حب، سی پی ایل سی کا وفاقی حساس ادارے کے ہمراہ مشترکہ کارروائی، مغوی بازیاب، 3 اغوا کار گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
کراچی:
سی پی ایل سی، اے وی سی سی اور وفاقی حساس اداروں نے منگھوپیر سے تاوان کے لیے اغوا ہونے والے مغوی کو حب سے کامیابی سے بازیاب کروا لیا۔ مشترکہ کارروائی کے دوران تین اغواکاروں کو بھی گرفتار کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق، سوالہ عابد اللہ نامی نوجوان کو پانچ مارچ کو اغوا کیا گیا تھا۔ اغواکاروں نے مغوی کی رہائی کے لیے چھ کروڑ روپے تاوان طلب کیا تھا۔
اس واقعے کا مقدمہ منگھوپیر تھانے میں درج کیا گیا تھا، اور کارروائی کے دوران بلوچستان پولیس نے بھی بھرپور تعاون فراہم کیا۔
ایس پی اے وی سی سی کے مطابق، مشترکہ آپریشن کے دوران مغوی کو اغواکاروں کے قبضے سے بازیاب کر لیا گیا اور ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے حوالے کر دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کامیاب کارروائی پولیس کی پیشہ ورانہ مہارت اور دیگر اداروں کے تعاون کا نتیجہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’کرپٹو کڈنیپنگز‘، ڈیجیٹل کرنسی کا تاریک پہلو
دنیا بھر میں کرپٹو کرنسی کی مقبولیت کے ساتھ ہی ایک خطرناک رجحان’ کرپٹو کڈنیپنگز‘ سامنے آیا ہے۔ اس میں مجرم افراد یا گروہ کرپٹو سرمایہ کاروں کو اغوا کر کے ان سے ڈیجیٹل اثاثے حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کرپٹو کرنسیوں پر کوئی پابندی نہیں، اسٹیٹ بینک کی وضاحت
حال ہی میں نیویارک میں ایک واقعے میں، ایک کرپٹو سرمایہ کار کو 17 دن تک قید میں رکھ کر اس کے بٹ کوائن والٹ تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔
اسی طرح فرانس میں بھی کرپٹو کاروباری افراد اور ان کے خاندانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں اغوا اور تشدد کے واقعات شامل ہیں۔
بین الاقوامی نیوز پلیٹ فارم الجزیرہ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بھی ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ کراچی میں ایک کرپٹو تاجر کو اغوا کر کے اس سے 340,000 امریکی ڈالر مالیت کے ڈیجیٹل اثاثے چھین لیے گئے۔ تحقیقات کے دوران پولیس اہلکاروں کی ملوث ہونے کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کرپٹو سرمایہ کاروں کو اپنی آن لائن موجودگی محدود رکھنی چاہیے اور سیکیورٹی کے جدید طریقے اپنانے چاہئیں، جیسے کہ ملٹی سگنیچر یا کولڈ والٹس کا استعمال۔
یہ بھی پڑھیں:کیا پاکستان کرپٹو کرنسی میں واقعی بھارت کے مقابلے میں آگے نکل گیا ہے؟
اس کے علاوہ اپنی دولت کا دکھاوا کرنے سے گریز کرنا بھی ضروری ہے تاکہ مجرموں کی توجہ نہ مبذول ہو۔
کرپٹو کڈنیپنگز کا بڑھتا ہوا رجحان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کے ساتھ ساتھ جسمانی سیکیورٹی کے خطرات بھی بڑھ رہے ہیں، جن سے بچاؤ کے لیے محتاط رہنا ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اغوا الجزیرہ ڈیجیٹل کرنسی کرپٹو کڈنیپنگز کرپٹو کرنسی