UrduPoint:
2025-11-03@09:02:53 GMT

جرمنی میں حکومت سازی کی راہ ہموار

اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT

جرمنی میں حکومت سازی کی راہ ہموار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 مارچ 2025ء) جرمنی میں ہونے والے حالیہ پارلیمانی الیکشن میں فتح حاصل کرنے والے قدامت پسندوں کے رہنما فریڈرش میرس نے کہا ہے کہ انہوں نے سوشل ڈٰیموکریٹ پارٹی کے ساتھ مل کر کولیشن حکومت سازی کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

تیئس فروری کو ہونے والے جرمن الیکشن میں کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور باویریا میں اس کی ہم خیال پارٹی کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کا اتحاد سب سے بڑی سیاسی طاقت بن کر ابھرا تھا۔

ان انتخابات میں انتہائی دائیں بازو کی اور مہاجرین مخالف جماعت اے ایف ڈی (متبادل برائے جرمنی) ملک کی دوسری طاقتور ترین جماعت بن کر اُبھری ہے۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی کسی جماعت کو اتنے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس الیکشن میں چانسلر اولاف شولس کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی تیسرے نمبر پر آئی تھی۔

کہا جاتا ہے کہ اس بدترین شکست کے نتیجے میں اس پارٹی کے رہنما اور موجودہ چانسلر الاوف شولس کا سیاسی کیریئر ختم ہو گیا ہے۔ ’اے ایف ڈی کے ساتھ تعاون نہیں‘

یہ یاد رہے کہ سی ڈی یو/ سی ایس یو کے رہنما فریڈرش میرس نے کہا تھا کہ ان کی جماعت اے ایف ڈی کے ساتھ مل کر کام نہیں کرے گی۔ اسی طرح ملک کی دیگر جماعتیں بھی اے ایف ڈی کے ساتھ مل کر کام کرنے سے انکاری ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ جماعت اپوزیشن میں رہے گی۔

میرس نے ہفتے کے دن صحافیوں کو بتایا کہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے ساتھ حکومت سازی کے لیے ابتدائی مذاکرات اچھے رہے اور اب وہ اس پارٹی کے ساتھ اس تناظر میں باقاعدہ مذاکرتی عمل شروع کریں گے۔

میرس کی کوشش ہے کہ ایسٹر سے پہلے ہی حکومت سازی کا مرحلہ طے پا جائے۔ موجودہ صورتحال سے واضح ہوتا ہے کہ جرمنی کے نئے چانسلر فریڈرش میرس ہی ہوں گے۔

دفاعی بجٹ میں اضافہ

ان دونوں پارٹیوں نے ابتدائی مذاکرات میں جرمنی کا دفاعی بجٹ بڑھانے پر بھی اتفاق رائے کیا تھا۔ میرس کے بقول، ''ہم مستقبل میں بھی اپنے باہمی اتحاد کے وعدوں پر قائم رہنے والے امریکہ پر اعتماد کر رہے ہیں۔ لیکن ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ہمارے ملک اور اتحاد کے دفاع کے لیے فنڈز کو اب نمایاں طور پر بڑھایا جانا چاہیے۔‘‘

میرس نے یہ بھی کہا کہ وہ یوکرین کے لیے تین بلین یورو کے امدادی پیکج کی فوری منظوری کے لیے زور دیں گے، جو کہ پارلیمان میں ہفتوں سے زیر بحث ہے۔

ع ب/ ش ر (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حکومت سازی اے ایف ڈی کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

پنجاب میں کسی بھی جماعت، فرد یا کاروبار میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر سخت کارروائی کا فیصلہ

لاہور:

پنجاب حکومت نے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے نمٹنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں اور ایڈونس ٹیکنالوجی کے استعمال کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان پر مسلسل ساتواں غیر معمولی اجلاس ہوا جس میں امن و امان سے متعلق سخت اور فوری اقدامات کے فیصلے کیے گئے۔

پنجاب حکومت نے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے سخت ترین نفاذ کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت صوبے بھر میں جمعہ کے خطبے اور پانچ وقت کی اذان کے سوا لاؤڈ اسپیکر استعمال نہیں ہوسکے گا۔

پنجاب میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے نفاذ کو سی سی ٹی وی کیمروں اور ٹیکنالوجی سے مانیٹر کیا جائے گا۔ لاؤڈ سپیکر سے نفرت یا اشتعال انگیزی پھیلانے والے اب قانون کے کٹہرے میں ہوں گے۔ پنجاب میں کسی کاروبار، کسی جماعت یا کسی فرد کو کسی بھی کام کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی، لاؤڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر پنجاب حکومت کے سخت شکنجے میں آجائیں گے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد آئمہ کرام کے وظائف کے لئے جلد اقدامات مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

اسی طرح پنجاب حکومت نے صوبے بھر کی مساجد کی تزئین و آرائش و بحالی کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب کی مساجد میں تمام مسنگ فسیلٹیز مہیا کی جاہیں گی۔ مساجد کی اطراف والے راستوں کو کلئیر کیا جائے، نکاسی کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ سوائے فتنہ پرستوں اور انتہا پسند سوچ والے عناصر کے پنجاب میں کسی مذہبی جماعت پر کوئی پابندی نہیں، پنجاب میں مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے مطابق اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں، مذہبی ہم آہنگی میں معاون جماعتوں کی پنجاب حکومت مکمل سرپرستی کرے گی مگر پنجاب میں مذہب کا نام لے کر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی تنگ کردی جائے گی۔

اسی طرح پنجاب میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

پنجاب حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا کا اعلان کیا، سوشل میڈیا پر نفرت، جھوٹ اور اشتعال پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • جو کام حکومت نہ کر سکی
  • پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے: حافظ نعیم
  • پیپلز پارٹی میں وزارتِ عظمیٰ کے لیے مشاورت تیز، بیرسٹر گروپ بھی ساتھ دینے پر راضی
  • کراچی میں  ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید
  • پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے، شہر کو لوٹ مار سے آزاد کرائیں گے: حافظ نعیم
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • پیپلز پارٹی کی سب سے بہتر سیاسی پوزیشن
  • جماعت اسلامی کااجتماعِ عام “حق دو عوام کو” کا اگلا قدم ثابت ہوگا، ناظمہ ضلع وسطی
  • نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم
  • پنجاب میں کسی بھی جماعت، فرد یا کاروبار میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر سخت کارروائی کا فیصلہ