کراچی میں وہ جگہ جہاں 10 روپے کلو پھل اور سبزی ملتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
کراچی میں رمضان المبارک میں فلاحی کاموں میں کافی حد تک تیزی آجاتی ہے، سڑکوں پر افطاریاں، سحریوں کے ساتھ گھروں تک راشن بھی پہنچایا جاتا ہے لیکن گزشتہ 5 برس سے یہ بھی دیکھنے میں آرہا ہے کہ پھل اور سبزیوں کی بڑھتی قیمتوں کے باعث مخیر حضرات کم قیمت پر پھل اور سبزیوں کے اسٹالز لگا رہے ہیں تا کہ غریب لوگوں کی مدد کی جا سکے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کے پاکستان سے پھل درآمد کرنے کے امکانات روشن
ایسی ہی ہیں نوجوان حماد تنویر جو گزشتہ 3 برس سے حسن اسکوائر پر رمضان میں فروٹ اور سبزی کا اسٹال لگاتے ہیں جہاں 10 روپے فی کلو پھل اور 10 روپے فی کلو سبزی دی جاتی ہے، حماد تنویر کے مطابق وہ اپنا یہ سلسلہ مزید بڑھانے کی خواہش رکھتے ہیں ان کے ساتھ مخیر لوگوں کا تعاون حاصل ہے جو ان کے ساتھ ملکر اس مہم کو کامیاب بنانے میں بھر پور کردار ادا کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
10 روپے کلو پھل سبزیاں رمضان المبارک کراچی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 10 روپے کلو پھل سبزیاں رمضان المبارک کراچی پھل اور
پڑھیں:
سبزی فروش کے بیٹے کی محنت رنگ لے آئی؛ والدین اور اساتذہ کا سر فخر سے بلند کردیا
لاہور:سبزی فروش کے بیٹے نے محنت سے پڑھائی کرکے میٹرک بورڈ میں تیسری پوزیشن حاصل کرلی۔
سرکاری اسکول میں پڑھنے والے ہونہار طالب علم نے میٹرک کے امتحانات میں غیر معمولی کامیابی حاصل کر کے نہ صرف اپنے خاندان بلکہ تعلیمی ادارے کا بھی نام روشن کر دیا۔
گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر 1 شاہکوٹ کے طالبعلم ملک فیضان رضا، جس کے والد سبزی فروش ہیں، نے لاہور بورڈ کے میٹرک امتحانات میں 1186 نمبروں کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا۔
فیضان رضا کی شاندار کامیابی پر ان کے اساتذہ، والدین اور اسکول انتظامیہ فخر محسوس کر رہے ہیں۔ پرنسپل کے مطابق فیضان کی لگن، مسلسل محنت اور مثالی کارکردگی اسکول کے لیے اعزاز کا سبب بنی ہے۔
فیضان رضا کا کہنا ہے کہ اس کی کامیابی اس کے اساتذہ کی رہنمائی اور والدین کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔ اس نے ثابت کر دیا کہ وسائل کی کمی کبھی بھی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی اگر انسان میں جذبہ، محنت اور عزم موجود ہو۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی نہ صرف فیضان کے والدین کے لیے باعثِ فخر ہے بلکہ دیگر طلبہ کے لیے بھی ایک مثال ہے کہ محنت اور استقامت کے ساتھ کسی بھی منزل کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔