ملک میں جمہوری نظام غیر فعال ہوگیا، لگتا ہے دستور پر اتفاق رائے نہیں رہا، اسدعمر WhatsAppFacebookTwitter 0 8 March, 2025 سب نیوز

کراچی (سب نیوز )سینئر سیاستدان اور سابق وزیر خزانہ اسدعمر نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوری نظام غیر فعال ہوگیا ہے، لگتا ہے دستور پر اتفاق رائے نہیں رہا، عدم استحکام کا فائدہ حکومت کو ہی ہوتا ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے حالات سنگین ہوتے جا رہے ہیں، پاکستان کو آئی ایم ایف کی اگلی قسط مل جائے گی لیکن ہماری معیشت اس وقت جمود کا شکار ہے، معاشی ترقی نہیں ہورہی ہے، پاکستان کی تمام پارٹیوں کے قائدین کو مل کر کوئی راستہ نکالنا ہوگا۔

اسدعمر نے کہا کہ علی امین گنڈا پورکو مولانا فضل الرحمان سے متعلق بیان نہیں دینا چاہیے تھا، اس وقت ملک میں 3 لوگ مل کر وزارت داخلہ چلا رہے ہیں، نہیں لگتا کہ پرویز خٹک عہدہ لے کر خاموش بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک بہترین وزیراعلی خیبر پختونخوا رہے ہیں، پرویز خٹک نے کچھ نہ کچھ سوچ کرعہدہ لیا ہوگا، وفاقی حکومت کی کوشش ہوگی کہ بااختیار پرویز خٹک پی ٹی آئی کی سیاست میں ڈنٹ ڈال سکیں گے، لیکن شاید وہ اس کام میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔

اسدعمر نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنما مل کر سوچیں کہ ملک کیسے چلے گا، جمہوریت کیسے آگے بڑھے گی؟ ملک میں سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی ترقی بھی ہوگی، کراچی کے حالات عرصے سے درست نہیں ہیں، شہر کے فیصلے کوئی اور کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ملک میں

پڑھیں:

وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے حکومتی منصوبے پر تحفظات سننے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ حکومت کی یہ یقین دہانی خوش آئند ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی منظوری اور تمام صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر کوئی نئی نہر تعمیر نہیں کی جائے گی۔

جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 2 مئی کو سی سی آئی کا اجلاس بلانے کا وعدہ بھی کیا ہے تاکہ اس پالیسی کو باقاعدہ اختیار کیا جاسکے اور کسی بھی متنازعہ تجویز کو تاحال متعلقہ وزارت کو واپس بھیج دیا جائے گا جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ناصرف آئینی اصولوں کے مطابق ہے بلکہ صوبوں کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد کو بھی فروغ دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہوگیا، وفاقی حکومت پیشرفت نہیں کرے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو
  • لگتا ہے مودی نے بالا کوٹ کی غلطی سے کچھ نہیں سیکھا ، اسد عمر کا بھارتی بڑھکوں پر ردعمل
  • بھارت کے سوشل میڈیا دہشتگرد گیدڑ بھبکیاں دے رہے ہیں، پہلگام سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، چوہدری پرویز اقبال لوسر
  • بے نامی اتھارٹی پچھلے 11 ماہ سے غیر فعال ہونے کا انکشاف
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • عوام سے ناراض پرویز خٹک نے سیاسی سرگرمیاں کا آغاز کردیا، ’کسی کا کوئی کام نہیں کروں گا‘
  • کراچی: مہران ٹاؤن میں گتہ فیکٹری کے گودام میں آتشزدگی، بھاری مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا
  • پی ایف یو جے دستور گروپ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری