Nawaiwaqt:
2025-06-15@06:55:38 GMT

لیسکو کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز سامنے آ گئی۔

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

لیسکو کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز سامنے آ گئی۔

لاہور کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے لیسکو کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز سامنے آ گئی۔لیسکو ذرائع کے مطابق لیسکو بورڈ تجاویز تیار کر کے وفاقی وزارتِ توانائی کو بھجوائے گا، تجویز  میں کہا گیا ہے کہ کمپنی میں چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ ختم کر کے کمپنی کے دونوں حصوں کے لیے الگ الگ جی ایم لگائے جائیں گے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کے بعد کمپنی کے 4، 4 سرکلز ہوں گے اور لیسکو کا موجودہ بورڈ ہی دونوں کمپنیوں کو چلائے گا۔لیسکو کی تقسیم کا مقصد لاکھوں صارفین اور سسٹم کی مناسب مانیٹرنگ بتایا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

بھارتی میڈیا باز نہ آیا، ایئر انڈیا حادثے میں ترکیہ کو ملوث کرنے کا پروپیگنڈا بے نقاب

ایئر انڈیا کا طیارہ جو جمعرات کو بھارت میں حادثے کا شکار ہوا اس کے بارے میں بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ اس طیارے کی مرمت و دیکھ بھال کی ذمہ داری ترک کمپنی کے سپرد تھی۔

ایک انڈین صحافی نے کہا کہ احمد آباد میں حادثے کا شکار ہونے والا ایئر انڈیا کا بوئنگ 787 طیارہ ترکش ٹیکنک کے زیرِ نگہداشت تھا، جو کہ ترک ایئرلائنز کی ایک ذیلی کمپنی ہے اور اس میں ترک حکومت کی 49 فیصد ملکیت ہے۔

Indian media links Air India plane incident to Turkey????????????????

According to reports, the Air India Boeing 787 that crashed in Ahmedabad had been maintained by Turkish Technic, a subsidiary of Turkish Airlines with 49% ownership by the Turkish government. pic.twitter.com/rJvtyTIFuz

— Defense Intelligence (@DI313_) June 12, 2025

بھارتی صحافی ارنب گوسوامی نے کہا کہ مجھے ایسے طیارے میں سفر کرتے ہوئے بالکل تحفظ محسوس نہیں ہوتا جس کی دیکھ بھال ایک ترک کمپنی ٹیکنیک کرتی ہو۔ یہ کمپنی ترکیہ حکومت کی ملکیت ہے، جس کے سربراہ بھارت مخالف اور پاکستان نواز طیب اردوان ہیں۔ جب ہم اپنے طیاروں کی مرمت پاکستان میں نہیں ہونے دیتے، تو پھر ترکیہ جیسے دشمن ملک میں کیوں اجازت دی جائے؟

مجھے ایسے طیارے میں سفر کرتے ہوئے بالکل تحفظ محسوس نہیں ہوتا جس کی دیکھ بھال ایک ترک کمپنی ٹیکنیک کرتی ہو۔ یہ کمپنی ترکیہ حکومت کی ملکیت ہے، جس کے سربراہ بھارت مخالف اور پاکستان نواز طیب اردوان ہیں۔ جب ہم اپنے طیاروں کی مرمت پاکستان میں نہیں ہونے دیتے، تو پھر ترکی جیسے دشمن ملک… pic.twitter.com/soqxwDD5Uw

— The Thursday Times (@thursday_times) June 12, 2025

لیکن بھارتی صحافیوں کا یہ دعویٰ جھوٹا نکلا۔ ترک میڈیا نے بھارتی میڈیا کے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ ترکیہ کے میڈیا کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر تھا، جبکہ جو تصاویر ترکش ٹیکنک کے ہینگرز کے ساتھ شیئر کی جا رہی تھیں ان میں بوئنگ 777 طیارے دکھائے گئے تھے۔

???? 'The crashed Air India plane was maintained by Turkish Technic' claims

⛔️ FALSE

???? Turkish Technic only services Boeing 777s for Air India in Istanbul, and those aircraft continue operating without issue

???? The aircraft involved in the crash was a Boeing 787-8 Dreamliner… pic.twitter.com/9xAuBs7ata

— Anadolu English (@anadoluagency) June 12, 2025

ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکش ٹیکنک اور ایئر انڈیا کے درمیان معاہدہ صرف بوئنگ 777 طیاروں کے لیے ہے، جن کی دیکھ بھال استنبول میں کی جاتی ہے اور یہ طیارے بغیر کسی مسئلے کے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایئر انڈیا بھارتی طیارہ ترکیہ طیارہ حادثہ

متعلقہ مضامین

  • (ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام
  • اسلام آباد پنجاب ، خیبر پختونخوا سمیت ملک کے بیشتر حصوں میں تیز ہواوں کے ساتھ بارش ، گرمی کا زور ٹوٹ گیا، موسم خوشگوار ہوگیا۔
  • بجٹ اور دولت کی تقسیم عدم مساوات
  • سرکاری ملازین کی ریٹائرمنٹ کی عمر ، نئی تجویز سامنے آگئی
  • ایک سےزائدسنگل میٹرزکاریکارڈمرتب کرنےکا فیصلہ 
  • بھارتی میڈیا باز نہ آیا، ایئر انڈیا حادثے میں ترکیہ کو ملوث کرنے کا پروپیگنڈا بے نقاب
  • سندھ کے بجٹ کیلئے کیا تجاویز پیش کی گئیں؟
  • پیمرا نے میسرز ایم ٹیل کمیونیکیشنز (پرائیویٹ) لمیٹڈ لاہور کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا
  • پاک وزڈم ہائوس کے قیام کی تجویز
  • ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: بوئنگ کمپنی کے شیئرز میں بڑی گراوٹ آگئی