بلوچستان میں گریڈ 16 کے 19 تحصیلدار 17ویں گریڈ کے اسسٹنٹ کمشنر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

بلوچستان حکومت کو انتظامی افسران کی کمی کے باعث مشکلات کا سامنا ہے، گریڈ 16 کے 19 تحصیلدار گریڈ 17 کے اسسٹنٹ کمشنر کی پوسٹوں پر براحمان ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق ضلع کچھ میں 3 تحصیلدار اسسٹنٹ کمشنر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

محکمہ نظم و نسق کےمطابق بلوچستان میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پی اے ایس) کے 49 فیصد افسران کم ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق پی اے ایس کی 108منظورہ شدہ پوسٹوں پر صرف 55 افسران تعینات ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان سول سروس کےلیے مقرر 372 پوسٹوں میں سے 113 خالی ہیں جبکہ گریڈ 1سے گریڈ 15 تک 2583 میں سے 644 پوسٹیں خالی ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

(سندھ بلڈنگ ) ڈی جی شاہ میر بھٹو کی کھوڑ و سسٹم پر مہربانیاں

گلبرگ ٹاؤن بلاک 14پلاٹ نمبر 130 اور1042 پر ناجائز تعمیرات کی چھوٹ
ڈی ڈی کمال موٹامحصولات کو نقصان پہنچانے پرمامور ،ڈائریکٹر ضیاء کی سرپرستی

سندھ بلڈنگ ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام میں ناکام بدعنوان افسران پر کھوڑو سسٹم کی مہربانیاں برقرار ڈی ڈی کمال موٹا نے انہدام سے محفوظ رکھنے کے حفاظتی پیکج متعارف کروادیئے گئے جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کے لئے ڈائریکٹر سید ضیا سے رابطہ کرنے کی کوشش ناکام گلبرگ ٹان بلاک 14پلاٹ 130 اور 1042 پر تعمیرات شروع ۔سندھ بلڈنگ کنٹرول میں رائج کھوڑو سسٹم کے تحت بدعنوان افسران پر سسٹم کی مہربانیوں کا سلسلہ جاری ہے بلڈنگ افسران من چاہی سیٹوں پر قابض ہیں اور غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم کرنے میں مگن ہیں جبکہ زمینی حقائق کے مطابق ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں بلڈنگ افسران اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہوئے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر ملکی محصولات کے نقصان کا سبب بنتے نظر آرہے ہیں وسطی میں ڈپٹی ڈائریکٹر کمال موٹا نے کمزور بنیادوں پر بغیر نقشے اور منظوری خلاف ضابطہ تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں اور انہدام سے محفوظ رکھنے کے لئے حفاظتی پیکج بھی متعارف کروا دیے گئے ہیں اسوقت بھی گلبرگ ٹان کے بلاک نمبر 14 پلاٹ نمبر 130 اور 1042 پر خلاف ضابطہ تعمیرات کو کمال موٹے نے تعمیر کی چھوٹ دے رکھی ہے اور ویسے بھی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا یہی وطیرہ ہے کہ بدعنوان کما افسران کی مکمل سرپرستی کی جاتی ہے جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کے لئے ڈائریکٹر سید ضیا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا ۔

متعلقہ مضامین

  • (سندھ بلڈنگ ) ڈی جی شاہ میر بھٹو کی کھوڑ و سسٹم پر مہربانیاں
  • انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے وفد کی برطانوی ای سی سی ٹِس حکام سے ملاقات
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کی رفتار میں کمی، کیا درجہ حرارت بڑھے گا؟
  • انتظامی افسران کو قیام امن کے لیے ‘فری ہینڈ’ دیتے ہیں، جرائم پیشہ عناصر کا ملکر خاتمہ کریں، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • کوہستان کرپشن اسکینڈل سے متعلق اعداد وشمار سامنے آگئے
  • سرکاری محکموں میں گریڈ 5 سے 15 کی بھرتیوں پر عائد پابندی کے معاملے پر سماعت کیلئے تاریخ مقرر
  • بھارتی خاتون کی شناخت چرا کر فحش AI مواد کرکے 5 دنوں میں لاکھوں کمانے والے کا اب انجام کیا ہوگا؟
  • پی ٹی آئی کو سلام ، مایوس نہ ہوں آپ کے مقدمات کا بھی میرے کیس جیسا انجام ہو گا ، جاوید ہاشمی کا سزائوں پر ردعمل
  • سی ڈی اے افسران کو زرعی پلاٹ کی منتقلی کیلئے خلیجی ملک جانے سے روک دیا گیا
  • مایوس نہ ہوں، آپ کے مقدمات کا انجام بھی میرے کیس جیسا ہوگا:جاوید ہاشمی