امریکا میں ویکیسنز بچوں میں آٹزم پھیلا رہی ہے؟ حکومت کا تحقیق کرنے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
امریکی سرکاری ادارے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) آٹزم اور ویکسینز کے درمیان ممکنہ روابط پر ایک وسیع مطالعے کا آغاز کرنے جارہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق مطالعے کی ابھی تک حتمی تصدیق نہیں کی گئی ہے اور یہ بھی واضح نہیں ہے کہ مطالعے کا طریقہ کار کیا ہوگا.
محکمہ صحت اور انسانی خدمات (ایچ ایچ ایس) کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ امریکی عوام اعلیٰ معیار کی تحقیق اور شفافیت کی توقع کرسکتے ہیں اور یہی سی ڈی سی فراہم کر رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جیسا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے اپنے مشترکہ خطاب میں کہا تھا کہ امریکی بچوں میں آٹزم کی شرح آسمان کو چھوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی ڈی سی اپنے مشن میں یہ جاننے کے لیے کوئی میدان نہیں چھوڑے گا کہ ویکسینز میں ہے اور ان کے ساتھ کیا چھیڑ چھاڑ کی جارہی ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ سی ڈی سی تسلیم کرتا ہے کہ آٹزم اور ویکسینز کے درمیان ممکنہ تعلق کے بارے میں والدین میں تشویش پائی جاتی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی ڈی سی
پڑھیں:
جموں و کشمیر کے معاملے پر امریکا کی کوئی پوزیشن نہیں، ترجمان محکمہ خارجہ
امریکا نے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعہ میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا ہے۔
پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے معاملے پر فوری طور پر کوئی پوزیشن نہیں لے رہے، دونوں ممالک کے درمیان صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، ہم اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
’بھارت میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، اس مشکل وقت میں امریکا بھارت کے ساتھ کھڑاہے، حملے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘
یہ بھی پڑھیں:
ٹیمی بروس نے کہا کہ ہم ان لوگوں کے لیے دعاگو ہیں جن کے عزیز اس واقعہ میں مارے گئے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے متمنی ہیں۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے اپنے پہلے دور صدارت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے لیے ثالث کا کردار ادا کرنے کی خواہش پر موجودہ حالات کے تناظر میں عملدرآمد ممکن ہوگا؟ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گزیز کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور وزیر خارجہ پہلے ہی اس معاملے پر اپنا مؤقف بیان کرچکے ہیں، لہذا وہ خود اس معاملے پر مزید کچھ نہیں کہیں گی۔
مزید پڑھیں:
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی حمایت کرتا ہے تاوقت کہ یہ امداد دہشت گردوں تک نہیں پہنچتی، ایران سے مذاکرات کا اگلا دور عمان میں ہوگا، اب تک مذاکرات انتہائی مثبت اور کارآمد رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امدادی سامان امریکا امریکی پہلگام حملہ صدر ٹرمپ عمان غزہ محکمہ خارجہ مقبوضہ کشمیر