ٹی وی میزبان و اداکارہ ندا یاسر اور اینکر پرسن رابعہ انعم نے 3 سال بعد اختلافات ختم کر کے رمضان ٹرانسمیشن میں ایک دوسرے کو گلے لگا لیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

ندا یاسر نے رابعہ انعم کو گلے لگاتے ہوئے کہا کہ رمضان میں تمام گلے شکوے دور کر دیے ہیں۔ رابعہ انعم نے ندا یاسر کی جانب سے شکوے ختم کرنے کے اعلان پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Green TV Entertainment (@greenentertainment.

official)

واضح رہے کہ رابعہ انعم اور ندا یاسر کے درمیان 2022 میں اس وقت اختلافات شروع ہوئے تھے جب رابعہ انعم میزبان ندا یاسر کے مارننگ شو میں بطور مہمان شریک ہوئی تھیں، جس میں ان کے ساتھ اداکار محسن عباس حیدر اور اداکارہ فضا علی بھی مہمانوں میں شامل تھے۔

رابعہ انعم نے شو کے دوران کہا کہ وہ خواتین پر تشدد کے خلاف ہیں اور انہیں معلوم نہیں تھا کہ پروگرام کے دیگر مہمان کون ہیں۔ انہوں نے محسن عباس کی وجہ سے شو چھوڑ کر جانے کی اجازت مانگی۔ بعد ازاں ندا یاسر نے ایک انٹرویو میں شکوہ کیا تھا کہ رابعہ انعم نے ان کا براہ راست شو چھوڑ کر ان کی بے عزتی کی۔

 

 

View this post on Instagram

 

A post shared by IMAGES (@dawn_images)

اس کے بعد ندا یاسر اور رابعہ انعم ایک ساتھ دوبارہ کسی پروگرام میں نظر نہیں آئی تھیں۔ 3 سال بعد حال ہی میں رابعہ انعم نے اپنے رمضان شو میں ندا یاسر کو بلایا جہاں دونوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور تمام شکوے ختم کرنے کا اعلان بھی کیا۔ جس پر صارفین دونوں کو سراہتے ہوئے نظر آئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

رابعہ انعم رمضان ٹرانسمیشن رمضان ٹرانسمیشنز مارننگ شو محسن عباس ندا یاسر

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ندا یاسر ندا یاسر

پڑھیں:

صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر  وزیراعظم کا پیغام

صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر  وزیراعظم پاکستان  شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ  آج کا دن ہمیں اس حقیقت کی یاد دہانی کراتا ہے کہ آزاد، باخبر اور ذمہ دار صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے۔

اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ۔ صحافی حقائق تک عوام کی رسائی کو ممکن بناتے ہیں اور سچائی کے علمبردار ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران  ان کے خلاف تشدد، دھمکی یا انتقام پر مبنی جرائم دراصل آزادی اظہار پر حملہ ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میں اس موقع پر اُن تمام صحافیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق و سچ کی خاطر مشکلات برداشت کیں، اور اُن اہلِ قلم و میڈیا ورکرز کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو فرضِ منصبی کے دوران کھو دیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان آزادیِ صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ ہم ایسے تمام اقدامات کریں گے جن سے صحافیوں کے خلاف جرائم کی موثر تفتیش، انصاف کی فراہمی، اور ان جرائم کے مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ میں بین الاقوامی برادری، میڈیا اداروں اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور اظہارِ رائے کی آزادی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں، آزاد صحافت ایک مضبوط، شفاف اور جمہوری پاکستان کی ضمانت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت ِ اسلامی: تاریخ، تسلسل اور ’’بدل دو نظام‘‘ کا پیغام
  • کتاب "غدیر کا قرآنی تصور" کی تاریخی تقریبِ رونمائی
  • انتہا پسند یہودیوں کے ظلم سے جانور بھی غیرمحفوظ
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
  • خاموشی کا وقت ختم، بابر اعظم نے پیغام جاری کردیا
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر  وزیراعظم کا پیغام
  • چیئر مین پی سی بی کا ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کامیابی پر قومی ٹیم کیلئے اہم پیغام
  • ٹونی بلیر بیت المقدس کا محافظ؟
  • نوکری سے نکالنے پر ملازم نے بریانی سینٹر کے مالک پر فائرنگ کردی
  • شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم