اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن ) اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا ہے کہ میڈیا کا گلا دبایا جارہا، امن وامان کی خراب صورتحال ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق بیرسٹرگوہرکے ہمراہ پارلیمنٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمرایوب کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے بارڈرپرپٹرول کی سمگلنگ ہورہی ہے کون ذمہ دارہے؟انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ کے تحت میڈیا کا گلا دبایا جارہا ہے، کسان رل گیا ہے،ملک میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ صدر پاکستان کا خطاب ہمیں بالکل اچھا نہیں لگا، صدر اپوزیشن چیمبرز سے ہوکر گزرے اور نہ ہی تمام اکائیوں کو متحد کرنے والا خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر زرداری پوری قوم کو متحد کرنے کیلئے کردار ادا کرنے میں ناکام رہے، ان کی تقریر میں نے نہیں سنی ہے، اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
دریں اثنا صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی بغیر کسی بھی ڈیل کے ہونی ہے، میں بات پر قائم ہوں کہ عمران خان کو تین سے چار ماہ میں باہر آتا دیکھ رہا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چار میں سے ایک ماہ نکال دیں 3 رہ گئے ہیں بانی پی ٹی آئی اگلے تین ماہ میں جیل سے باہر ہوں گے۔

جب رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو جھنڈا دیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 

اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار  اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف  ہے۔
 
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26  میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا،  گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔ 

آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت،  مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔

اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔ 

مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل  ہے۔

حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔ 

سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ہو یا دہشتگردی کا، جنگ ان مسائل کا حل نہیں ہے؛ بلاول بھٹو
  • بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 
  • بھارتی وفد کا ایجنڈا کسی کو سمجھ نہیں آیا، شیری رحمان
  • سول اسپتال حیدرآباد کی لفٹ میں لاش سمیت 5 افراد پھنس گئے
  • مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دے دیا
  • سول اسپتال حیدرآباد کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ میں لاش اور 5 افراد پھنس گئے
  • پاکستان کے بھارت کو 4 خط ؟ ؟؟؟؟بھارتی میڈیا پھر بے بنیاد دعوے کرنے لگا
  • عید پر صحیح جانور چننا بچوں کا کھیل نہیں، جرمن سفیر ایلفرڈ گرانیس
  • آئی پی پیز کو ٹیکس سے استثنیٰ، عوام پر ٹیکس کا بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم