Juraat:
2025-06-09@16:12:50 GMT

آئی ایم ایف نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

آئی ایم ایف نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی

 

وزارت توانائی کا نیپرا ایکٹ میں ترمیم کا پلان آئی ایم ایف نے مسترد کر دیا
ایف بی آر ریونیو، ایگریکلچر ٹیکس اور پراپرٹی ٹیکس پر بھی بات چیت جاری ہے

بین الاقوامی مالیات فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی جس پر آئندہ ماہ فیصلہ متوقع ہے ۔ذرائع کے مطابق بجلی کے بنیادی نرخوں میں 1 سے 2 روپے فی یونٹ کمی کا امکان ہے ، نیپرا اور وزارت توانائی کو نرخوں میں کمی کا اختیار مل گیا۔ڈسکوز کی نجکاری میں تاخیر پر آئی ایم ایف نے اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسکوز کی کارکردگی بہتر کیے بغیر پاور سیکٹر میں بہتری ممکن نہیں۔آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا نیپرا ایکٹ میں ترمیم کا پلان مسترد کر دیا ہے ۔پاور سیکٹر کے گردشی قرضے پر آج اہم مذاکرات ہوں گے جبکہ ایف بی آر ریونیو، ایگریکلچر ٹیکس اور پراپرٹی ٹیکس پر بھی بات چیت جاری ہے ۔عید کے بعد گورننس پر مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف کے نئے وفد کی آمد متوقع ہے ۔پاکستان اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات جاری ہیں، پاکستان نے آئی ایم ایف کی سخت شرط پر عمل درآمد سے متعلق مشن کو آگاہ کر دیا۔زرعی انکم ٹیکس سے متعلق تاریخ ساز قانون سازی سے متعلق رپورٹ پیش کر دی، زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی شرح کو کارپوریٹ سیکٹر کے مساوی کر دیا گیا۔چاروں صوبوں نے زرعی انکم ٹیکس سے متعلق قانون سازی مکمل کی اور چاروں صوبوں میں زرعی انکم ٹیکس کی شرح بھی مساوانہ مقرر کی گئی۔ قانون سازی کے مطابق آئی ایم ایف کو ٹیکس کی شرح سے بھی آگاہ کر دیا گیا۔زرعی شعبے پر سالانہ 6 لاکھ روپے آمدن تک کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا جبکہ سالانہ 6 سے 12 لاکھ تک زرعی آمدن پر 15فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔سالانہ 12 سے 16 لاکھ روپے تک کی زرعی آمدن پر 90 ہزار فکس ٹیکس عائد ہوگا، سالانہ 12 سے 16 لاکھ روپے کے سلیب میں 12لاکھ سے زائد آمدن پر 20 فیصد ٹیکس عائد ہوگا، سالانہ 16 سے 32 لاکھ آمدنی پر 1 ایک لاکھ 70 ہزار فکسڈ ٹیکس عائد ہوگا اور سالانہ 16 سے 32 لاکھ روپے کے سلیب میں 16 لاکھ سے زائد آمدن پر 30 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ اسی طرح، سالانہ 32 سے 56 لاکھ تک آمدنی پر 6لاکھ 50ہزار روپے فکس ٹیکس عائد ہوگا جبکہ سالانہ 32 سے 56 لاکھ روپے کے سلیب میں 32لاکھ سے زائد آمدن پر 40فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ سالانہ 56 لاکھ روپے تک زرعی آمدنی پر 16 لاکھ 10ہزار روپے ٹیکس عائد ہوگا اور سالانہ 56 لاکھ کی سلیب میں 56 لاکھ سے زائد آمدن پر 45فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

رواں مالی سال ٹیکس چھوٹ کی مالیت 5 ہزار 840 ارب سے تجاوز کرگئی

اسلام آباد:

رواں مالی سال ٹیکس چھوٹ کی مالیت 5 ہزار 840 ارب روپے سے تجاوز کرگئی۔

اقتصادی سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انکم ٹیکس چھوٹ 8 سو ارب سے تجاوز کر گئی، سیلز ٹیکس چھوٹ 4 ہزار 253 ارب روپے سے  اور کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ 786 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ 

اسی طرح زیرو ریٹڈ شعبے کو 683 ارب روپے سے زیادہ ٹیکس چھوٹ دی گئی، چھٹے شیڈول کے تحت مقامی سپلائی کی ٹیکس چھوٹ 613 ارب سے تجاوز کر گئی، چھٹے شیڈول کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ 372 ارب روپے سے بڑھ گئی، آٹھویں شیڈول کی ٹیکس چھوٹ 617 ارب روپے بڑھ گئی، نویں شیڈول کے تحت ٹیکس چھوٹ 87 ارب سے بڑھ گئی۔

یہ پڑھیں : نیا بجٹ، نئے ٹیکس:  کئی شعبوں پر چھوٹ ختم  ! نئے ٹیکسز کن شعبوں پر لگیں گے؟

اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ بارہویں شیڈول کی ٹیکس چھوٹ 49 ارب روپے تک پہنچ گئی، پیٹرولیم مصنوعات کی مقامی سپلائی پر ٹیکس چھوٹ 1496 ارب سے تجاوز کرگئی، پیٹرولیم پروڈکٹس کی امپورٹ پر ٹیکس چھوٹ 299 ارب سے بڑھ گئی، زیرو ریٹنگ کی مختلف سیکشنز کی ٹیکس چھوٹ 29 ارب سے تجاوز کرگئی۔

متعلقہ مضامین

  • رواں مالی سال ٹیکس چھوٹ کی مالیت 5 ہزار 840 ارب سے تجاوز کرگئی
  • پاکستان بزنس فورم کا اگلے مالی سال میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ
  • زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
  • بجٹ کاحجم 17 ہزار 600 ارب مقرر:تنخواہوں میں 10فیصداضافہ کی تجویز
  • کیا بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی عائد ہوگئی ہے؟ پاور ڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
  • حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • آئی ایم ایف کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے سخت شرائط
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا