چیمپیئنز ٹرافی میں کامیابی کے بعد بھارتی کھلاڑی ملک پہنچنا شروع، شاندار استقال کیوں نہیں کیا گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
گزشتہ برس کھیلے گئے ٹی20 ورلڈ کپ کی فتح کے برعکس، بورڈ آف کرکٹ کنٹرول ان انڈیا یعنی بی سی سی آئی نے بھارت کی پاکستان اور دبئی میں کھیلی گئی حالیہ چیمپیئنز ٹرافی کے بھارتی ہیروز کے لیے کوئی بس پریڈ کا منصوبہ ترتیب نہیں دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت نے نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا
دبئی میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی فاتحانہ مہم کے بعد بھارتی کرکٹ ٹیم کے ارکان کی وطن واپسی شروع ہوچکی ہے، ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر منگل کو دہلی پہنچے جبکہ کپتان روہت شرما بھی ممبئی میں ہی وطن واپس آئے۔
https://Tweet.
ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کے برعکس، جہاں پوری ہندوستانی ٹیم چارٹر فلائٹ میں وطن واپس پہنچی تھی، کھلاڑی اور معاون عملہ کے ارکان دبئی سے مختلف اوقات میں مختلف شہروں میں پہنچ رہے ہیں۔
بھارت نے گزشتہ سال وینکھڈے اسٹیڈیم میں ایک کھلی بس پریڈ اور پروقار تقریب منعقد کی تھی، جب قومی کرکٹ ٹیم کو ٹی20 ورلڈ کپ کی فتح کا تاج پہنایا گیا تھا، لیکن اس بار ایسی کوئی عوامی تقریب کا اہتمام نہیں کیا گیاہے، کم از کم آنے والے دنوں میں تو نہیں۔
https://Twitter.com/ANI/status/1899114478341689661
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وطن واپسی پر چیمپیئنز ٹرافی کے ہیروز کے لیے کوئی بس پریڈ کیوں نہیں؟ جس کا بظاہر جواب، بھارتی میڈیا کے مطابق، انڈین پریمیئر لیگ یعنی آئی پی ایل 2025 کی مہم ہے جس کا 22 مارچ سے آغاز متوقع ہے۔
توقع ہے کہ چند دنوں میں کرکٹرز اپنے اپنے کیمپوں میں شامل ہو جائیں گے، ظاہر ہے کہ کرکٹرز نئے سیزن کے لیے اپنی ٹیموں میں شمولیت سے قبل تھوڑی دیر کے لیے آرام کرتے ہوئے تروتازہ ہونا چاہتے ہیں۔
درحقیقت، آئی پی ایل کی کچھ فرنچائزز نے ٹی20 لیگ کے 18ویں سیزن سے قبل ہی اپنے کیمپ شروع کر دیے ہیں، یہی وجہ ہے کہ کھلاڑیوں کی واپسی اور آئی پی ایل کے آغاز کے درمیان وقت کی کمی بی سی سی آئی کو آئندہ دنوں میں ٹی20 ورلڈ کپ جیسا پروگرام شیڈول کرنے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔
مزید پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی کی فاتح بھارتی کرکٹ ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملی؟
دیگر بھارتی کرکٹرز بھی دبئی سے اپنی منزلوں کے لیے روانہ ہو گئے ہیں، ان میں سے کچھ، اطلاعات کے مطابق، ملک واپس آنے سے پہلے بیرون ملک مختصر تعطیلات کا انتخاب کرتے ہیں تاکہ آئندہ آئی پی ایل مہم کے لیے اپنی تیاری شروع کر سکیں۔
بھارت نے گزشتہ اتوار کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو بآسانی 4 وکٹوں سے شکست دے کر اپنا تیسرا چیمپئنز ٹرافی ٹائٹل اپنے نام کیا، جو الگ سے ایک اعزاز ہے۔
چیمپیئنز ٹرافی جیتنے کے بعد بھارتی کرکٹرز نے وطن واپسی کے لیے الگ الگ منتشر ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ 2025 کی چیمپئنز ٹرافی جیتنے کے بعد ٹیم کی وطن واپسی پر کوئی وسیع جشن ان کا منتظر نہیں تھا۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی 2025 فائنل: بھارت اور نیوزی لینڈ کا ہیڈ ٹو ہیڈ ریکارڈ
ممبئی انڈینز، جن کی صفوں میں روہت شرما اور ہاردک پانڈیا ہیں، نے اتوار کو وینکھڈے اسٹیڈیم میں پری ٹورنامنٹ پریکٹس سیشن کا آغاز کیا جبکہ فاسٹ بولر محمد شامی رکھنے والی سن رائزرس حیدرآباد کی ٹیم نے اس ماہ کے اوائل میں ہی اپنے پری سیزن کیمپ کا آغاز کردیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی پی ایل بس پریڈ بھارت چیمپیئنز ٹرافی دہلی روہت شرما کپتان کرکٹ گوتم گمبھیر ممبئیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل بس پریڈ بھارت چیمپیئنز ٹرافی دہلی روہت شرما کپتان کرکٹ گوتم گمبھیر چیمپیئنز ٹرافی بھارتی کرکٹ آئی پی ایل وطن واپسی کے لیے ا بس پریڈ ورلڈ کپ کے بعد
پڑھیں:
شاہ رخ خان کی سالگرہ: 60 کی عمر میں بھی جین زی کے پسندیدہ ’لَور بوائے‘ کیوں ہیں؟
محبت کے بادشاہ، شاہ رخ خان آج اپنی 60ویں سالگرہ منا رہے ہیں، مگر حیرت انگیز بات یہ ہے کہ نئی نسل جین زی آج بھی ان کی پرانی رومانوی فلموں کی دیوانی ہے۔ جدید دور میں جہاں رشتے ڈیٹنگ ایپس اور میسجنگ تک محدود ہو گئے ہیں، وہاں نوجوان نسل پرانے انداز کی محبت میں پھر سے کشش محسوس کر رہی ہے اور اس کے مرکز یقینا شاہ رخ خان ہیں۔
’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘، ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘، ’ویر زارا‘ اور ’محبتیں‘ جیسی فلمیں آج بھی نوجوانوں کے جذبات کو چھو رہی ہیں۔ او ٹی ٹی پلیٹ فارمز اور تھیٹر ری ریلیز کے ذریعے یہ فلمیں دوبارہ دیکھی جا رہی ہیں اور جین زی فلمی شائقین شاہ رخ خان کے سادہ مگر گہرے رومانس کو نئے انداز میں سراہ رہے ہیں۔
فلم ٹریڈ تجزیہ کار گِرش وانکھیڑے کے مطابق، شاہ رخ خان کا جین زی سے تعلق صرف یادوں تک محدود نہیں بلکہ ان کی خود کو وقت کے ساتھ بدلنے کی صلاحیت نے انہیں ہر دور سے وابستہ رکھا ہے۔
انہوں نے کہا، ’شاہ رخ خان ہمیشہ سے آگے سوچنے والے فنکار ہیں۔ وہ میڈیا، ٹیکنالوجی اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کے ساتھ خود کو اپڈیٹ کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے خود کو صرف ایک اداکار نہیں بلکہ ایک برانڈ کے طور پر منوایا ہے۔‘
اسی طرح فلمی ماہر گِرش جوہر کا کہنا ہے کہ یہ نیا جنون کوئی حادثہ نہیں بلکہ ایک فطری تسلسل ہے۔ ان کا ماننا ہے، ’شاہ رخ خان ایک عالمی ستارہ ہیں۔ ان کی فلموں میں جو جذبہ اور رومانوی اپیل ہے، وہ آج بھی ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ آج بھی دیکھیں تو چہرے پر مسکراہٹ آ جاتی ہے، یہی ان کی فلموں کی ابدی طاقت ہے۔‘
شاہ رخ خان کی پرانی فلموں کے مناظر اکثر انسٹاگرام ریلز اور ٹک ٹاک پر دوبارہ وائرل ہو رہے ہیں۔ اگرچہ جین زی انہیں نئے رنگ میں پیش کرتی ہے، مگر محبت کا جذبہ وہی رہتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یش راج فلمز اور دیگر پروڈکشن ہاؤسز اب ان فلموں کو خاص مواقع پر محدود ریلیز کے طور پر پیش کر رہے ہیں، تاکہ نئی نسل ان فلموں کو بڑی اسکرین پر دیکھ سکے۔
جنرل منیجر ڈی لائٹ سینماز راج کمار ملہوتراکے مطابق: ’یہ ری ریلیز بزنس کے لیے نہیں بلکہ ناظرین کے جذبات کے لیے کی جاتی ہیں۔ شاہ رخ خان کی فلموں کے گانے، کہانیاں اور کردار لوگوں کے دلوں میں پہلے سے جگہ بنا چکے ہیں، اس لیے لوگ دوبارہ وہ تجربہ جینا چاہتے ہیں۔‘
اگرچہ یہ ری ریلیز بڑے مالی منافع نہیں دیتیں، مگر ان کی ثقافتی اہمیت بے مثال ہے۔ تھیٹرز میں نوجوان شائقین 90 کی دہائی کے لباس پہن کر فلمیں دیکھنے آتے ہیں، گانوں پر جھومتے ہیں اور مناظر کے ساتھ تالیاں بجاتے ہیں اس طرح ہر شو ایک جشن میں بدل جاتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، شاہ رخ خان کی مقبولیت کا راز صرف یادیں نہیں بلکہ ان کی مسلسل تبدیلی اور ارتقاء ہے۔ حالیہ بلاک بسٹر فلمیں ’پٹھان‘ اور ’جوان‘ اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ رومانس کے بادشاہ ہونے کے ساتھ ایکشن کے بھی شہنشاہ بن چکے ہیں۔
یہ کہا جا سکتا ہے کہ جین زی کے لیے شاہ رخ خان صرف ایک اداکار نہیں بلکہ محبت کی علامت ہیں۔ ڈیجیٹل دور کے شور میں ان کی فلمیں یاد دلاتی ہیں کہ عشق اب بھی خالص، جذباتی اور انسانی ہو سکتا ہے۔
شاید اسی لیے، جب تک کوئی راج اپنی سمرن کا انتظار کرتا رہے گا، شاہ رخ خان ہمیشہ محبت کے بادشاہ رہیں گے۔