مشترکہ فنڈنگ میکنزم پر اتفاق ہوا، احسن اقبال: ’’اُڑان پاکستان‘‘ کیلئے سب سے آگے رہیں گے، علی امین گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) اْڑان پاکستان مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد پشاور میں ہوا، جو ملک میں پائیدار ترقی، معاشی استحکام اور اقتصادی ترقی کے قومی مکالمے کا ایک اور اہم سنگ میل ثابت ہوا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی قیادت میں شروع کیے گئے اس اقدام کا مقصد صوبائی ترقیاتی حکمتِ عملیوں کو قومی ویژن سے ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ ٹیکنالوجی، سماجی مساوات اور معیشت کو ایک مربوط سمت میں گامزن کیا جا سکے۔ سندھ میں کامیاب مشاورتی ورکشاپ کے بعد، خیبر پی کے سیشن میں وفاقی و صوبائی سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی تاکہ مختلف معاشی شعبہ جات، ترقیاتی چیلنجز اور عمل درآمد کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ احسن اقبال نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کے لیے ٹیکنالوجی، جدت اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔ انہوں نے نوجوانوں اور خواتین کے کردار کو معیشت کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی افرادی قوت میں شرکت صرف 23 فیصد ہے جبکہ عالمی سطح پر یہ شرح 50 فیصد سے زیادہ ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد کئی اہم ترقیاتی شعبے صوبوں کے دائرہ اختیار میں آ چکے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور سے ہونے والی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ فنڈنگ میکنزم پر اتفاق ہوا ہے تاکہ قبائلی اضلاع میں تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کے ترقیاتی منصوبے تیزی سے مکمل کیے جا سکیں۔ انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ اْڑان پاکستان کے تحت قابلِ عمل ترقیاتی منصوبے تشکیل دئیے جائیں تاکہ پاکستان ایک مضبوط، مستحکم اور اقتصادی لحاظ سے خود کفیل ملک بن سکے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے اپنے خطاب میں وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام اور دیگر وفاقی و صوبائی نمائندوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اْڑان پاکستان ورکشاپ میں خیبر پی کے کے سٹیک ہولڈرز کو شامل کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پی کے ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور یہاں کی معیشت میں بے پناہ امکانات موجود ہیں، مگر بدقسمتی سے ہم ماضی میں ان مواقع سے مکمل فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ انہوں نے نوجوانوں اور خواتین کے لیے خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ حکومت بلا سود قرضے فراہم کر رہی ہے تاکہ نوجوان اور خواتین مالی طور پر خود مختار بن سکیں۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کی جانب سے اْڑان پاکستان کے آغاز کو سراہا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ صرف ایک پالیسی تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس پر عملی اقدامات بھی کیے جائیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خیبر پی کے کی حکومت اْڑان پاکستان کی کامیابی میں سب سے آگے رہے گی اور تمام صوبوں سے بڑھ کر اس پروگرام کو عملی جامہ پہنائے گی۔ انہوں نے اپنی حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارا پہلا سال اور اس دوران حاصل کی گئی کامیابیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہم عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں اور اسی جوش و جذبے کے ساتھ اْڑان پاکستان کے منصوبوں کو بھی حقیقت میں بدلیں گے۔ علاوہ ازیں احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں سیاسی لانگ مارچ نہیں اقتصادی مارچ کی ضرورت ہے، ہمیں کسی سیاسی گرینڈ الائنس کی ضرورت نہیں ہے، ملکی ترقی کے لئے گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے، سیاسی لانگ مارچوں سے پرہیز کرنا چاہئے۔ اْڑان پاکستان میں نوجوانوں کا کردار کے حوالے سے تقریب ہوئی۔ وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے لئے بہت خوشی کی بات ہے کہ سات سال بعد اس یونیورسٹی میں مخاطب ہوں، ہمارا ویژن 2025ء یہی تھا کہ بہترین تعلمی ادارے قائم کریں، آج پاکستان کے 78 سال کا سفر مکمل ہو چکا ہے، آج ہم ساتواں ایٹمی پاور رکھنے والا ملک ہیں، اسی طرح جے ایف 17 کو دیکھیں، تعلیمی اداروں کو دیکھیں، یہ سب ہماری کامیابی ہیں، اس پہ ہمیں فخر ہے، مگر دیگر ممالک کے ساتھ اگر ہم اپنا موازنہ کریں تو 1960ء کے بعد ہم دنیا کے ساتھ نہیں چلے۔ دریں اثناء علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جب ہم کے پی میں اقتدار میں آئے تو خزانے میں 15 دن کی تنخواہ پڑی تھی اور اب 150 ارب روپے سرپلس موجود ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 27 واں اجلاس منعقد ہوا۔ صوبائی کابینہ اراکین کے علاوہ چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اجلاس میں شریک ہوئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور ا ڑان پاکستان پاکستان کے احسن اقبال انہوں نے ا خیبر پی کے کہا کہ کے بعد کیا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی میں منافق لوگ موجود، پارٹی کو کمزور کر رہے ہیں، علی امین گنڈا پور
داہگل ناکہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ جتنی کوشش میں نے بانی کو باہر لانے کے لئے کی ہے کسی نے نہیں کی، زندگی میں ایک بھی دن ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کے لئے کوشش نہ کی ہو۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، بیانیہ ساز لوگ جماعت کو کمزور کر رہے ہیں۔ داہگل ناکہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ جتنی کوشش میں نے بانی کو باہر لانے کے لئے کی ہے کسی نے نہیں کی، زندگی میں ایک بھی دن ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کے لئے کوشش نہ کی ہو۔
انہوں نے کہا کہ بار بار کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں، ہم بانی کی بات کو فالو کرتے ہیں، اس کے علاوہ جو بات کرتا ہے اس سے ہمارا تعلق نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی کا ٹوئٹر وہی ہینڈل کر رہا ہے جن کو بانی نے خود اجازت دی ہوئی ہے، پی ٹی آئی ہینڈلرز ہم ہیں، ہم بانی کو جواب دہ ہیں، اب کوئی بندہ اپنا بیانیہ بناتا ہے، تو ان ہینڈلرز کے جواب دہ نہیں ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ بانی سے ملاقات نہ کرنے دینے سے مسائل اور کنفیوژن بڑھتی ہے اور کچھ ایسے بیانات آجاتے ہیں جس کی بعد میں بانی پی ٹی آئی کو وضاحت کرنا پڑتی ہے۔ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کئی بار کہا میں تو مذاکرات کے لئے تیار ہوں تو بیٹھیں بات کریں، بات اسی سے ہوگی جس کے پاس اختیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعلیٰ بنا افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کی بات کی، مجھے کہا گیا کہ میرا کام نہیں ہے، جھوٹے الزامات اور سیاسی پروپیگنڈہ ہمارے نقصان کا سبب ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ بجٹ سے پہلے سیاسی دباؤ کے باعث بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات درکار تھیں، بار بار ملاقات کی درخواستیں کی تھیں مگر روکا گیا، پارٹی کی اندرونی تقسیم کی وجہ سے ملاقاتیں روکی جا رہی ہیں۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سینیٹ انتخاب میں نامزدگیاں اور تنازع جیسے پراپیگنڈہ پارٹی میں برقرار ہیں، پارٹی کے اندر بعض افراد ایجنڈا چلا رہے ہیں ان کو خبردار کر رہا ہوں آپ پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ کے بڑے مارچ اور جلسے کئے ہیں، 27 تاریخ کو کے پی کے میں بڑا جلسہ کرنے جا رہے ہیں، عوامی پیغام پہنچانا ضروری ہے، متحد ہو کر ملک و آئین کا تحفظ ہمارا اولین مقصد ہے۔