زرعی مستقبل کیلئے محفوظ شہیدکنال کی تعمیر کیوں ناگزیر ہے، کتنے صوبوں کو فائدہ ہو گا ۔۔؟ اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
لاہور ( طیبہ بخاری سے ) زرعی مستقبل کیلئے محفوظ شہیدکنال کی تعمیر کیوں ناگزیر ہے ۔۔؟ اس حوالے سےاہم تفصیلات سامنے آ ئی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے زرعی مستقبل کیلئے محفوظ شہیدکنال کی تعمیرناگزیر ہے ،گرین پاکستان انیشیٹو کے تحت چولستان کے بنجر علاقوں کو قابل کاشت بنانے کے لیے محفوظ شہید کنال تعمیر کی جا رہی ہے ۔ محفوظ شہید کینال کی تعمیر نیشنل واٹر پالیسی 2018 کےعین مطابق ہے۔محفوظ شہیدکنال سلیمانکی ہیڈورکس سے فورٹ عباس تک تعمیر کی جائے گی ۔
محفوظ شہیدکینال صرف پنجاب کے شیئر کا پانی استعمال کرے گی ،176 کلومیٹرطویل محفوظ شہید کینال دریائےستلج پر بنائی جائے گی۔حکومت پنجاب نے اس منصوبے کے لیے 1.
بلوچستان: محکمہ خوراک کے گوداموں میں گندم کی 8 لاکھ بوریاں خراب ہونے کا خدشہ
اگلے مرحلے میں فورٹ عباس سے مروٹ اور فورٹ عباس سے ڈھنڈوالا تک بالترتیب 120 اور 132کلومیٹر کینال بنائی جائیں گی جو اسی کینال کاحصہ ہیں ۔ان منصوبوں کی تکمیل سے لاکھوں ایکڑ زمین کوسیراب کیا جا سکےگا۔واٹر اپورشنمنٹ اکارڈ کے کلاز 8 کے مطابق، صوبے اپنے مختص شدہ پانی کے وسائل کے اندر رہتے ہوئے نہری منصوبے شروع کر سکتے ہیں۔ اس منصوبے کی IRSA (Indus River System Authority) نے 4:1 کی اکثریت سے NOC جاری کرکےمنظوری دی ۔ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی میں تمام صوبوں کی نمائندگی شامل ہے، انڈس بیسن اریگیشن سسٹم میں 4.566 ملین ایکڑ فٹ پانی کی مقدار بھی بڑھادی گئی ہے۔
سندھ حکومت نے ایس ایس پی حیدرآبادکا تبادلہ کرکے وکلا کا تنازع ختم کردیا
مزید تفصیلات کے مطابق بھاشا ڈیم (2028) اور مہمند ڈیم (2027) کی تکمیل کے بعد 7.08 MAF اضافی پانی سے سندھ سمیت تمام صوبے فائدہ اٹھائیں گے۔بھارت نےراجستھان میں2005 میں بنجرزمین کو زرخیز بنانے کیلئے اندرا کینال کی تعمیرکی۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں کتنی میٹنگز کیں۔۔؟ شیری رحمٰن نے حیران کن تفصیلات شیئر کر دیں
لندن ( ڈیلی پاکستان آن لائن )3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں کتنی میٹنگز کیں۔۔۔؟ پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے حیران کن تفصیلات شیئر کر دیں ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔لندن پہنچنے پر پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں 50 سے زیادہ میٹنگز کیں۔ امریکی کانگریس اور سینیٹرز کے ساتھ مثبت ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے ہماری بات کو سمجھا، سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
اپنی مخالف "آنٹ فینی" کو قتل کروانے والی "دی فیٹ لیڈی" گرفتار
شیری رحمٰن نے بتایا کہ بھارت کی شناخت جنگجو ریاست کی بنتی جا رہی ہے، غزہ کے بعد مقبوضہ کشمیر سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے۔ بھارتی وفد کا ہم پیچھا نہیں کر رہے تھے، ہماری کہانی ہماری اپنی کہانی ہے، بھارت ہم پر حملہ آور ہو گا تو ہم جواب دیں گے۔ہمارا ہدف امن اور مذاکرات کو فروغ دینا ہے، ہمارے پاس بھارت کے خلاف زیادہ شکایات ہیں۔ بھارتی وفد کو اب تک نہیں پتہ کہ ان کا مشن کیا ہے، ان کا مقصد صرف پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔ ہم بھارت کو بدنام کرنے نہیں پاکستان کی کہانی سنانے امریکا گئے تھے۔
مزید :