ٹرین واقعہ: دہشتگرد بہت سے لوگوں کو پہاڑی علاقے میں لے گئے ہیں،طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہاہے کہ دہشت گرد بہت سے لوگوں کو پہاڑی علاقے میں لے کر گئے ہیں اور خواتین اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ منگل کو دوپہر کے ٹائم آپ سمجھیں کہ دہشت گردوں نے ٹرین کو اغوا کیا ہے، یہ دور دراز کا علاقہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو چھوٹے اسٹیشنز کے درمیان میں ایک ٹنل ہے، جہاں یہ واقعہ ہوا ہے، جب سیکیورٹی فورسز پہنچنا شروع ہوئیں تو کچھ مسافروں کو وہاں سے چھڑوالیا گیا، ان کو قریبی اسٹیشنز اور ان کو منزل مقصود تک پہنچایا جا رہا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کی تعداد بتانے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔
سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ دہشت گرد بہت سے لوگوں کو پہاڑی علاقے میں لے کر گئے ہیں اور خواتین اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، ان کا بیان ٹھیک نہیں ہے کہ انہوں نے خواتین، بچوں اور فیمیلز کو چھوڑا ہے بلکہ خواتین اور بچوں کی وجہ سے ہی سکیورٹی فورسز انتہائی احتیاط سے کام لے رہی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: طلال چوہدری
پڑھیں:
شام: یو این ادارے سویدا میں نقل مکانی پر مجبور لوگوں کی مدد میں مصروف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے ادارے شام کے شہر سویدا اور ملحقہ علاقوں میں کشیدگی سے متاثرہ لوگوں کو مدد پہنچانے میں مصروف ہیں جہاں سے حالیہ دنوں 93 ہزار افراد نے نقل مکانی کی ہے۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کا رابطہ دفتر شام کی حکومت سے رابطے میں ہے اور اس کی ٹیمیں علاقے میں ہر ممکن امدادی کارروائیاں کر رہی ہیں۔
ادارے کے سربراہ اور اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل ٹام فلیچر نے بتایا ہے کہ آئندہ دنوں سویدا کے اندر رسائی حاصل کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔ Tweet URLاقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے تمام متحارب فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد میں پھنسے لوگوں کو تحفظ فراہم کریں اور انہیں اپنی سلامتی اور طبی مدد کے لیے ہر جگہ جانے کی اجازت ہونی چاہیے۔
(جاری ہے)
ترجمان نے بتایا ہے کہ سویدا کے علاوہ اس کے قریبی علاقے درآ اور دارالحکومت دمشق کے دیہی علاقوں سے بھی بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔ سویدا سے بے گھر ہونے والے بیشتر لوگ قرب و جوار کے علاقوں اور 15 پناہ گاہوں میں مقیم ہیں جبکہ درآ میں 30 مزید اجتماعی پناہ گاہیں بھی کھول دی گئی ہیں۔
کشیدگی کے باعث علاقے میں بنیادی ڈھانچہ اور خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
سویدا کے بعض ہسپتال غیرفعال ہو گئے ہیں، پانی کے نظام کو نقصان پہنچا ہے جبکہ بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی ہے اور خوراک تک رسائی متاثر ہوئی ہے۔پہلے امدادی قافلے کی آمدشامی عرب ہلال احمر کی جانب سے امداد لےکر پہلا قافلہ اتوار کو سویدا پہنچا ہے جہاں بیشتر پناہ گزین مقیم ہیں۔ 32 ٹرکوں پر مشتمل یہ قافلہ عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی)، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور دیگر شراکت داروں کی جانب سے خوراک، پانی، طبی سازوسامان اور ایندھن لے کر آیا ہے۔
ٹام فلیچر نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مدد کی اشد ضرورت تھی لیکن علاقے میں مزید امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔
سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ علاقے میں امدادی رسائی کے حصول اور شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے متعلقہ فریقین کے ساتھ رابطے میں ہے۔