ناقص کارکردگی کے باعث برطانیہ کی دی ہنڈریڈ لیگ میں شامل کوئی بھی پاکستانی کسی فرنچائز کا حصہ نہیں بن سکا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دی ہنڈریڈ ڈرافٹ کیلئے 45 پاکستانی کھلاڑیوں نے خود کو لیگ کیلئے رجسٹر کروایا تھا، جن میں نسیم شاہ، عماد وسیم اور جارح مزاج اوپنر صائم ایوب بھی شامل تھے۔
ت

اہم ٹورنامنٹ میں شریک 8 فرنچائزز میں کسی ایک فرنچائز نے بھی پاکستانی کھلاڑیوں کو منتخب نہ کیا۔

مزید پڑھیں: دی ہنڈریڈ لیگ؛ 45 پاکستانی کھلاڑیوں نے اپنے نام رجسرڈ کروالیے

افغانستان کے اسپنر نور احمد کو مانچسٹر اوریجنلز نے 2 لاکھ پاؤنڈز (یعنی پاکستانی روپوں میں 7 کروڑ 25 لاکھ سے زائد) میں اسکواڈ کا حصہ بنے۔

گزشتہ برس لیگ میں نسیم شاہ 120,000 یورو (یعنی پاکستانی روپوں میں 3 کروڑ 62 لاکھ سے زائد) کی ریزرو قیمت کیساتھ سب سے مہنگے پاکستانی کھلاڑیوں کے طور پر منتخب ہوئے تھے جبکہ عماد وسیم اور صائم ایوب 78 ہزار یورو (یعنی پاکستانی روپوں میں 2 کروڑ 35 لاکھ زائد) میں ڈرافٹ کا حصہ بنے تھے۔

مزید پڑھیں: دی ہنڈریڈ ڈرافٹ ایک مرتبہ پھر بابر رضوان کو کسی فرنچائز نے نہیں لیا

دریں اثنا، آل راؤنڈر شاداب خان، حسن علی، اور محمد حسنین کو 63,000 پاؤنڈز (یعنی پاکستانی روپوں میں 2 کروڑ 27 لاکھ) کی ریزرو قیمت کے ساتھ لسٹ کا حصہ بننے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستانی کھلاڑیوں دی ہنڈریڈ کا حصہ

پڑھیں:

پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں

اسلام آبا د:

پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔

پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔

جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔

کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔

یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔

ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل کے 11ویں ایڈیشن کی تیاریاں، پی سی بی کا نیا اقدام
  • پی ایس بی کی ہدایت، ویٹ لفٹنگ کے کچھ حکام اور کھلاڑیوں پر عارضی پابندیاں
  • پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
  • بھارتی ویمنز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت لیا، جیتنے اور ہارنے والی ٹیموں کو کتنی انعامی رقم ملی؟
  • بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ جیت لیا، 1 ارب 25 کروڑ روپے انعام حاصل کیا
  • پاکستانی سیاست… چائے کی پیالی میں طوفان
  • جب کوئی پیچھے سے دھمکی دے تو مذاکرات پر برا اثر پڑتا ہے: طالبان حکومت کے ترجمان
  • وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
  • کراچی آرٹس کونسل میں 38 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کا آغاز
  • انسداد اسمگلنگ کارروائیوں میں ایک کروڑ 12 لاکھ  سے زائد مالیت کی منشیات برآمد