چین، 2025    کے لیے   قومی دفاعی  اخراجات کی مد میں   1.81  ٹریلین یوآن مختص کیے جائیں گے ، چائنیز پیپلز لبریشن آرمی کا بیان WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز

بیجنگ: چودہویں  نیشنل پیپلز کانگریس کے تیسرے اجلاس میں پیپلز لبریشن آرمی اور  پیپلز آرمڈ پولیس فورس  کے وفود  کے ترجمان  نے میڈیا کو  بتایا  کہ  حالیہ برسوں میں پائیدار اور صحت مند معیشت کو فروغ دیتے ہوئے چینی حکومت نے دفاعی صحت مندانہ ترقی کو فروغ دیا ہے۔
.

قومی دفاعی صلاحیت  اور اقتصادی طاقت میں بیک وقت بہتری  کا عمل جاری ہے  ۔ 2025 میں، قومی عام عوامی بجٹ میں دفاعی اخراجات کے لیے 1.81 ٹریلین یوآن مختص کیے گئے ہیں   جو کہ سال بہ سال 7.2 فیصد کا اضافہ ہے۔

 واضح رہے کہ چین اقوام متحدہ کے فوجی اخراجات کے شفافیت کے نظام میں فعال طور پر حصہ لیتا ہے اور بجٹ کا حجم، ڈھانچہ اور بنیادی استعمال صاف اور  شفاف  ہے ۔ امریکہ جیسی فوجی طاقتوں کے مقابلے میں چین کے قومی دفاعی اخراجات خواہ وہ جی ڈی پی یا قومی مالیاتی اخراجات  کے تناسب کے لحاظ  سے ہوں  یا فی کس قومی اور فی کس فوجی اہلکاروں کے حساب سے ہوں ،نسبتا کم ہیں  ۔


  تائیوان  کے بارے میں  ترجمان نے کہا کہ   تائیوان کا مسئلہ خالصتاً چین کا اندرونی معاملہ ہے اور  چین اس  پر  کسی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں  کرے گا ۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ  پیپلز لبریشن آرمی  نے ہمیشہ  قومی وحدت کا دفاع کیا ہے  اور حالیہ برسوں میں جزیرے پر گشت اور فوجی ڈیٹرنس معمول ہے۔ ا ن کا کہنا تھا کہ “تائیوان کی علیحدگی” کے عناصر جتنی   زیادہ  پریشانی پیدا کریں گے  ان کی  گردنوں میں رسی اتنی ہی سخت  اور ان کے سروں پر تلوار اتنی ہی تیز ہوگی۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پیپلز لبریشن آرمی قومی دفاعی

پڑھیں:

پیپلز پارٹی، ن لیگ، جے یو آئی اور اے این پی کا پی ٹی آئی کی اے پی سی میں شرکت سے انکار

پشاور:

سینیٹ الیکشن میں ارکان کے انتخاب کے لیے حکومت اور اپوزیشن کا گٹھ جوڑ الیکشن کے دو روز بعد ہی ختم ہوگیا، پیپلز پارٹی، جے یو آئی، ن لیگ اور اے این پی نے پی ٹی آئی کی اے پی سی میں شرکت سے انکار کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ الیکشن میں ارکان کے انتخاب کے لیے خیبرپختونخوا میں اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) ، پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام نے حکومت کے ساتھ ایکا کرلیا تھا جس کے تحت حکومت اور اپوزیشن مفاہتی فارمولے کے تحت اور مشترکہ امیدواروں کا انتخاب کرنے میں کامیاب ہوئے تھے لیکن یہ گٹھ جوڑ سینیٹ الیکشن کے دو روز بعد ہی ختم ہو گیا۔

حکومت کی جانب سے بلائی گئی امن و امان کے حوالے سے اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں نے شرکت سے انکار کردیا ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار نے کہا ہے کہ اے پی سی حکومت سطح پر ہے اور حکومت پہلے سے ہی فیصلے کرچکی ہوتی ہے، اگر اے پی سی تحریک انصاف کی سطح پر بلائی جاتی تو اے این پی شرکت کرتی۔

اسی ضمن میں ترجمان جے یوآئی عبدالجلیل جان نے تصدیق کی ہے کہ جے یو آئی تحریک انصاف کی آل پارٹیز کانفرنس میں شریک نہیں ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • پاک فوج مزاحمت کی علامت اور خطے میں امن کی ضامن ہے، چین
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس سے تاجکستان کے اعلیٰ فوجی عہدیدار کی ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پراتفاق
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دورہ چین، جنرل چن ہوئی سے اہم ملاقات
  • فیلڈ مارشل کی چینی سیاسی وعسکری قیادت سے ملاقاتیں، دفاعی تعاون کو وسعت دینے کا عزم
  • آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا چین کا سرکاری دورہ، اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کے ساتھ ملاقاتیں
  • میڈیکل کالجوں اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع  کے سٹوڈنٹس کے لئے پہلے مختص کوٹہ  بحال
  • قومی اسمبلی: ارکان کو 3 سال میں 1ارب 16کروڑ روپے کے فری سفری واؤچرز جاری
  • قومی اسمبلی ارکان کو 1.16 ارب روپے کے فری سفری واؤچرز دیے گئے
  • الحاق پاکستان کے نظریے کے فروغ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا کلیدی کردار
  • پیپلز پارٹی، ن لیگ، جے یو آئی اور اے این پی کا پی ٹی آئی کی اے پی سی میں شرکت سے انکار