کورونا ویکسین لگوانے والوں کیلئےبڑا انکشاف سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
امریکہ(نیوز ڈیسک)امریکا کی یونیورسٹی نے ایک نئی تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ کووڈ-19 ویکسین بعض افراد میں ”پوسٹ ویکسی نیشن سنڈروم“ (PVS) کا سبب بن رہی ہے، اس سنڈروم کے حیاتیاتی عوامل کے بارے میں زیادہ معلومات موجود نہیں، تاہم تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس سے متاثرہ افراد میں ورزش کی عدم برداشت، شدید تھکن، سن ہونے کا احساس، ذہنی دھند، بے خوابی، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، کانوں میں شور، چکر آنا، پٹھوں میں درد اور مدافعتی نظام میں تبدیلی جیسے علامات دیکھی گئی ہیں۔
عالمی وبا کے بعد سے دنیا بھر میں ہزاروں افراد نے دعویٰ کیا ہے کہ کووڈ ویکسین نے ان کی صحت کو طویل مدتی نقصان پہنچایا، حالانکہ یہ ویکسین لاکھوں جانیں بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوئی۔ تاہم، خاص طور پر پی وی ایس پر زیادہ تحقیق نہیں کی گئی، جسے ییل یونیورسٹی کی ماہرِ امیونولوجی، ڈاکٹر اکیوکو ایواساکی مزید تحقیق کے ذریعے واضح کرنا چاہتی ہیں۔
ڈاکٹر ایواساکی کا کہنا ہے کہ ’پی وی ایس کے شکار افراد کو نظر انداز کیا گیا کیونکہ یہ کوئی طبی طور پر تسلیم شدہ حالت نہیں ہے،مجھے یقین ہے سائنسی تحقیق کی بدولت پی وی ایس کی بہتر تشخیص، علاج اور روک تھام ممکن ہو سکے گی، اور اس سے ویکسین کے حفاظتی پہلو بھی مزید واضح ہوں گے۔
نارووال: نماز تراویح کے دوران فائرنگ سے 3 افراد قتل
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
یونیورسٹی بس کو حادثہ، 15طالبعلم جاں بحق
ملائیشیا میں طالب علموں کو لے جانیوالی یونیورسٹی بس حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں طالبعلموں سمیت 15 طالبعلم جاں بحق ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی ملائیشیا میں بس یونیورسٹی کیمپس آتے ہوئے منی وین سے ٹکرا گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے کے نتیجے میں 13طالب علم موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ 2افراد اسپتال میں دم توڑ گئے جو سلطان ادریس ایجوکیشن یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے۔
اس کے علاوہ حادثے میں 33 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے 7 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے طالب علموں کی عمر 21 سے 23 سال کے درمیان تھی اور اس حادثے کو خوفناک حادثہ قرار دیا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوتا ہے کہ بس بے قابو ہو کر منی وین سے ٹکرا گئی جس کے باعث یہ حادثہ رونما ہوا تاہم واقعے کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔