بچیوں کی کم عمری میں شادی پر پابندی عائد کی جائے: سشیری رحمٰن نے خواتین کے عالمی دن پر قرار داد ایوان میں پیش کر دی
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )پیپلز پارٹی کی نائب صدر و سینیٹر شیری رحمٰن کی جانب سے خواتین کے عالمی دن پر قرارداد ایوان میں پیش کر دی گئی۔
شیری رحمٰن کی جانب سے ایوان میں پیش کی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے اور کاروبار میں مواقع فراہم کیے جائیں، بچیوں کی کم عمری میں شادی پر پابندی عائد کی جائے۔
متن کے مطابق قرارداد میں ایوان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خواتین کے خلاف کیسز کو بروقت حل کیا جائے، خواتین سیاسی قیدیوں کو بروقت انصاف فراہم کیا جائے، کام کی جگہوں اور پبلک میں خواتین کی ہراسانی روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
اسحاق ڈار کی ترکیہ کے وزیر خارجہ سے ملاقات، تازہ ترین جغرافیائی صورتحال پر تبادلہ خیال
"جنگ " کے مطابق قراردار کے متن میں ایوان سے خواتین کو کھیل کے شعبے اور تعلیم کے میدان میں مواقع دیئے جانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے قرارداد میں مطالبہ کیا ہے کہ خواتین کو پاکستان میں برابری کے حقوق دیئے جائیں۔شیری رحمن نے یہ بھی کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر 2 منٹ میں ایک عورت بچہ پیدا کر کے مرجاتی ہے، خواتین گھر کو سپورٹ کر رہی ہیں لیکن ظلم کا شکار ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مطالبہ کیا گیا ہے
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
قرارداد میں کہا گیا کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔ قرارداد حکومتی رکن اسمبلی رانا محمد ارشد نے پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین، خصوصاً غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں معصوم بچوں کے قتل عام، نسل کشی، بھوک، علاج اور پناہ سے محرومی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کرے تاکہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اس کے علاوہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے، انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فوری طور پر فلسطینی بچوں کو خوراک، علاج اور پناہ فراہم کریں۔ قرارداد میں قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین کے مظلوم عوام اور معصوم بچوں کیساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اُن کی آزادی اور انسانی حقوق کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔