بات چیت حکومت سے نہیں طاقتور حلقوں سے ہو سکتی ہے، اعظم سواتی
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ اس وقت ملک میں جاہلوں اور جرائم پیشہ لوگوں کی حکومت ہے، فرد جرم عائد ہونے والے کو وزیر اعظم بنا دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ بات چیت حکومت سے نہیں طاقت ور حلقوں سے ہو سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے راستہ ڈھونڈ رہے ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ اس وقت ملک میں جاہلوں اور جرائم پیشہ لوگوں کی حکومت ہے، فرد جرم عائد ہونے والے کو وزیر اعظم بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں وسیع پیمانے پر دہشت گردی ہے اور اس وقت پاکستان کے حالات افریقا سے بھی بدتر ہوگئے ہیں، 40 سالوں سے ملک کو لوٹنے والے لوگ اس کو ٹھیک نہیں کر سکتے۔ اعظم سواتی نے کہا کہ پارلیمنٹ اور آئین و قانون ختم ہے، عدالتیں اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے جبکہ الیکشن کمیشن کو بہت پہلے کا ہی ختم کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اعظم سواتی نے کہا کہ
پڑھیں:
ون وے کی خلاف ورزی کرنے پر کتنے ماہ قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے؟
اسلام آباد ٹریفک پولیس نے ٹریفک قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ اور ’ون وے‘ کی خلاف ورزی پر اب صرف چالان نہیں بلکہ فوجداری مقدمات بھی درج کیے جا رہے ہیں، ون وے کی خلاف ورزی پر ایک دن میں 66 سے زیادہ مقدمات جبکہ 141 گاڑیاں اور موٹر سائیکل مختلف تھانوں میں بند کردیے گئے۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کس دفعہ کے تحت مقدمہ درج ہوتا ہے اور اس میں کتنی سزا اور جرمانہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر اب ایف آئی آر درج ہوگی، بڑا فیصلہ کرلیا گیا
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے مطابق ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 279 کے تحت مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ یہ دفعہ ان افراد پر لاگو ہوتی ہے جو عوامی سڑکوں پر لاپرواہی یا خطرناک انداز میں گاڑی چلاتے ہیں اور کسی دوسرے کی جان کو خطرہ میں ڈالتے ہیں۔
قانون کے مطابق دفعہ 279 کے تحت مجرم کو کم از کم 2 ماہ قید اور زیادہ سے زیادہ 2 سال قید کی سزا دی جا سکتی ہے، جبکہ جرمانے کے حوالے سے عدالت کی صوابدید ہے کہ وہ کتنا بھاری جرمانہ کرے۔
ماضی میں مختلف کیسز میں ملزمان کو ایک ہزار روپے سے 4 ہزار روپے تک کی سزائیں ہوئی ہیں۔ ملزمان کو قید اور جرمانہ بیک وقت بھی دیا جا سکتا ہے البتہ یہ دفعہ قابل ضمانت ہے اور ملزم کو ضمانت پر رہائی مل جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ٹریفک پولیس کا ون وے خلاف ورزیوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 249 مقدمات درج
اسلام آباد ٹریفک پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ٹریفک قوانین کی پاسداری نہ صرف آپ کی بلکہ دوسروں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے بھی ضروری ہے۔ ون وے کی خلاف ورزی سنگین جرم ہے اور اس پر کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام آباد ٹریفک پولیس ٹریفک قوانین جرمانہ خلاف ورزی قید ون وے خلاف ورزی وی نیوز