ڈیفالٹر شوگر ملوں بشمول تھرپارکر شوگر ملز ، ڈگری شوگر ملز کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز
تھرپارکر شوگر ملز 4کروڑ اور ڈگری شوگر ملز 4کروڑ 60 لاکھ روپے کی عدم ادائیگی کی ذمہ دار

سندھ کی اکثر شوگر ملز ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مزدوروں کو سماجی تحفظ کے فوائد دینے میں ناکام ہو گئی، محکمہ لیبر کے ادارے سیسی کے ڈائریکٹر سوشل سیکیورٹی، اسسٹنٹ کلکٹر ریونیو نے ڈیفالٹر شوگر ملوں بشمول تھرپارکر شوگر ملز اور ڈگری شوگر ملز کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے تھرپارکر شوگر ملز 4کروڑ اور ڈگری شوگر ملز 4کروڑ 60 لاکھ روپے کی عدم ادائیگی میں ملوث ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے آئینی درخواست نمبر 1734/2020 اور 6712/2020 میں واضح احکامات جاری کئے ، عدالت کے احکامات کے باوجود سندھ کی بیشتر شوگر ملز سوشل سیکیورٹی کنٹری بیوشنز کی ادائیگی سے مسلسل گریز کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے ہزاروں مزدور بنیادی سماجی تحفظ کے فوائد سے محروم ہو رہے ہیں۔ ایک اہم اقدام کے تحت محکمہ لیبر سندھ کے ادارے سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) کے میرپور خاص ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ کنٹرولر گریڈ ون لینڈ ریونیو نے تھرپارکر شوگر ملز اور ڈگری شوگر ملز کے خلاف لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کے سیکشن 81 کے تحت نوٹس جاری کیے ہیں۔ نوٹس بقایا واجبات کی وصولی اور مزدوروں کو ان کے جائز سماجی تحفظ کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے قانونی اقدام کے طور پر جاری کیے گئے ہیں۔ ان صنعتی اداروں کی جانب سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کے باعث ہزاروں مزدور صحت کی بنیادی سہولیات، مالی امداد اور دیگر سماجی تحفظ کے فوائد سے محروم ہو چکے ہیں۔ ڈائریکٹر سوشل سیکیورٹی میرپور خاص ڈائریکٹوریٹ نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ تمام نادہندہ اداروں کو جوابدہ ٹھہرانے اور مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے ۔ سیسی کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر شگر ملز عدالتی احکامات پر عمل نہیں کرتیں تو ان کی جائیدادیں قرق کرنے کے لئے قانونی چارہ جوئی سمیت مزید قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

صحافیوں پر حملے سماج کے ضمیر پر وار ہیں: مراد علی شاہ

— فائل فوٹو

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صحافیوں پر حملے سماج کے ضمیر پر وار ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ آزاد میڈیا کے لیے محفوظ ماحول پیدا کرنا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت آزادی اظہار کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جہاں صحافیوں کے تحفظ کا جامع قانون نافذ ہے، سندھ کمیشن فار پروٹیکشن آف جرنلسٹس عملی و مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کیے جارہے ہیں، ڈیجیٹل دنیا میں صحافیوں کے تحفظ کے لیے قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آزادیِ صحافت کے بغیر کوئی معاشرہ مکمل نہیں ہوسکتا، صحافیوں پر حملوں میں ملوث عناصر کو ہر گز رعایت نہیں دی جائے گی۔ 

مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ نفرت انگیز مہمات اور آن لائن ہراسانی کو روکنے کے لیے مربوط حکمتِ عملی بنا رہے ہیں۔ آزاد، محفوظ اور بااعتماد میڈیا کے بغیر جمہوریت کا تصور نامکمل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وحدت ایمپلائزونگ سندھ کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس، کاشف نقوی صوبائی صدر منتخب 
  • ملتان میں کسٹمز انفورسمنٹ کی کارروائی، اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام
  • ملتان کسٹمز کی کارروائی، اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام،کروڑوں کا مال برآمد
  • راولپنڈی ؛ افغان باشندوں کو مکان کرایہ پر دینے والے 18 مالک مکان گرفتار
  • صحافیوں پر حملے سماج کے ضمیر پر وار ہیں: مراد علی شاہ
  • افغانیوں کو دکان و گھر کرائے پر دینے والے مالکان پر 79 مقدمات درج
  • ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار
  • پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ
  • پنڈی: افغانیوں کو مکان کرائے پر دینے والے 16 مالکان اور 163 افغانی گرفتار
  • غیر منقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کا آرڈیننس جاری