دریائے سندھ پر نئی کینالز بنانے کے خلاف سندھ کے اساتذہ کے ساتھ ساتھ طلبہ بھی سڑکوں پر نکل آئے، سندھ کے ضلع خیرپور، سجاول اور نوشہرو فیروزمیں اساتذہ اور طلبہ کی جانب سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
دریائے سندھ میں کینالز نکالنے کے خلاف سندھ کے 3 اضلاع میں احتجاج اور ریلیاں نکالی گئیں، ضلع خیرپور میں شاہ عبداللطيف یونیورسٹی کے طلبہ نے قومی شاہراہ تک احتجاجی ریلی نکالی اورکینال نامنظور کے نعرے لگائے جبکہ ضلع سجاول چوہڑجمالی میں اساتذہ اورطلبہ کی بڑی تعداد نے احتجاج کرکے ریلی نکالی۔
ادھر نوشہروفیروز میں طلبہ نے پریس کلب تک احتجاج کرتے ہوئے ریلی نکالی، احتجاج کے دوران مظاہرین نے دریائے سندھ پر نئی نہریں بنانے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم دریائے سندھ پر کسی کو بھی ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے، کیونکہ مزید کینالز بنانے سے سندھ کی زرخیز زمینیں بنجر ہوجائیں گی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دریائے سندھ پر

پڑھیں:

وزیر جیل خانہ جات سندھ کی ملیر جیل کی سیکیورٹی مزید بہتر بنانے کی ہدایت

وزیر جیل خانہ جات سندھ  علی حسن زرداری نے ملیر جیل کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کردی۔

ترجمان محکمہ جیل کا کہنا ہے کہ وزیر جیل خانہ جات سندھ علی حسن زرداری نے ملیر جیل کا دورہ کیا، جیل حکام نے علی حسن زرداری کو قیدیوں کے فرار سے متعلق تفصیلات بتائیں۔

وزیر جیل خانہ جات علی حسن زرداری نے ملیر جیل کے مختلف حصوں کا دورہ کیا۔

دوسری جانب  کراچی میں ملیر جیل واقعے کے بعد محکمہ جیل میں اہم انتظامی اقدامات کیے ہیں۔ محکمہ جیل میں انتظامی عہدوں پر تعیناتیوں کےلیے قوانین میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ نے آرڈیننس کے اجراء کی منظوری دے دی ہے، آرڈیننس کے ذریعے انتظامی اور رولز میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق آئی جی جیل، ڈی آئی جی اور جیل سپرنٹنڈنٹ کے عہدوں پر سول افسران تعینات ہوسکیں گے۔

کراچی: ملیر جیل سے فرار مزید 3 قیدی گرفتار، تعداد 94 ہو گئی

جیل حکام کے مطابق 122 قیدی ابھی بھی مفرور ہیں، گرفتاری کے لیے آپریشن جاری ہے۔

اب انتظامی عہدوں پر پولیس اور صوبائی سول سروس کے افسران کو تعینات کیا جا سکے گا جبکہ پرانے قانون کے تحت جیلوں کے انتظامی عہدوں پر صرف محکمہ جیل کے افسران کو تعینات کیا جا سکتا تھا۔

ذرائع کے مطابق محکمہ قانون نے قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو آرڈیننس کا مسودہ بھجوایا تھا۔

واضح رہے کہ سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق دو روز قبل ہزاروں قیدی زلزلے کے خوف کے باعث توڑ پھوڑ کرتے ہوئے نکلے تھے، رات ڈیڑھ بجے کے قریب قیدیوں نے مرکزی دروازہ توڑا، 216 قیدی فرار ہوگئے۔

ابتدائی رپورٹ میں سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعات میں 12 قیدی اور مختلف اسٹاف ارکان زخمی ہوئے تھے، فرار ہونے کے دوران فائرنگ سے طاہر خان نامی قیدی ہلاک بھی ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے جنگ میں شکست کے بعد سندھ طاس معاہدے کو ہتھیار بنانے کی کوشش کی، وزیراعظم شہباز شریف
  • اعلیٰ عسکری حکام کا مختلف جامعات کا دورہ؛ اساتذہ اور طلبہ سے ملاقاتیں
  • وزیر جیل خانہ جات سندھ کی ملیر جیل کی سیکیورٹی مزید بہتر بنانے کی ہدایت
  • بھارتی پارلیمانی وفد کا لندن میں قاتل مودی کے نعروں سے استقبال، پاکستانیوں کا بھرپور احتجاج
  • بھارتی پارلیمانی وفد کا لندن میں ’قاتل مودی‘ کے نعروں سے استقبال، پاکستانیوں کا بھرپور احتجاج
  • لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ کی پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ کیساتھ خصوصی نشست
  • بھارت کیساتھ حالیہ تنازع میں اپنے وسائل پر انحصار کیا، کہیں سے مدد نہیں لی: چیئرمین جوائنٹ چیفس
  • کپواڑہ میں قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • ایک بار پھر سڑکوں پر آنے کا فیصلہ
  • سندھ میں پیپلزپارٹی کا طویل راج اور وڈیروں کو عوام پر ظلم کا لائسنس دینے کا فارمولا ناکام ہوگیا