پنجاب میں سکیورٹی ہائی الرٹ، 24 گھنٹوں کے دوران 436 سرچ اینڈ سویپ آپریشنز کیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
ملکی حالات کے تناظر میں پنجاب بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پنجاب میں انٹیلیجنس بیسڈ سرچ اینڈ سویپ آپریشنز اور مشقیں جاری ہی۔ترجمان کا بتانا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب بھر میں 436 سرچ اینڈ سویپ آپریشن اور 8 مشقیں کی گئیں۔آپریشنز میں سنگین جرائم میں ملوث 38 اشتہاری مجرم اور 123 مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے جن سے 2 کلاشنکوف، 12 بندوقیں، 20 ہینڈ گنز اور سیکڑوں گولیاں برآمد کی گئیں، ملزمان سے43 کلو گرام چرس، 2 کلو ہیروئن اور 560 گرام آئس بھی برآمد ہوئی۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصرکی سرکوبی کے لیے مشقیں بھی جاری ہیں، مشقوں میں پنجاب پولیس، سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ، ایلیٹ فورس اور ریسکیو 1122 نے بھی شرکت کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈزمیں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی۔اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز میں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ جمعیت یونیورسٹی انتظامیہ کو بلیک میل کرنا چاہ رہی ہے، ان کا پس پردہ مطالبہ برطرف کارکنوں کی بحالی ہے، جمعیت کے برطرف کارکن مختلف جرائم میں ملوث تھے۔
ترجمان یونیورسٹی نے مزید بتایا کہ برطرف طلباء کے سٹے آرڈرز عدالت سے خارج ہو گئے، موجودہ انتظامیہ نے جمعیت کی بھتہ خوری بند کی، اب جمعیت کو نہ تو مفت کھانا ملتا ہے، نہ ان کے کپڑے مفت دھلتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ جمعیت اب ہاسٹلز کے کمرے کرائے پر نہیں دے سکتی، جمعیت کو دراصل اپنے ناجائز دھندے بند ہونے کی تکلیف ہے، جمعیت کی ریلی میں غیرمتعلقہ مشکوک افراد موجود تھے۔ ترجمان جامعہ پنجاب نے بتایا کہ غنڈہ عناصر کے تمام مطالبات بے بنیاد ہیں، جمعیت کے پس پردہ وہ عناصر ہیں جو انتظامی بہتری برداشت نہیں کر پا رہے۔
دوسری جانب اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بنیادی مسائل اور تعلیمی سہولیات کے فقدان پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہا، مگر انتظامیہ نے ہمارے پرامن احتجاج کو جان بوجھ پر پرتشدد بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ دشمن پالیسیوں، بلا جواز ڈگریوں کی منسوخی، ہاسٹل پالیسی میں غیرمنصفانہ اقدامات اور فیسوں میں مسلسل اضافے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ اس موقع پر جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ طلبہ کو درپیش مسائل فوری حل کیے جائیں، ہاسٹلز اور دیگر سہولیات میں بہتری لائی جائے، بلا جواز ڈگریاں منسوخ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے، تعلیمی اخراجات میں کمی اور سہولتوں میں اضافہ کیا جائے۔