طالبان کیساتھ رشتہ جوڑنے والوں کے باعث ہم آج یہ دن دیکھ رہے ہیں،دہشتگردوں کا صفایا نہ کیا توترقی کا سفر رک جائیگا،وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز

کوئٹہ (سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے جعفر ایکسپریس جیسے حملوں سے بچنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی مکمل طور پر ختم نہیں ہوگی اس وقت تک ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا،پاکستان اور ہم سب اس طرح کے کسی اور واقعے کا متحمل نہیں ہوسکتے، ہم سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، دہشت گردوں کو رمضان میں بچوں، خواتین اور بزرگوں کا ذرا بھی خیال نہیں آیا، ایسا واقعہ شاید پاکستان کی تاریخ میں کبھی پیش نہیں آیا اور اس ویرانے میں بے یار و مددگار مسافر بیٹھے ہوئے تھے جو عید منانے کے لیے پنجاب، خیبرپختونخوا اور دیگر علاقوں کی طرف جا رہے تھے، ان میں فوجی جوان بھی شامل تھے،بلوچستان کی ترقی اور خوش حالی جب تک دیگر صوبوں کے ہم پلہ نہیں ہوگی تب تک پاکستان کی ترقی اور خوش حالی نہیں ہوگی، عقل دنگ رہ جاتی ہے کہ یہ گھس بیٹھیے ملک کے اندر دوست نما دشمن پاکستان کے خلاف، عوام کے خلاف اور فوج کے خلاف کس طرح دشمنی پر اتر آئے ہیں۔

کوئٹہ میں وزیراعظم کی زیرصدارت بلوچستان میں امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ٹرین پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو رمضان کے تقدس کا بھی خیال نہیں تھا، اس ویرانے میں بے یارو مددگار نہتے مسافروں کو یرغمال بنایا گیا، آرمی چیف کی قیادت میں سکیورٹی فورسز نے کامیابی سے 339 مسافروں کو بازیاب کرایا۔وزیراعظم نے ایس ایس جی کی ضرار کمپنی کا عوام اور حکومت کی طرف سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ضرار کمپنی ایسے ہی دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی ہے ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کے واقعے پر آج پوری قوم اشکبار اور غمزدہ ہے، پاکستان اب کیسی دوسرے ایسے حادثیکا متحمل نہیں ہوسکتا، اس کے لیے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، بلوچستان کی ترقی جب تک دوسرے صوبوں کی طرح نہیں ہوگی تب تک پاکستان کی ترقی نہیں ہوگی، جب تک کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، ملک ترقی نہیں کرسکتا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ جب ملک میں دہشت گردی کا سرکچلا جا چکا تھا، تو پھر دہشت گردوں نے دوبارہ سرکیوں اٹھایا ہے؟ بدقسمتی سے اس واقعے پر جس طرح سے ایک طبقے نیگفتگو کی اسے زبان پر بھی نہیں لایا جاسکتا، ملک دشمنوں کے بیانییکو جس طرح ہمارے مشرقی ہمسائے ملک نے چلایا اس پر افسوس ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں ایسے طالبان کو بھی رہا کیا گیا جن کے کردار سیاہ تھے، ملک اور پاکستان کی فوج کے خلاف زہر اگلا جا رہا ہے، فوج کو مطعون کیا جائے اس سے بڑی ملک دشمنی کیا ہوسکتی ہے، اس کے اجازت نہیں دی جاسکتی ہے کہ ملک کے لیے جان دینے والوں کے خلا ف ہرزہ سرائی کی جائے، افواج پاکستان کی جوان اور افسر بلوچستان اور کے پی میں دن رات قربانیاں دے رہے ہیں، یہ افسر اور جوان قربانیاں دیکر لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچا رہے ہیں، ہم ان قربانیوں کا احترام نہیں کریں گے تو دنیا اور آخرت میں جوابدہ ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ گھس بیٹھئے، دوست نما دشمن ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اگر ہم نے دہشت گردوں کا صفایا نہیں کیا تو ملک کی ترقی کے سفر کو بریک لگ جائے گی،ہم اے پی سی بھی کریں گے، بلوچستان کے مسائل پر بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا ٹولہ ہر وہ حربہ اختیار کرے گا جس سے عوام میں تقسیم پیدا ہو، اس وقت سب سے زیادہ ضرورت قومی یکجہتی کی ہے، ہم اپنی اپنی سیاست کرتے رہیں گے لیکن دہشت گردی کے خلاف اکٹھا ہونا ہوگا، مشاورت اور پوری تیاری کے ساتھ ایک میٹنگ بلاوں گا۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ آپ نے خود کیا تھا، بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق تا قیامت قائم رہیگا، میں بلوچستان کسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے نہیں آیا، آج بھی ہم ہوش کے ناخن لیں اور ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھیں، پورے پاکستان کی سیاسی قیادت بیٹھے اور ملک کو درپیش چیلنجز پر بات کرے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: رہے ہیں

پڑھیں:

قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس

آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ جہاں کوئی معلومات ملتی ہیں، پولیس ایکشن لیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں ہمیں مشکل پیش آئی ہو۔ کل 3 اضلاع میں ہم نے آپریشنز کیے اور آج بھی صبح سے دیر میں آپریشن چل رہا ہے، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ہماری پولیس ہائی الرٹ ہے۔

یہ بھی پڑھیے: لوئر دیر: سیکیورٹی فورسز کا یرغمال بنائے گئے شہریوں کو چھڑانے کے لیے آپریشن، 10 دہشتگرد ہلاک، 7 جوان شہید

آئی جی پولیس نے کہا کہ ان کارروائیوں کی وجہ سے ہی دہشتگردوں کو چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے میں مصروف ہیں۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ دنوں سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے علاقے لوئر دیر میں یرغمال بنائے گئے شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے آپریشن کیا ہے، اس دوران 10 دہشتگرد ہلاک کردیے گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 7 جوان بھی شہید ہوگئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ، حنیف عباسی
  • پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
  • ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان کو سخت پیغام
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس
  • سکیورٹی فورسز کا خضدار میں آپریشن، 5 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک
  • کرک؛ رات گئے تھانے پر فتنۃ الخوارج کے 30 دہشت گردوں کا حملہ ناکام
  • بلوچستان: لیویز اور پولیس تھانوں پر دہشتگردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
  • ٹی ٹی پی اور ’’را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان حکومت کو سخت پیغام
  • اسلامی کانفرنس ’’اب کے مار کے دیکھ‘‘
  • دہشتگردوں کا ملک کے اندر اور باہر پورا بندوبست کیا جائے گا،راناثنااللہ