آسٹریلیا میں 13 خواتین کیساتھ جنسی زیادتی پر بی جے پی رہنما کو 40 سال قید
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
آسٹریلیا میں بھارتی نژاد بالیش دھنکھڑ نے 21 سے 27 سالہ لڑکیوں کو نوکری کا جھانسہ دیکر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مودی اور ان کی جماعت کے حمایتی بالیش نے ملازمت کے لیے ایک جھوٹا اشتہار دیا تھا۔
جس پر متعدد خواتین نے اپلائی کیا تھا۔ جنھیں انٹرویو کے دوران نشہ آور مشروب پلا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بھارتی شہری نے نہ صرف ان خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی بلکہ ان کی ویڈیوز بھی بنائیں اور بلیک میل بھی کرتا رہا۔
بھارتی نژاد سفاک شخص کے خلاف آسٹریلوی عدالت میں 13 خواتین نے گواہی دی۔ ان میں سے 5 کا تعلق جنوبی کوریا سے تھا۔
عدالت نے ٹھوس شواہد کی روشنی میں بھارتی نژاد بالیش دھنکھڑ کو 40 سال قید کی سزا سنائی جن میں سے 30 سال تک وہ پیرول پر بھی رہا نہیں ہوسکتا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل فلسطینی بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے، غزہ کے ڈاکٹروں کی گواہی
غیر ملکی ڈاکٹروں نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے غزہ میں 100 سے زائد ایسے بچوں کا علاج کیا جنہیں سر یا سینے میں گولیاں ماری گئیں۔
غزہ میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعات کسی کراس فائر کا نتیجہ نہیں بلکہ واضح ثبوت ہیں کہ اسرائیلی افواج جان بوجھ کر بچوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔
ڈچ اخبار فولکس کرانت کے مطابق 17 میں سے 15 ڈاکٹروں نے اخبار کے سامنے گواہی دی کہ انہیں 15 سال سے کم عمر کے بچے ملے جنہیں سر یا سینے میں ایک گولی لگی تھی۔ مجموعی طور پر انہوں نے 114 ایسے کیسز ریکارڈ کیے۔ کئی بچے موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد شدید معذوری کا شکار ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: نومولود فلسطینی بچے جان کی بازی ہار رہے ہیں اور دنیا خاموش ہے، عرفان پٹھان فلسطینیوں کے لیے بول پڑے
بی بی سی ورلڈ سروس نے اگست میں 160 سے زائد کیسز کی نشاندہی کی تھی جن میں بچوں کو براہِ راست اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ان میں سے 95 بچے سر یا سینے پر گولیاں لگنے کے باعث ہلاک یا شدید زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر کی عمر 12 برس سے بھی کم تھی۔
فلسطینی سینٹر فار ہیومن رائٹس نے دسمبر میں اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیل دانستہ طور پر بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، ان پر جسمانی و ذہنی اذیت مسلط کر رہا ہے اور انہیں ایسی حالت میں ڈال رہا ہے جس سے ان کی نسل کو تباہ کیا جا سکے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک تقریباً 20 ہزار بچے اسرائیلی حملوں میں مارے جا چکے ہیں، جب کہ اقوامِ متحدہ کے مطابق روزانہ اوسطاً 28 بچے ہلاک کیے جا رہے ہیں۔ مزید یہ کہ کم از کم 21 ہزار بچے اس جنگ کے دوران معذوری کا شکار ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل بچے غزہ فلسطین