Jang News:
2025-06-09@15:07:27 GMT

خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟ رپورٹ آگئی

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟ رپورٹ آگئی


پارلیمانی سال 25-2024 میں خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی رپورٹ سامنے آگئی۔

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی، جس میں بتایا گیا کہ ایوان کے اندر خواتین کی حاضری مردوں سے زیادہ رہی جبکہ پی ٹی آئی کی خاتون سینیٹر ثانیہ نشتر نے کسی بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پارلیمنٹ میں خواتین کی تعداد 17 فیصد ہے جبکہ ایوان میں 49 فیصد پارلیمانی ایجنڈا خواتین نے پیش کیا۔

صدر مملکت کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے سالانہ خطاب کل

صدر مملکت آصف زرداری پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے سالانہ خطاب کل کریں گے۔

فافن رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ خواتین ممبران قومی اسمبلی نے 55، خواتین سینیٹرز نے 31 فیصد ایجنڈا پیش کیا، قومی اسمبلی میں خواتین کے پیش کردہ 67 اور مردوں کے پیش کردہ 66 فیصد ایجنڈا آئٹم زیر غور آئے۔

رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں مرد و خواتین کے مشترکہ طور پر پیش کیے گئے 83 فیصد ایجنڈا آئٹمز کو زیر غور لایا گیا، سینیٹ میں مرد اور خواتین ارکان کے پیش کردہ 80 فیصد ایجنڈا آئٹمز زیر غور آئے۔

فافن رپورٹ کے مطابق خواتین ارکان کی قومی اسمبلی میں حاضری 75 فیصد جبکہ مرد ارکان کی حاضری 63 فیصد رہی۔

رپورٹ کے مطابق سینیٹ میں خواتین سینیٹرز کی حاضری 67 فیصد اور مرد ارکان کی حاضری 64 فیصد رہی۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر حسنہ بانو کی حاضری 90 فیصد رہی جبکہ اسی جماعت کی آصفہ بھٹو زرداری کی قومی اسمبلی میں حاضری 42 فیصد رہی۔

فافن رپورٹ کے مطابق خواتین ایم این ایز نے 68 فیصد جبکہ خواتین سینیٹرز نے 26 فیصد توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیے جبکہ 42 فیصد خواتین اراکین قومی اسمبلی اور 47 ویمن سینیٹرز نے نجی بل پیش کیے۔

رپورٹ کے مطابق خواتین ایم اینز نے 45 فیصد، خواتین سینیٹرز نے 75 فیصد قراردادیں پیش کیں جبکہ 45 اور 32 بالترتیب نے بحث کی تحریک پیش کی۔

فافن رپورٹ میں کہا کہ خواتین ایم این ایز نے 55 فیصد جبکہ خواتین سینیٹرز نے 28 فیصد سوالات پیش کیے، 1 فیصد خواتین ممبران قومی اسمبلی نے بحث میں حصہ لیا 25 فیصد نے ایجنڈا پیش کیا۔

پارلیمنٹ میں سینیٹر ثمینہ ممتاز نے 26 سوالات اور 3 توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیے، انہوں نے 3 بحث کی تحاریک، 18 بلز اور 4 قراردادیں پیش کیں۔

سینیٹر شیری رحمان کی حاضری 80 فیصد رہی، انہوں نے 2 توجہ دلاؤ نوٹس، ایک بحث کی تحریک اور 7 قراردادیں پیش کیں۔

پی ٹی آئی کی زرقا سہروردی نے 33 سوالات پوچھے، ایک توجہ دلاؤ نوٹس، 3 بحث کی تحاریک، ایک بل اور 2 قراردادیں پیش کیں۔

قومی اسمبلی میں نفیسہ شاہ کی حاضری 82 فیصد رہی، انہوں نے 33 سوالات، 3 توجہ دلاؤ نوٹس، 2 بلز اور ایک قرارداد پیش کی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: قراردادیں پیش کیں خواتین سینیٹرز نے قومی اسمبلی میں رپورٹ کے مطابق فیصد ایجنڈا فافن رپورٹ میں خواتین کہ خواتین توجہ دلاو کی حاضری فیصد رہی پیش کیے بحث کی

پڑھیں:

کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی شہدائے مچھ کے گھروں پر حاضری

شہداء کے اہلخانہ سے ملاقات کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے پاکیزہ مشن اور مظلوموں کے حقوق کی جنگ کو کبھی فراموش نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے عید قربان کے بابرکت موقع پر سانحۂ مچھ کے شہداء کے لواحقین کے گھروں پر حاضری دی، انہیں عید کی پرخلوص مبارکباد پیش کی اور بچوں میں تحائف تقسیم کئے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے شہید محمد صادق، شہید احمد شاہ، شہید چمن علی، شہید نسیم اور شہید کریم بخش کے گھروں پر حاضری دی، اور شہدائے راہ حق اور ان خانوادے کی قربانیوں کو سلام عقیدت پیش کیا۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے اس موقع پر کہا شہداء ہمارے محسن ہیں۔ زندہ قومیں اپنے محسنوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں۔ ہم شہداء کے مشن اور مقصد کو ہر قیمت پر آگے بڑھائیں گے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج بھی بلوچستان اور سندھ سمیت ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہے۔ وہ ادارے جن پر عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، وہ اپنے فرائض منصبی ادا کرنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ ہزاروں شہداء کے خون سے انصاف ہونا چاہئے اور ان کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا مجلس وحدت مسلمین پاکستان نہ صرف شہداء کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، بلکہ ان کے مشن کو زندہ رکھنے کے لئے میدان عمل میں موجود ہے۔ ہم ان مظلوم خانوادگان کے ساتھ کھڑے ہیں جنہوں نے اپنے پیارے، دین خدا اور اس ملک و ملت کے لیے قربان کئے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحۂ مچھ سمیت دہشت گردی کے تمام واقعات کے ذمہ داروں کو جلد از جلد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے حکومت جس طرح فوج کے شہداء کی دیکھ بھال کرتی ہے، اسی طرح وطن عزیز پاکستان کے تمام شہداء کے بچوں کی بہتر تعلیم کا اہتمام کیا جائے۔ تعلیمی اور صحت کی سہولیات ان بچوں کے لیے مفت فراہم کی جائیں جن کے والدین دہشت گردوں کے ہاتھوں وطن پر قربان ہو چکے ہیں۔ آخر میں انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے پاکیزہ مشن اور مظلوموں کے حقوق کی جنگ کو کبھی فراموش نہیں کرے گی اور ملت کے حقوق کی جدوجہد ہر میدان میں جاری رہے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان: رواں مالی سال اقتصادی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کی توقع
  • قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، تیاری مکمل
  • پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟
  • وزیر خزانہ آج اقتصادی سروے پیش کریں گے
  • عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
  • کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی شہدائے مچھ کے گھروں پر حاضری
  • قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس کب اور اس میں کیا کچھ ہوگا، شیڈول کی منظوری دیدی
  • وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟
  • کس شعبے کی گروتھ کیا رہی؟ اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی