امریکی سینٹرل کمانڈ کا کابل ایئرپورٹ حملے کے مرکزی ملزم کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کا شکریہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
امریکی سینٹرل کمانڈ نے بھی افغانستان میں کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر حملے کے مرکزی ملزم شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ افغانستان میں کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر حملے کے مرکزی ملزم شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ اس نے ملزم کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے امریکا کے ساتھ تعاون کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکی صدر نے اس ہفتے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران ملزم کی گرفتاری کا اعلان بھی کیا تھا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اورا مریکہ کا تعاون مشترک ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکی سینٹرل کمانڈ کی گرفتاری
پڑھیں:
چین کو تائیوان پر حملے کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
سی بی ایس نیوز کیساتھ انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ اگر چین نے تائیوان پر فوجی کارروائی کی تو کیا وہ امریکی افواج کو حرکت میں لائیں گے۔؟ اسکے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو آپ جان جائیں گے اور وہ اسکا جواب جانتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ اگر چین نے تائیوان پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج کیا ہوں گے، تاہم امریکی صدر نے یہ واضح کرنے سے گریز کیا کہ آیا امریکا تائیوان کا دفاع کرے گا یا نہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات میں تائیوان کا معاملہ سرے سے زیرِ بحث ہی نہیں آیا۔
انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ اگر چین نے تائیوان پر فوجی کارروائی کی تو کیا وہ امریکی افواج کو حرکت میں لائیں گے۔؟ اس کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو آپ جان جائیں گے اور وہ اس کا جواب جانتے ہیں۔ تاہم ٹرمپ نے مزید وضاحت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے راز نہیں بتا سکتا، دوسری جانب والے سب جانتے ہیں۔ امریکی صدر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ شی جن پنگ اور ان کے قریبی حلقے کے افراد کھل کر کہہ چکے ہیں کہ ہم صدر ٹرمپ کے دور میں کبھی کوئی کارروائی نہیں کریں گے، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اس کے نتائج کیا ہوں گے۔