ٹینس اسٹار طلحہ وحید نے سروسز کا عالمی ریکارڈ قائم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
پاکستانی ٹینس اسٹار طلحہ وحید نے سب سے زیادہ کامیاب ٹینس سروسز کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق پاکستانی ٹینس کھلاڑی نے 1 منٹ میں 59 کامیاب ٹینس سروسز کروا کر تاریخ رقم کردی۔ وہ یہ ریکارڈ قائم کرنے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی ہیں۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ امریکی کھلاڑی جان پیری کے پاس تھا جنہوں نے 2019 میں ایک منٹ میں 42 کامیاب ٹینس سروسز کی تھیں۔
طلحہ وحید نے آئی ٹی ایف ٹورنامنٹس میں بین الاقوامی سطح پر بھی مقابلہ کیا اور 40+ ڈبلز کیٹیگری میں 144 کی بہترین درجہ بندی حاصل کی۔ طلحہ وحید نے 35+، 40+ اور 45+ ڈبلز کیٹیگریز میں کئی قومی ٹائٹل جیتے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔
مزید پڑھیں: ثانیہ مرزا کا پاکستانی ٹینس اسٹار اعصام الحق کے لیے خصوصی پیغام، ویڈیو میں کیا کہا؟
طلحہ نے 3 مہینے کی انتھک تربیت کے بعد 8 نومبر 2024 کو لاہور میں اپنے ریکارڈ کی کوشش کی اور گنیز ورلڈ ریکارڈز کے تمام رہنما اصولوں پر عمل کیا۔ 10 مارچ 2025 کو گنیز ورلڈ ریکارڈز نے اس کی کامیابی کی تصدیق کی۔
صدر پاکستان ٹینس فیڈریشن اعصام الحق قریشی، سیکریٹری جنرل کرنل ضیا الدین طفیل سمیت دیگر عہدیداران اور ساتھی کھلاڑیوں نے اس کامیابی کو پاکستان ٹینس کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی ٹینس اسٹار سروسز کا عالمی ریکارڈ طلحہ وحید گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی ٹینس اسٹار سروسز کا عالمی ریکارڈ گنیز بک ا ف ورلڈ ریکارڈ پاکستانی ٹینس ورلڈ ریکارڈ ٹینس اسٹار
پڑھیں:
انڈیا اور پاکستان کے درمیان دریاؤں کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)انڈیا اور پاکستان کے درمیان دریائوں کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے ؟
،بھارت اور پاکستان کے نمائندوں کے درمیان برسوں کے مذاکرات کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان عالمی بینک کی ثالثی میں (Indus Water Treaty )سندھ طاس معاہدہ 19ستمبر 1960 کو عمل میں آیا تھا۔
اس وقت انڈیا کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو اور پاکستان کے سربراہ مملکت جنرل ایوب خان نے کراچی میں اس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
مغربی دریاؤں یعنی سندھ، جہلم اور چناب کو پاکستان ، مشرقی دریاؤں یعنی راوی، بیاس اور ستلج کا کنٹرول انڈیا کے ہاتھ میں دیا گیا ،دونوں ممالک نے دریاؤں کے حوالے سے اپنے مشترکہ مفادات کو تسلیم کرتے ہوئے ایک مستقل انڈس کمیشن قائم کیا ، بھارت یکطرفہ معاہدہ معطل یا ختم نہیں کر سکتا، تبدیلی کیلئے رضامندی ضرور ی ،پاکستان ثالثی عدالت جانےکاحق رکھتا ہے.
پاکستان کاسندھ طاس معاہدےکےآرٹیکل9کے تحت بھارتی انڈس واٹرکمشنر سےرجوع کرنےپرغور ، معاہدہ معطل کرنے کی وجوہات جاننے کیلئےپاکستانی انڈس واٹرکمشنر کی جانب سے بھارتی ہم منصب کو خط لکھےجانےکاامکان ، یہ امید کی گئی تھی کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے کاشتکاروں کے لیے خوشحالی لائے گا اور امن، خیر سگالی اور دوستی کا ضامن ہوگا۔
دریاؤں کی تقسیم کا یہ معاہدہ کئی جنگوں، اختلافات اور جھگڑوں کے باوجود 62 برس سے اپنی جگہ قائم ہے۔
‘ سندھ طاس معاہدے کے تحت مغربی دریاؤں یعنی سندھ، جہلم اور چناب کو پاکستان کے کنٹرول میں دیا گیا۔
انڈیا کو ان دریاؤں کے بہتے ہوئے پانی سے بجلی پیدا کرنے کا حق ہے لیکن اسے پانی ذخیرہ کرنے یا اس کے بہاؤ کو کم کرنے کا حق نہیں ہے۔بھارت نے وعدہ کیا کہ وہ پاکستان میں ان کے بہاوَ میں کبھی کوئی مداخلت نہیں کرے گا ۔
مشرقی دریاؤں یعنی راوی، بیاس اور ستلج کا کنٹرول انڈیا کے ہاتھ میں دیا گیا۔
انڈیا کو ان دریاؤں پر پراجیکٹ وغیرہ بنانے کا حق حاصل ہے جن پر پاکستان اعتراض نہیں کر سکتا۔
دونوں ممالک نے دریاؤں کے حوالے سے اپنے مشترکہ مفادات کو تسلیم کرتے ہوئے ایک مستقل انڈس کمیشن قائم کیا ۔ جو بھارت اور پاکستان کے کمشنروں پر مشتمل تھا ۔ ہائیڈرولوجیکل اور موسمیاتی مراکز کا ایک مربوط نظام قائم کیا گیا ۔
Post Views: 1