ملتان، اربوں روپے کے آن لائن فراڈ کے 2 مرکزی ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
ملتان سے اربوں روپے کے آن لائن فراڈ کے دو مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے مطابق ملزمان ایک سال سے مفرور تھے، ملزمان نے جنوبی پنجاب کے شہریوں سے اربوں روپے کا آن لائن مالیاتی فراڈ کیا۔
این سی سی آئی اے ملتان میں اسکینڈل سے متعلق درجنوں انکوائریاں درج ہیں۔
ملزمان جعلی تجارتی منصوبوں کے ذریعے اربوں روپے بٹور چکے تھے، شہریوں کو سرمایہ کاری پر 30 فیصد منافع کا جھانسا دیا جاتا تھا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اربوں روپے
پڑھیں:
ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیربالاج ٹیپو کے قتل کیس کا مرکزی ملزم طیفی بٹ دبئی سے گرفتار
لاہور میں ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کو قتل کرنے کے مقدمے میں نامزد مرکزی اشتہاری ملزم طیفی بٹ کو دبئی سے گرفتار کرلیا گیا ہے، یہ گرفتاری انٹرپول کی مدد سے عمل میں آئی۔
ملزم کا نام خواجہ تعریف بٹ عرف طیفی بٹ ہے، جو امیر بالاج کے قتل کے بعد سے پولیس کو مطلوب تھا، جسے انٹرپول کی مدد سے دبئی میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم طیفی بٹ کو قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد عنقریب ہی پاکستان منتقل کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اگست 2024 میں ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس کا مرکزی ملزم احسن شاہ مبینہ مقابلے میں ہلاک ہو گیا تھا۔
ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے بتایا تھا کہ ملزم احسن شاہ اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا، جسے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہیں ہو سکا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ احسن شاہ کو نشاندہی کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اس کے بھائی نے نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ اسے چھڑوانے کے لیے حملہ کر دیا، اس دوران مبینہ مقابلے کے دوران احسن شاہ زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔
امیر بالاج ٹیپو کو 18 فروری 2024 کو شادی کی تقریب میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
لاہور پولیس کے مطابق ٹیپو ٹرکاں والا کا بیٹا امیر بالاج ٹیپو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سابق ڈی ایس پی اکبر اقبال بلا کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شریک تھا۔
شادی کی تقریب کے دوران وہاں موجود ایک حملہ آور نے فائرنگ کردی تھی، جس سے امیر بالاج ٹیپو سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے تھے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق امیر بالاج ٹیپو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا، جب کہ مقتول امیر بالاج ٹیپو کے محافظین کی فائرنگ سے حملہ آور بھی موقع پر مارا گیا تھا۔
یاد رہے کہ ستمبر 2025 میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گوگی بٹ نے امیربالاج ٹیپو کو قتل کروانے کے لیے منصوبہ بندی کی تھی۔
جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ امیربالاج قتل کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ سے رابطے میں رہا تھا، گوگی بٹ ٹیپو خاندان کے تمام سابقہ قتل کیس میں بھی نامزد ملزم رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی آئندہ پیشی پر گوگی بٹ کی ضمانت خارج کروانے کی استدعا کرے گی۔
امیر بالاج کے قتل کے بعد ملزم خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ فرار ہو گیا تھا، بعد ازاں ملزم نے ضمانت حاصل کرلی تھی اور 15 ستمبر تک عبوری ضمانت پر ہے جبکہ ملزم طیفی بٹ تاحال اشتہاری ملزم تھا، جسے آج دبئی سے حراست میں لے کر پاکستان منتقل کرنے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔