اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 مارچ 2025ء) سوئس ایئر کوالٹی ٹیکنالوجی کمپنی آئی کیو ایئر کی ورلڈ ایئر کوالٹی رپورٹ کے مطابق 2024 میں بھارت کے شمال مشرقی ریاست آسام کا شہر برنیہاٹ دنیا کا سب سے آلودہ شہر تھا۔ دہلی عالمی سطح پر سب سے زیادہ آلودہ دارالحکومت بنا ہوا ہے، جب کہ بھارت 2024 میں پانچویں نمبر پر ہے، جو 2023 میں تیسرے نمبر سے نیچے ہے۔

دنیا کے سو آلودہ ترین شہروں میں سے تریسٹھ بھارت میں

رپورٹ کے مطابق، بھارت میں 2024 میں پی ایم 2.

5 کی تعداد میں 7 فیصد کمی دیکھی گئی، جو کہ 2023 میں 54.4 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر کے مقابلے میں اوسطاً 50.6 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر تھی۔ اس بہتری کے باوجود دنیا کے سب سے آلودہ ترین دس شہروں میں سے چھ بھارت میں ہیں۔

(جاری ہے)

دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ 20 شہروں میں 13 بھارتی شہر آسام کے برنیہاٹ، دہلی، پنجاب میں ملاں پور، فرید آباد، لونی، نئی دہلی، گروگرام، گنگا نگر، گریٹر نوئیڈا، بھیواڑی، مظفر نگر، ہنومان گڑھ اور نوئیڈا ہیں۔

اسموگ کی دہشت: کیا دہلی کا دارالحکومت رہنا مناسب ہے؟

جہاں بھارت آلودگی کی درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر ہے، اس فہرست میں اس سے اوپر دیگر چار ممالک چاڈ، بنگلہ دیش، پاکستان، اور جمہوریہ کانگو ہیں۔

بھارت میں فضائی آلودگی کے خطرات

فضائی آلودگی بھارت میں صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ بنی ہوئی ہے، جس سے متوقع عمر 5.2 سال تک کم ہو جاتی ہے۔

پچھلے سال شائع ہونے والی ایک اور تحقیق کے مطابق، 2009 سے 2019 تک ہر سال ہندوستان میں تقریباً 1.5 ملین اموات کا سبب پی ایم دو اعشاریہ پانچ آلودگی کے طویل مدتی اثرات تھے۔ یہ اعدادوشمار لینسیٹ پلانیٹری ہیلتھ اسٹڈی کی تحقیق میں سامنے آئے تھے۔

بھارت: تنفس کے شدید انفیکش سے تین ہزار سے زائد اموات

پی ایم دو اعشاریہ پانچ سے مراد 2.5 مائکرون سے چھوٹے فضائی آلودگی کے ذرات ہیں، جو پھیپھڑوں اور خون کے دھارے میں داخل ہو سکتے ہیں، جس سے سانس لینے میں دشواری، دل کی بیماری اور یہاں تک کہ کینسر بھی ہو سکتا ہے۔

ان کے ذرائع میں گاڑیوں سے دھوؤں کا اخراج، صنعتی اخراج اور لکڑی یا فصل کے فضلے کو جلانا شامل ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کی سابق چیف سائنسدان اور وزارت صحت کی مشیر سومیا سوامی ناتھن نے کہا کہ بھارت نے ہوا کے معیار کے ڈیٹا اکٹھا کرنے میں پیش رفت کی ہے لیکن اس میں خاطر خواہ کارروائی کا فقدان ہے۔

انہوں نے بھارتی نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا، ہمارے پاس ڈیٹا ہے؛ اب ہمیں کارروائی کی ضرورت ہے۔

کچھ حل آسان ہیں جیسے ایل پی جی سے بائیو ماس کو تبدیل کرنا۔ بھارت کے پاس اس کے لیے پہلے سے ہی ایک اسکیم ہے، لیکن ہمیں اضافی سلنڈر کو مزید سبسڈی دینا ہوگی۔ پہلا سلنڈر مفت ہے، لیکن غریب ترین خاندانوں، خاص طور پر خواتین کو زیادہ سبسڈی ملنی چاہیے۔ اس سے ان کی صحت بہتر ہو گی اور بیرونی فضائی آلودگی میں کمی آئے گی۔"

سوامی ناتھن نے پبلک ٹرانسپورٹ کو بڑھانے اور شہروں میں بعض کاروں پر جرمانے عائد کرنے کا مشور دیا۔

ان کے مطابق، مراعات اور سزاؤں کا امتزاج ضروری ہے۔

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی سابق ڈائریکٹر جنرل سوامی ناتھن نے مزید کہا، "دراصل اخراج کے قوانین کا سختی سے نفاذ بہت ضروری ہے۔ صنعتوں اور تعمیراتی مقامات کو شارٹ کٹ اپنانے کے بجائے اخراج کو کم کرنے کے لیے ضوابط کی تعمیل کرنی چاہیے اور ضروری آلات کی تنصیب کرنی چاہیے۔"

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فضائی آلودگی بھارت میں کے مطابق دنیا کے

پڑھیں:

فضائی حدود بند کرنے سے بھارت کو کیا نقصان ہوگا؟

پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کردیا ہے جس سے بھارت کو خاصا مالی نقصان

بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری

یہ فیصلہ بھارت کے لیے بہت اہمیت کا حامل اس لیے ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود بھارت کے لیے مختصر ترین فضائی راستہ ہے چاہے بھارت سے پرواز روس جائے یا یورپ، کنیڈا یا امریکا کا رخ کرے۔

ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے وی نیوز کو بتایا کہ یہ فیصلہ بھارت کے لیے بہت اہم ہے کیوں کہ بھارت کا فضائی راستہ پاکستان سے ہو کر جاتا ہے اور یہ مختصر ترین راستہ ہے چاہے روس جانا ہو یا امریکا، یورپ یا کنیڈا جانا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب پاکستان کی جانب سے حدود بند کرنے کا اثر یہ ہوگا کہ بھارت کو گھوم کر جانا ہوگا جس سے اس کو نہ صرف مالی نقصان ہوگا بلکہ اس کے وقت کا بھی خاصا ضیاع ہوگا۔

عبداللہ خان کے مطابق بھارت کی زیادہ تر پروازیں پاکستانی حدود استعمال کرتی ہیں اور اب نئی صورت حال کے پیش نظر اس کی پروازوں کے اوقات میں ایک گھنٹہ تاخیر ہوگی اور ایک گھنٹہ تاخیر کا مطلب ہے کہ اتنا ہی ان کا فیول

ضائع ہوگا۔

مزید پڑھیے: بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا تو پاکستان شملہ معاہدہ توڑ سکتا ہے، وزیرخارجہ

انہوں نے بتایا کہ ایک اضافی ایک گھںٹے میں 2200 گیلن فیول اضافی لگ جاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر 4 یا 5 ڈالر کا ایک گیلن ایندھن ہے تو اس کا مطلب ہے کہ فی فلائٹ 7 یا 8 ہزار ڈالر خرچ بڑھ جائے گا۔

ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی عبدالقادر کے مطابق بھارت کے فضائی اخراجات میں اضافہ ہوگا کیوں کہ بھارت کا فضائی راستہ پاکستان سے ہو کر جاتا ہے اور بندش کی صورت میں انہیں گھوم کر جانا پڑے گا جو کہ اخراجات میں اضافے کا باعث ہے۔

عبدالقادر نے کہا کہ دہلی اور ممبئی سے یورپ جانے والی پروازیں شدید متاثر ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ وسطی ایشیا، شمالی امریکا کی پروازیں متاثر بھی ہوں گی جبکہ ایئر انڈیا، وسٹارا ایئرلائن اور انڈیا کا بین

الاقوامی آپریشن متاثر ہوگا۔

مزید پڑھیں: نریندر مودی کا طیارہ پاکستان میں، غیر ملکی طیارے پاکستانی فضائی حدود میں آتے وقت کیا کرتے ہیں؟

ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ان پروازوں کو اپنا روٹ تبدیل کرکے بحیرہ عرب، ایران اور چین کی طرف منتقل کرنا ہوگا جس سے وقت کے ساتھ ساتھ ایندھن زیادہ لگے گا۔

 

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت کو نقصان فضائی حدود فضائی حدود کی بندش

متعلقہ مضامین

  • سورج آگ برسانے کو تیار، کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں ہیٹ ویو الرٹ
  • بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • فضائی حدود بند کرنے سے بھارت کو کیا نقصان ہوگا؟
  • مکار ،خون آشام ریاست
  • جب جب بھارت کو پاکستان میں سبکی کا سامنا کرنا پڑا؟
  • سورج آگ برسانے کو تیار؛ کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں  ہیٹ ویو الرٹ
  • پاکستان دنیا کا 5 واں سب سے زیادہ آب و ہوا کا شکار ملک قرار
  • بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن بند کرنے کا اعلان
  • موسمیاتی تبدیلی بھی صنفی تشدد میں اضافہ کی وجہ، یو این رپورٹ
  • روح افزا سے شربت جہاد؛ دہلی ہائیکورٹ نے یوگا گورو کا تبصرہ ناقابل دفاع قرار دے دیا