حکومت نے چینی برآمد کرنے کے بعد بیرون ملک سے شکر درآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومت نے چینی برآمد کرنے کے بعد بیرون ملک سے شکر درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق حکومت نے شکر درآمد کرنے کا فیصلہ چینی کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے کیا ہے، شکر کی درآمد سے صارفین کو ریلیف فراہمی میں مدد ملے گی اور مقامی سطح پر چینی کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شکر کی درآمد سے مستقبل میں چینی کی پیداوار کو بڑھانے میں مدد ملے گی، درآمد شدہ شکر کو مقامی سطح پر ریفائن کر کے چینی میں تبدیل کیا جا سکے گا۔
خیال رہے کہ شوگرانڈسٹری نے پچھلے سال حکومت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ چینی ایکسپورٹ ہونے سے ملک میں چینی مہنگی نہیں ہوگی لیکن حکومت کو کرائی گئی شوگر انڈسٹری کی یقین دہانی بے کار گئی اور رمضان المبارک میں چینی کی قیمت کو پر لگ گئے۔
لاہور اور پشاور میں ایک کلو چینی 10 روپے اضافے کے بعد 170 روپے، کراچی میں 180 روپے اور کوئٹہ میں ایک کلو چینی 165 روپے کی ہوگئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چینی کی
پڑھیں:
ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
ثمرہ فاطمہ: ماحولیاتی آلودگی میں کمی اور توانائی کے متبادل ذرائع کے فروغ کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے ای بائیکس کی رجسٹریشن اور مالی معاونت کا پروگرام مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔ اگست 2025 میں ریکارڈ 755 نئی ای بائیکس رجسٹرڈ کی گئیں جو کہ ایک ماہ میں رجسٹریشن کا اب تک کا سب سے بڑا عدد ہے۔
حکومت پنجاب کے "گرین کریڈٹ پروگرام" کے تحت ای بائیک خریدنے اور رجسٹر کروانے والے صارفین کو ایک لاکھ روپے کی مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ اس سکیم کے تحت ای بائیک خریدنے اور رجسٹریشن کے بعد حکومت کی جانب سے پہلی قسط کے طور پر 50 ہزار روپے دیے جاتے ہیں۔ صارف کو 6 ماہ میں کم از کم 6,000 کلومیٹر کا سفر مکمل کر کے اس کا ریکارڈ اپ لوڈ کرنا ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ مطلوبہ فاصلہ طے ہونے پر دوسری قسط کی مد میں مزید 50 ہزار روپے ادا کیے جاتے ہیں یعنی مجموعی طور پر ایک ای بائیک استعمال کرنے والے کو 100,000 روپے کی سبسڈی یا مالی مدد ملتی ہے۔
رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب
وزیراعلیٰ پنجاب کے گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت اب تک 8 ماہ میں مجموعی طور پر 1,248 ای بائیکس رجسٹر ہو چکی ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ نہ صرف ای بائیکس کے ذریعے شہریوں کو ایندھن کے خرچ سے بچایا جا رہا ہے بلکہ اس کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی لائی جا رہی ہے۔