اسلام آباد ( اے بی این نیوز    )K&Ns کے تحت جو چکن اس وقت مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا ہے اس سے جو کھانے کی چیزیں بنائی جاتی ہیں ان میں نگٹس اور برگر پیٹیز وغیرہ جو ہیں وہ بچوں میں بہت زیادہ پسندیدہ پائے جاتے ہیں اور بچے نگٹس وغیرہ انتہائی شوق سے کھاتے ہیں لیکن یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ مبینہ طور پر جو نگٹس برگر اور پیٹیز میں اس چکن کا گوشت استعمال کیا جاتا ہے جو کہ خون آلود ہوتا ہے۔ حفظان صحت کا اصول بھی نہیں رکھا جاتاچکن کے گوشت میں ہڈیاں پائی جاتی ہیں اور جب بچے نگٹس برگر یا پیٹیز کھاتے ہیں چونکہ وہ معصوم ہیں اور انہیں اس بات کا اندازہ نہیں ہوتا کہ وہ صحیح طرح چیک کر کے کھا سکیںمبینہ طور ہڈیاں ان کے منہ میں آتی ہیں اور بعض اوقات یہ چیز دیکھنے میں آئی ہے کہ ان کے حلق میں یہ ہڈیاں جا چکی ہیں یا تالو کو نقصان پہنچاتی ہیں دانتوں کو نقصان پہنچاتی ہیں یا منہ کو اندر سے زخمی کر دیتی ہیں حتی کہ یہ بھی امکانات پائے جاتے ہیں کہ یہ بعض اوقات ہڈی جو ہے کسی معصوم بچے کے گلے میں پھنس جائے تو وہ اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوتی ہے محکمہ صحت کو اس جانب توجہ دینا چاہیے کہ نہ تو یہ کے اینڈ این ایس مرغی کو حلال کرنے کے صحیح طریقے پر عمل درآمد کر رہا ہے نہ ہی گوشت کو اتنا وقت دیتا ہے کہ اس چکن کے گوشت سے سارا خون نکل جائے یہ صرف اپنا کاروبار کرنے کے لیے اس وقت پاکستان میں انسانی جانوں سے اور خاص کر معصوم بچوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں جب بھی اس گوشت سے لے کر جو کہ فروزن گوشت ہوتا ہے گھریلو سطح پر خواتین ہانڈی پکاتی ہیں تو اسچکن گوشت سے بھی نبینہ طور پر تازہ خون جس رہا ہوتا ہے یہ انسانی صحت کے لیے زہر قاتل ہے اس کو روکنے کے کیلئے متعلقہ حکام کو انتہائی جلدی کوئی نہ کوئی اقدام اٹھانے ہوں گے تاکہ قوم کواس کی وجہ سے لگنے والی مختلف ایسی ناسور بیماریوں سے بچایا جا سکے جو کہ لاعلاج ہوں۔
K&Nsمزید پڑھیں : نے عوام میں موت باٹنا شروع کر دی،حلال فروزن چکن کے نام پر بڑا فراڈ بے نقاب

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ہیں اور

پڑھیں:

عید الاضحی پر ممکنہ بیماریوں سے کس طرح بچا جا سکتا ہے؟

عید الاضحیٰ پر ہر خاص و عام ذائقے بھرے گوشت کا لطف اٹھاتا ہے، لیکن ساتھ ہی قربانی کے جانوروں کی دیکھ بھال سے لیکر اس کا گوشت کھانے تک کچھ بیماریاں ایسی ہوتی ہیں جو بے احتیاطی کے باعث آپ کو متاثر کر سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عید الاضحیٰ پر قربانی سے لیکر کھانے پکانے تک کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

قربانی کے جانوروں کی مہمان نوازی بھی کریں قربانی کے بعد اس کا گوشت بھی کھائیں لیکن کچھ باتوں کا خیال کرتے ہوئے۔

ڈاکٹر سمن ندیم اس حوالے سے بتاتے ہیں کہ عیدقرباں میں شہری صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کریں متوازن غذا کااستعمال کیا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ گوشت کا غیرمتوازن استعمال صحت کے لیے مضر ہے، جانوروں سے بیماریاں پھیلتی ہیں۔

 ڈاکٹر سمن ندیم کے مطابق صحت سے متعلق پیچیدہ مسائل سے بچنے کے لیے قربانی کے گوشت کا متوازن استعمال شہریوں کے لیے حدسے زیادہ ضروری ہے۔

عیدالاضحیٰ کے دوران جانوروں کی بڑے پیمانے پر دیکھ بھال اور قربانی کے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والی زونوٹک بیماریوں اور آنتوں کی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس صورت میں آگاہی، مناسب صفائی، ویٹرنری نگرانی اور کمیونٹی کا باہمی تعاون ان خطرات کو کم کرنے اور عید کے دوران کمیونٹی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نہایت اہم ہیں۔

آنتوں کی بیماریوں کا خطرہ

ڈاکٹر سمن ندیم کے مطابق عید کے دنوں میں آنتوں کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جانا ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔ جانوروں کی قربانی اور کھانے کی تیاری کے دوران غیر مناسب صفائی خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے، جبکہ کچا یا نیم پختہ گوشت کھانے سے مختلف جراثیم جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔

 ان کا کہنا ہے کہ قربانی کے دوران جانوروں سے قریبی رابطہ، ہاتھوں اور سطحوں کی آلودگی، ناقص صفائی اور کچے گوشت کے استعمال کی وجہ سے آنتوں کی بیماریاں زیادہ پھیل سکتی ہیں۔

زونوٹک بیماریاں

زونوٹک بیماریوں کے بارے میں انہوں نے  کہا کہ ایسی بیماریاں کسی کو بھی متاثر کر سکتی ہیں، حتیٰ کہ صحت مند افراد کو بھی تاہم کچھ لوگ جیسے کہ 5 سال سے کم عمر بچے، 65 سال سے زائد عمر کے افراد، کمزور مدافعتی نظام والے افراد، اور حاملہ خواتین ان بیماریوں سے شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ قربانی سے پہلے، دورانِ قربانی، اور اس کے بعد احتیاطی تدابیر اپنائیں، اور کچے گوشت اور سبزیوں کے لیے علیحدہ چاقو اور بورڈ استعمال کریں تاکہ کراس آلودگی سے بچا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:عید الاضحیٰ کے روز ملک بھر میں موسم کیسا ہو گا؟

ڈاکٹر سمن ندیم کا مزید کہنا تھا کہ عید کے موقع پر زیادہ کھانے سے پرہیز کریں اور ایک متوازن غذا کا استعمال کریں تاکہ صحت کے مسائل سے بچا جا سکے۔

کریمین کانگو ہیمرجک بخار

ڈاکٹر سمن ندیم نے شہریوں کو کریمین کانگو ہیمرجک بخار سے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیاجو ایک وائرس سے پیدا ہونے والا بخار ہے جو چیچڑ کے کاٹنے یا متاثرہ جانور کے خون سے منتقل ہو سکتا ہے۔

کانگو وائرس

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے سندھ بھر کی 53 مویشی منڈیوں میں کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے اسپرے کیا گیا ہے کانگو وائرس کے خطرے کے پیش نظر 66 کمیونٹی سیشنز منعقد کیےگئے، کھال میں چپکی ہوئی ٹک سے پھیلنے والاکانگووائرس خطرناک ہے۔

کانگو وائرس سے شرح اموات

محکمہ صحت سندھ کے مطابق کانگو وائرس سے شرح اموات 10 سے 40 فیصد تک ہے، کانگووائرس جانوروں کی کھال میں چپکی ہوئی ٹک میں پایاجاتا ہے۔

کانگووائرس متاثرہ جانور کے خون کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے،مویشیوں کے قریب رہنے والوں میں کانگو سے متاثر ہونےکا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

کانگو وائرس کی علامات

کانگو وائرس کی علامات میں تیزبخار،گردن،کمراور پٹھوں میں درد  کھنچاو، جسم پرسرخ دھبے، متلی، قے ، گلے کی سوزش مسوڑھوں،ناک اور اندرونی اعضا سے خون نکلنا بھی کانگو کی علامات ہیں۔

مویشی منڈی جاتے وقت کی احتیاط

ڈاکٹر نور سید کے مطابق مویشی منڈی جائیں یا جانور کے پاس ہوتے وقت ہلکے رنگ اور پوری آستینوں والا لباس پہنا جائے۔

مویشی منڈی یا جانور کے پاس سے واپس آکر لازمی نہائیں اور کپڑے تبدیل کریں۔

ذبح شدہ جانور کا خون مکمل طورپر بہہ جانے دیں، جانورکا گوشت دھوتے ہوئے دستانوں کا استعمال کیا جائے تا کہ بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر سمن ندیم عیدالاضحیٰ قربانی کانگو وائرس کریمین کانگو ہیمرجک بخار مویشی منڈی

متعلقہ مضامین

  • گوشت، متوازن غذا کا اہم جزو
  • عید الاضحیٰ پر تقسیم گوشت اور ہماری ذمے داریاں
  • قربانی کے بعد قیمہ  بنوانا شہریوں کے لیے امتحان بن گیا
  • فلسفۂ قربانی
  • ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کا دوسرا روز، گوشت کی تقسیم اور دعوتوں کا سلسلہ جاری
  • قربانی کا گوشت کھاتے وقت کن باتوں کا خیال ضرور رکھیں؟
  • امریکہ کون ہوتا ہے؟
  • بار بی کیو کے لیے کون سا کوئلہ اچھا ہوتا ہے؟
  • عید پر گوشت کا استعمال اور صحت کا خیال کیسے رکھا جائے؟
  • عید الاضحی پر ممکنہ بیماریوں سے کس طرح بچا جا سکتا ہے؟