اللہ کے فضل سے حکومت تگڑی ، کابینہ کی تعداد آئین کے مطابق ہے‘ رانا ثنا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
لاہور( این این آئی)وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اللہ کے فضل سے حکومت تگڑی ہے، وفاقی کابینہ کی تعداد زیادہ ہو تو وزیراعظم سے سوال ہو سکتا ہے، وفاقی کابینہ کی تعداد آئین کے مطابق ہے، وفاقی کابینہ میں جتنے ارکان کی تعداد ہونی چاہیے وہ ہے، وفاقی کابینہ کا ایک قلمدان ایک ہی آدمی کو دیکھنا چاہیے، ایک آدمی کی اتنی ہمت نہیں ہوتی کہ 3 قلمدان ایک ساتھ دیکھے، عون عباس بپی نے بتایا ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جو قابل مذمت ہے۔ایک انٹر ویو میں انہوںنے کہا کہ کسی کے بیڈ روم میں داخل ہونا غلط ہے، عون عباس بپی کو گرفتار کرنا تھا تو ان کوآگاہ کر دینا چاہیے تھا، جن لوگوں نے عون عباس کے گھر پر چھاپہ مارا،انہیں استحقاق کمیٹی میں بلانا چاہیے، جب تک سیاسی لوگ بیٹھ کر ان چیزوں پر غور نہیں کریں گے تو ایسا ہوتا رہے گا، ہم آج بھی پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں،لیکن یہ تیارنہیں، پی ٹی آئی 26 نومبر کی روش پر گامزن رہے گی تو ہم ان کی کیا مدد کر سکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)میں کوئی مسئلہ نہیں، کوئی مسئلہ بن سکتا ہے تو وہ پانی کا ہے، نہروں کے معاملے پر موقف اختیار کرنا پیپلز پارٹی کی مجبوری ہے، کالاباغ ڈیم بن جائے توپانی کی قلت کم ہوسکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ کس نے کہا ہے اینکرز کوآف ایئر کر دیا جائے،یہ تومالکان کی اپنی پالیسی ہوتی ہے، اینکرز کوآف ایئر کرنے میں حکومت کا عمل دخل نہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ کی تعداد
پڑھیں:
علی امین گورنر خیبر پختونخوا کے ساتھ بیٹھ کر اے پی سی بلائیں، رانا ثناء اللّٰہ
رانا ثناء اللّٰہ—فائل فوٹووزیرٍ اعظم شہباز شریف کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کے ساتھ بیٹھ کر اے پی سی بلائیں۔
ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ہم نے بھی اے پی سی بلانے کی کوشش کی تو پی ٹی آئی نے حوصلہ افزا جواب نہیں دیا، اکیلے بیٹھ کر حل تلاش کیا جائے گا تو حل نہیں نکلے گا۔
یہ بھی پڑھیے رانا ثناء نے عمران خان کیلئے کسی ریلیف یا ڈیل کے امکان کو مسترد کر دیارانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ ن لیگ سمیت جن جماعتوں نے گنڈاپور کی اے پی سی میں شرکت نہیں کی، اس کی وجوہات ہوں گی، آل پارٹیز کانفرنس بلانا اچھا اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اے پی سی بلانے سے پہلے اپنا ہوم ورک پورا کرنا چاہیے تھا، وزیرِ اعظم نے پی ٹی آئی کو کہا کہ آئیں بیٹھیں اور بات کریں، علی امین گنڈاپور نے اے پی سی بلائی ہے تو یہ اچھا اقدام ہے۔