حماس نے غزہ جنگ بندی تجویز پر جواب ثالثوں کے حوالے کر دیا، فلسطینی عہدیدار
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ فلسطین میں جنگ بندی تجویز پر مشاورت جاری ہے، حتمی مشاورت کے بعد ثالثوں کو اپنا فیصلہ پیش کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ حماس نے غزہ جنگ بندی تجویز پر اپنا جواب ثالثوں کے حوالے کر دیا ہے۔ برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے فلسطینی عہدیدار نے کہا کہ حماس کا جنگ بندی تجویز پر مثبت ردعمل ہے، امید ہے اس سے معاہدے پر پہنچنے میں آسانی ہوگی۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ فلسطین میں جنگ بندی تجویز پر مشاورت جاری ہے، حتمی مشاورت کے بعد ثالثوں کو اپنا فیصلہ پیش کریں گے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے غزہ میں امن قائم کرنے کیلئے 60 روزہ جنگ بندی کی نئی تجویز پیش کی تھی۔ غزہ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 138 فلسطینی شہید اور 452 زخمی ہوگئے ہیں۔ جنوبی غزہ میں جھڑپ کے دوران ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیا۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس کے کئی علاقوں سے فلسطینوں کو زبردستی نقل مکانی کرنے کا نیا حکم دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنگ بندی تجویز پر کا کہنا ہے کہ
پڑھیں:
ٹرمپ کے 60 روزہ جنگ بندی معاہدے پر اسرائیل متفق؛ حماس کا ردعمل بھی سامنے آگیا
حماس نے تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر کی غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کی جس نئی تجویز پر اسرائیل نے اتفاق کرلیا ہے، ثالثوں کے ذریعے اس کی تفصیلات ہم تک بھی پہنچ گئی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے ترجمان نے بتایا کہ تنظیم کے رہنما اس نئی تجویز کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔
حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار طاہر النونو نے کہا کہ ہم سنجیدہ اور تیار ہیں کہ اگر کسی بھی تجویز سے جنگ کا مکمل خاتمہ ممکن ہو، تو ہم اسے قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ ہمارے رہنما قاہرہ میں مصری اور قطری ثالثوں سے ملاقات کریں گے تاکہ اختلافات کم کرکے دوبارہ مذاکرات شروع ہوسکیں۔
ترجمان حماس نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ہمیشہ جنگ بندی معاہدے کی یک طرفہ خلاف ورزی کرکے ہمارے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ عالمی قوتیں اگر اسرائیل کی ضمانت لیں تو ہم اپنی شرائط پر اس تجویز پر غور کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر متفق ہو گیا اور اب حماس بھی اس تجویز کو قبول کرلے ورنہ بڑی تباہی ہوگی۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ قطر اور مصر نے امن کے لیے سخت محنت کی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ حماس یہ ڈیل قبول کرے، کیونکہ اس سے بہتر موقع دوبارہ نہیں آئے گا۔
ایک اسرائیلی اہلکار نے بتایا کہ صدر ٹرمپ کی اس نئی تجویز میں 60 روزہ جنگ بندی، غزہ سے اسرائیلی فوج کا جزوی انخلا، انسانی امداد میں بڑے پیمانے پر اضافہ اورامریکا کی جانب سے مستقبل میں جنگ ختم کرنے پر بات چیت کی یقین دہانی شامل ہیں۔
تاہم اس تجویز میں کتنے یرغمالی رہا کیے جائیں گے، یہ واضح نہیں لیکن ماضی میں ایسی تجاویز میں تقریباً 10 یرغمالیوں کی رہائی شامل رہی ہے۔
دوسری جانب حماس کا ہمیشہ یہی مؤقف رہا ہے کہ وہ باقی ماندہ تقریباً 50 یرغمالیوں کی رہائی پر آمادہ ہے بشرطیکہ اسرائیل مکمل طور پر غزہ سے نکل جائے اور جنگ بند کرے۔