پاکستان سے تعلق رکھنے والے آکسفورڈ یونیورسٹی کے طالب علم موسیٰ حراج آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔

وہ اس اہم عہدے کے لیے منتخب ہونے والے چوتھے پاکستانی بن گئے ہیں۔

ان سے پہلے پاکستان کی سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو سمیت احمد نواز اور اسرار خان کاکڑ آکسفورڈ یونین کے صدر رہ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا اعزاز: بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اسرار کاکڑ آکسفورڈ یونیورسٹی یونین کے صدر منتخب

آکسفورڈ یونیورسٹی میں معاشیات کے مضمون میں ماسٹرز کرنے والے موسیٰ حراج پاکستان کے سابق وفاقی وزیر محمد رضا حیات حراج کے صاحبزادے ہیں۔

موسیٰ حراج کو یونین کی حالیہ سالوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ مجھے آکسفورڈ یونین کا صدر منتخب کیا گیا ہے اور میں اس کے لیے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کا انتخاب نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیا کے ہر ایک طالب علم کو یہ پیغام دے گا کہ وہ بھی بڑے خواب دیکھ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ آکسفورڈ یونین کا شمار دنیا کے سب سے اہم اسٹوڈنٹس یونین میں ہوتا ہے جہاں دنیا کی اہم شخصیات مختلف موضوعات پر بحث ومباحثوں میں حصہ لیتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آکسفورڈ یونین موسیٰ حراج.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا کسفورڈ یونین ا کسفورڈ یونین یونین کے صدر

پڑھیں:

موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور

سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور ہوگئی۔ ڈیوٹی جج پاکپتن مسعود احمد نے موسیٰ مانیکا کی درخواست ضمانت منظورکی.عدالت نے ملزم کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے. موسیٰ مانیکا نےکام میں تاخیر کرنے پر فائرنگ کرکے اپنے ملازم کو زخمی کر دیا تھا۔واقعے کا مقدمہ زخمی ملازم کے والد کی مدعیت میں تھانہ صدر پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324 (اقدامِ قتل) کے تحت درج کیا گیا تھا۔فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق  مدعی نے مؤقف اپنایا تھا کہ وہ اور اُس کا بیٹا موسیٰ مانیکا کے گھر پر کام کرتے ہیں. اس کے بیٹے نے 2 چادریں بیڈ روم کے باہر رکھ دی تھیں. جس پر موسیٰ مانیکا نے اس سے پوچھا کہ اُس نے چادروں کو کیوں ہاتھ لگایا ؟ ایف آئی آر کے مطابق، مدعی نے کہا کہ بیٹے نے جواب دیا کہ میں نے چادریں احتیاط سے باہر رکھ دی تھیں. اس پر ملزم طیش میں آ گیا اور پستول سے میرے بیٹے پر فائر کر دیا تھا۔مدعی نے بتایا تھا کہ بیٹے کو بائیں گھٹنے میں گولی لگی، جو اس کی ٹانگ کو چیرتی ہوئی نکل گئی، جس سے وہ زمین پر گر گیا تھا. مدعی کے مطابق وہاں موجود 2 افراد نے بھی واقعے کو دیکھا، جو گولیوں کی آواز سن کر موقع پر پہنچے تھے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) پاکپتن جاوید اقبال چدھڑ نے بتایا تھا کہ ایمرجنسی کال موصول ہونے کے بعد پولیس فوراً جائے وقوعہ پر پہنچی.جاوید چدھڑ نے کہا کہ میں نے خود جائے وقوعہ پر جا کر موسیٰ مانیکا کو حراست میں لیا۔بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ موسیٰ مانیکا اور ملازم کے اہلخانہ کے درمیان صلح ہونے کے بعد ان کی ضمانت منظور کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بیجنگ میں فیلڈ مارشل کی چینی وزیر خارجہ سے ملاقات، قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • پی ٹی آئی کے 3 سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا، ایوان میں نعرے بازی
  • بہاولپور بورڈ؛ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی طالبہ کی میٹرک میں شاندار کامیابی
  • امریکہ نے ایک بار پھر یونیسکو سے تعلق ختم کر لیا
  • بشری بی بی کے بیٹے موسی مانیکا کی زخمی ملازم سے صلح ہو گئی
  • بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کی زخمی ملازم سے صلح ہو گئی
  • موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور
  • نجکاری سے قبل قومی ایئرلائن کے تمام شعبوں کا انٹرنل آڈٹ شروع
  • شہر کو صاف رکھنے کا عزم،آئی سی سی نے شجرکاری مہم کا آغاز کر دیا
  • اقدام قتل کیس میں مدعی سے صلح کے باعث موسیٰ مانیکا کی ضمانت منظور