کراچی میں وہ جگہ جہاں 10 روپے کلو پھل اور سبزی ملتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
کراچی میں رمضان المبارک میں فلاحی کاموں میں کافی حد تک تیزی آجاتی ہے، سڑکوں پر افطاریاں، سحریوں کے ساتھ گھروں تک راشن بھی پہنچایا جاتا ہے لیکن گزشتہ 5 برس سے یہ بھی دیکھنے میں آرہا ہے کہ پھل اور سبزیوں کی بڑھتی قیمتوں کے باعث مخیر حضرات کم قیمت پر پھل اور سبزیوں کے اسٹالز لگا رہے ہیں تا کہ غریب لوگوں کی مدد کی جا سکے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کے پاکستان سے پھل درآمد کرنے کے امکانات روشن
ایسی ہی ہیں نوجوان حماد تنویر جو گزشتہ 3 برس سے حسن اسکوائر پر رمضان میں فروٹ اور سبزی کا اسٹال لگاتے ہیں جہاں 10 روپے فی کلو پھل اور 10 روپے فی کلو سبزی دی جاتی ہے، حماد تنویر کے مطابق وہ اپنا یہ سلسلہ مزید بڑھانے کی خواہش رکھتے ہیں ان کے ساتھ مخیر لوگوں کا تعاون حاصل ہے جو ان کے ساتھ ملکر اس مہم کو کامیاب بنانے میں بھر پور کردار ادا کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
10 روپے کلو پھل سبزیاں رمضان المبارک کراچی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 10 روپے کلو پھل سبزیاں رمضان المبارک کراچی پھل اور
پڑھیں:
کراچی چیمبر کے غیر معمولی اجلاس عام کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-5
کراچی (کامرس رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے اعلان کیا ہے کہ کے سی سی آئی کی جنرل باڈی نے متفقہ طور پر چیمبر کے میمورنڈم اور آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن میں اہم ترامیم کو متعدد خصوصی قراردادوں کے ذریعے منظور کر لیا ہے جو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ، قوانین اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے مطابق ہیں۔انہوں نے مجید باوانی آڈیٹوریم میں منعقدہ غیر معمولی جنرل باڈی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن کراچی چیمبر کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ ہم نے اپنی آئینی فریم ورک کو بدلتے ہوئے کاروباری تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ قانونی و ریگولیٹری تقاضوں کے مطابق ڈھال لیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ترامیم کے سی سی آئی کے مقاصد کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ گورننس کو مزید مضبوط بنائیں گی اور کراچی چیمبر کو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ 2022 اور 2025 کی ترامیم اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ کریں گی۔یہ ترامیم ہمیں پاکستان بھر میں بالخصوص کراچی میں تجارت و صنعت کے فروغ کے لیے مزید مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل بنائیں گی۔ انہوں نے ممبران کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ آرگنائزیشنز (ڈی جی ٹی او)کی ہدایات کے مطابق یہ ترامیم کرنا ضروری تھا جسے ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ و رولز 2013، کمپنیز ایکٹ 2017 اور بعد ازاں 2022 اور 2025 کی ترامیم نیز ایس آر او 525 کے تحت جاری کردہ قانونی ٹیمپلیٹ کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔