پاکستانی وفد کی ’اکاو ایشیا پیسیفک ایروڈروم ڈیزائن و آپریشنز ٹاسک فورس‘ اجلاس میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی اور سول ایویشن اتھارٹی کے وفد نے ’اکاو ایشیا پیسیفک ایروڈروم ڈیزائن و آپریشنز ٹاسک فورس‘ کے چھٹے اجلاس میں شرکت کی۔
حال ہی میں ہونے والے بین الاقوامی سول ایوی ایشن تنظیم (ICAO) کے زیر اہتمام لنکاوی، ملائیشیا میں ہونے والے اجلاس میں 16 رکن ممالک کے 76 مندوبین اور عالمی ہوا بازی کے اداروں نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیے: ملک کے تمام ایئرپورٹس پر فلائٹ آپریشنز معمول کے مطابق جاری، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی
اجلاس میں ایئرپورٹ انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی، ایروڈروم سیفٹی میں بہتری اور اکاو اینکس 14 کے معیار کے نفاذ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
شرکا نے قومی ایروڈروم قوانین، متبادل ذرائعِ تعمیل، اور رسک اسیسمنٹ حکمت عملیوں کے حوالے سے قیمتی معلومات حاصل کیں۔ اس موقع پر وفد نے لنکاوی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا مطالعاتی دورہ بھی کیا، جہاں جدید ایئرپورٹ مینجمنٹ اور آپریشنل حکمت عملیوں کا مشاہدہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ملکی ایئرپورٹس کی توسیع اور اپگریڈیشن کے لیے اقدامات جاری
پاکستانی وفد نے آکاو کے بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگی کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ پاکستان میں ہوائی اڈوں کی مزید محفوظ، موثر اور پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس اجلاس میں شرکت خطے میں مستقبل کے ایئرپورٹ آپریشنز اور ریگولیٹری فریم ورک کی تشکیل میں پاکستان کے متحرک کردار کی عکاسی کرتی ہے۔
اس سلسلے کا آئندہ اجلاس 2026 کے اوائل میں ہوگا، جس میں ایروڈروم آپریشنل ایکسیلنس کو مزید مضبوط بنانے پر توجہ دی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اجلاس میں
پڑھیں:
ملک بھر کے ایئرپورٹس پر وی آئی پی لین کی حفاظت اے ایس ایف کے حوالے
ملک بھر میں ایئرپورٹس پر وی آئی پی لین کی حفاظت اے ایس ایف کے حوالے کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر موجود وی آئی پی لین کی آمدورفت ائیر پورٹ سکیورٹی فورس کے حوالے کر دی گئی ہے۔ ایئرپورٹس کی وی آئی پی لین اور لین 2 کی مکمل سکیورٹی اب اے ایس ایف کے پاس ہوگی۔
وی آئی پی اور لین 2 پر اب سکیورٹی معاملات پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی اور پرائیویٹ سکیورٹی ادارے نہیں کر سکیں گے ۔ یہ فیصلہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ وی آئی پی لین اور لین 2 سے وزرا اور غیر ملکی مندوبین کی آمد و رفت ہوتی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حکم نامے سے قبل وی آئی پی اور لین 2 پاکستان ائیر پورٹس اتھارٹی کے زیر انتظام تھی۔