ڈی جے عادل خان نے چینی اینیمیٹد فلم نی جا2 کے حوالے سے گانا جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
ڈی جے عادل خان نے چینی اینیمیٹد فلم نی جا2 کے حوالے سے گانا جاری کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: معروف گلوکار اور ڈی جے عادل خان نے چینی اینیمیٹڈ فلم نی جا2 کی کامیابی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک گانا ریلیز کیا ہے۔
اس فلم نے اپنی شاندار اینیمیشن اور دلکش کہانی کے لیے عالمی سطح پر تعریفیں حاصل کی ہیں۔ عادل نے فلم کے حوالے سے چینی فلم سازی کی ٹیم کے شاندار کام کی تعریف کی۔
اپنے گانے میں عادل نے اس بات پر زور دیا کہ نی جا2 نے منفرد کہانی، جدید اینیمیشن تکنیکوں اور جدید بصری اثرات کے ساتھ دنیا بھر کے ناظرین کو حیران کن طور پر متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلم کی کامیابی نہ صرف چین کی عالمی فلم انڈسٹری میں بڑھتے ہوئی تسلط کی علامت ہے بلکہ یہ چینی سنیما کی جانب سے ناظرین کو پیش کی جانے والی منفرد اور الگ نوعیت کے مواد کی عکاسی بھی ہے۔ عادل کے مطابق، نی جا2 یہ دکھاتی ہے کہ چینی فلم انڈسٹری وقت کے ساتھ کس طرح ترقی کر چکی ہے اور اب وہ معیار اور تخلیقی صلاحیت کے لحاظ سے ہالی وڈ کا مقابلہ کر رہی ہے۔
عادل نے کہا، نی جا2 کی کامیابی یہ ظاہر کرتی ہے کہ چینی فلم انڈسٹری اپنی حدود سے بہت آگے نکل چکی ہے اور ایسا مواد پیش کر رہی ہے جو ناظرین کے ساتھ گہری سطح پر جڑتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا، “یہ فلم اینیمیشن اور کہانی سنانے کے لیے ایک معیار قائم کر چکی ہے۔ اگر یہ فلم پاکستان میں ریلیز ہو تو مجھے یقین ہے کہ یہ ایک بہت بڑی ہٹ بنے گی کیونکہ پاکستانی ناظرین اچھے مواد کو پسند کرتے ہیں، اور چینی مواد پہلے ہی ہمارے ملک میں خاصی مقبولیت حاصل کر چکا ہے، خاص طور پر چینی ڈرامے اور فلمیں ہمارے ٹی وی اسکرینز پر مقبول ہو رہی ہیں۔”
عادل، جو طویل عرصے سے بین الاقوامی ثقافتی تبادلے کے حامی ہیں، کا ماننا ہے کہ پاکستان اور چین کے بڑھتے ہوئے تعلقات کو تفریحی صنعت میں بھی توسیع دینی چاہیے۔
انہوں نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت ایک فلم کوریڈور شروع کرنے کا خیال پیش کیا، جس سے پاکستانی اور چینی موسیقی اور فلم انڈسٹریز کے درمیان تعاون کا ایک پلیٹ فارم مل سکے۔
انہوں نے وضاحت کی، “پاکستان اور چین نے پہلے ہی سی پیک کے تحت مضبوط اقتصادی تعلقات قائم کر لیے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ تفریحی شعبے آپس میں تعاون کریں۔ اس طرح کی ایک پہل کے ذریعے پاکستانی فنکار اور فلم ساز چین کی موسیقی اور سنیما میں ہونے والی ترقیوں سے سیکھ سکتے ہیں، جبکہ پاکستان کی منفرد ثقافتی ورثہ کو چینی ناظرین کے ساتھ شیئر بھی کر سکتے ہیں۔”
عادل نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلوں کی اہمیت پر بھی زور دیا، تاکہ ایک دوسرے کی ثقافتوں کے لیے باہمی فہمی اور قدر پیدا ہو سکے۔ وہ اسے دونوں ممالک کی تفریحی صنعتوں کے دائرہ کو بڑھانے اور ان کی عالمی سطح پر پہنچ کو مزید مستحکم کرنے کی جانب ایک قدم سمجھتے ہیں۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ عادل نے چینی کامیابیوں کی تعریف کی ہو۔ ماضی میں بھی انہوں نے بیجنگ اولمپکس 2022 کے موقع پر ایک گانا گایا تھا، جس سے چین کی مختلف شعبوں میں کامیابیوں کی تعریف کی تھی۔ مختلف موسیقی کے انواع میں کامیاب کیریئر کے حامل عادل پاکستان کی موسیقی انڈسٹری میں اپنی متنوع اور اثر انگیز شراکتوں کے ساتھ اپنے اثرات چھوڑ رہے ہیں۔
ان کا نی جا2 پر گانا پہلے ہی پاکستان میں کافی توجہ حاصل کر چکا ہے، اور مداح اب فلم کے پاکستان میں ممکنہ ریلیز کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ اس کی عالمی مقبولیت اور صنعت کے ماہرین جیسے ڈی جے عادل کی حمایت کے ساتھ، نی جا 2 پاکستان کے ناظرین کو متاثر کرنے والی اگلی بڑی بین الاقوامی ہٹ بن سکتی ہے۔
جیسے جیسے پاکستان اور چین کے تفریحی شعبے میں تعاون بڑھ رہا ہے، اس طرح کے تعاون دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، اور دونوں طرف باہمی احترام اور قدر پیدا کر سکتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈی جے عادل نے چینی
پڑھیں:
اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
اسرائیل میں امریکہ کے نئے سفیر مائیک ہکابی نے فلسطینی تنظیم “حماس” پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ایسا معاہدہ کرے جس کے تحت تباہ حال غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل ممکن ہو سکے۔
ہکابی نے پیر کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ “ہم حماس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسا معاہدہ کرے تاکہ انسانی بنیادوں پر امداد ان لوگوں تک پہنچائی جا سکے جنہیں اس کی شدید ضرورت ہے”۔
انھوں نے مزید کہا کہ “جب ایسا ہو جائے گا، اور یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے گا ، جو کہ ہمارے لیے ایک فوری اور اہم معاملہ ہے، تو ہم امید رکھتے ہیں کہ امداد کی ترسیل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے گی، اور اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ حماس اسے اپنے مقاصد کے لیے استعمال نہ کرے”۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب “حماس” نے جمعرات کو اسرائیل کی طرف سے پیش کردہ ایک عبوری جنگ بندی تجویز کو مسترد کر دیا۔ اس تجویز میں قیدیوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ اور امداد کی فراہمی شامل تھی۔ “حماس” کے ایک اعلیٰ مذاکرات کار کے مطابق، ان کی تنظیم صرف مکمل اور جامع معاہدے کی حامی ہے، جس میں جنگ بندی، اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا اور تعمیر نو شامل ہو۔
قطر، امریکہ اور مصر کی ثالثی سے جنوری 2024 میں ایک عبوری جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا، جس نے اکتوبر 2023 میں حماس کے غیر معمولی حملے کے بعد شروع ہونے والی پندرہ ماہ سے زائد طویل جنگ کو وقتی طور پر روک دیا تھا۔
معاہدے کا پہلا مرحلہ تقریباً دو ماہ جاری رہا، جس میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔ تاہم دوسرے مرحلے پر اختلافات کے باعث یہ معاہدہ ٹوٹ گیا۔ اسرائیل اس کی توسیع چاہتا تھا، جب کہ حماس چاہتی تھی کہ بات چیت اگلے مرحلے میں داخل ہو، جس میں مستقل جنگ بندی اور فوجی انخلا شامل ہو۔
18 مارچ کو اسرائیل نے دوبارہ سے غزہ کی پٹی پر فضائی اور زمینی حملے شروع کر دیے اور امداد کی ترسیل روک دی۔ اسرائیل نے الزام لگایا کہ حماس امداد کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتی ہے، جب کہ حماس نے یہ الزام مسترد کر دیا۔ اقوامِ متحدہ نے گذشتہ ہفتے خبردار کیا کہ غزہ اس وقت جنگ کے آغاز سے بد ترین انسانی بحران سے گزر رہا ہے۔
اس سے قبل امریکی نیوز ویب سائٹ axios یہ بتا چکی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وزیراعظم نیتن یاہو سے رابطہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ جنگ بندی، یرغمالیوں کے معاہدے اور ایران کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات پر گفتگو کی جا سکے۔
یہ فون رابطہ ایسے وقت متوقع ہے جب “حماس” نے اسرائیل کی ایک اور عارضی جنگ بندی تجویز کو رد کر دیا ہے … اور ایران و امریکہ کے درمیان روم میں نئی جوہری بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے۔
Post Views: 1