اپوزیشن جماعتوں کو دیوار سے نہیں لگایاجاسکتا، پی این پی کیخلاف کارروائی پر اپوزیشن اتحاد کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی، قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور دیگر نے بی این پی مینگل کے رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات کے اندراج کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے بیانیے سے خوفزدہ ہے کہ جعلی حکومت روزبروز بدنام اور کمزورہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اخترمینگل کے بیٹے سمیت1800 افراد پر مقدمہ، بی این پی نے احتجاجاً شاہراہیں بند کردیں
ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں حکومت کو سیاسی جماعتوں کے خلاف غیر قانونی ہتھکنڈوں کا آئینہ دکھایا جائے گا۔حکمران سن لیں مقبول اپوزیشن جماعتوں کو دیوار سے نہیں لگایا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ جبرفسطائیت کا دور ختم ہوگا اور ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی قائم ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اپوزیشن اتحاد اسدقیصر بی این پی مینگل عمرایوب محمود خان اچکزئی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن اتحاد بی این پی مینگل عمرایوب محمود خان اچکزئی
پڑھیں:
اپوزیشن اتحاد کی اے پی سی 31 جولائی کو اسلام آباد میں ہوگی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن اتحاد نے 31 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کل جماعتی کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی۔ عوامی نمائندگی کو تسلیم کریں۔ بذریعہ غیر جانبدار الیکشن کمشن تسلیم کیا جائے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہماری تحریک آئینی و نظریاتی ہے۔ 5 اگست کو عوام اپنی بیزاری کا اظہار کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل وکلاء کے بغیر ہو رہا ہے۔ مصطفی نواز کھوکھر نے کہا تحریک کا پہلا قدم اے پی سی ہوگا۔ حکومتی جبر سے پریشان افراد مدعو ہوں گے۔