نشے سے بحال ہونے والے 1239 افراد میں 13 خواتین اور 28 کم عمر لڑکے بھی شامل ہیں، ان افراد میں پشاور کے 611 افراد جبکہ صوبے کے دیگر اضلاع سے 536 افراد شامل ہیں۔ اسی طرح 48 افراد پنجاب، 10 سندھ اور 26 افغان شہری بھی پروگرام سے مستفید ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے نشے کے عادی افراد کو صحت کارڈ میں شامل کرنے کا اعلان کردیا۔ ’’ ڈرگ فری پشاور‘‘ پروگرام کے تیسرے مرحلے کی تکمیل پر بدھ کے روز پشاور میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ صوبائی کابینہ اراکین، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، سرکاری حکام اور سول سوسائٹی اراکین نے تقریب میں  شرکت کی۔ اس موقع پر ’’ ڈرگ فری پشاور ‘‘ پروگرام کے تیسرے مرحلے کے پاس آؤٹ افراد کو ان کے خاندانوں کے حوالے کر دیا گیا۔ ڈرگ فری پشاور پروگرام کا یہ تیسرا مرحلہ نومبر 2024 میں شروع کیا گیا تھا جس میں نشے کے عادی 1239 افراد کی بحالی عمل میں لائی گئی ہے۔ نشے سے بحال ہونے والے 1239 افراد میں 13 خواتین اور 28 کم عمر لڑکے بھی شامل ہیں، ان افراد میں پشاور کے 611 افراد جبکہ صوبے کے دیگر اضلاع سے 536 افراد شامل ہیں۔ اسی طرح 48 افراد پنجاب، 10 سندھ اور 26 افغان شہری بھی پروگرام سے مستفید ہوئے۔

یہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کا سب سے بڑا پروگرام ہے جس کےلیے 32 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم سب کےلیے خوشی کا موقع ہے کہ ہم ان افراد کی بحالی و تربیت کے بعد ان کے خاندانوں سے ملانے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پروگرام کا مقصد صوبے کو منشیات سے پاک کرنا اورنشے کے عادی افراد کو دوبارہ نارمل زندگی کی طرف لوٹانا ہے تاکہ وہ ایک مفید اور کار آمد شہری کے طور پر زندگی بسر کرنے کے قابل ہو سکیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ یہ پروگرام صرف صوبے کے لیے نہیں بلکہ پورے پاکستان اور عالمی سطح کا پروگرام ہے، ڈرگ فری پروگرام کے تحت خیبر پختونخوا کے علاوہ دیگر صوبوں اور پڑوسی ملک افغانستان سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بھی بحال کیا گیا، ہم کسی کو اس بنیاد پر مسترد نہیں کرتے کہ وہ صوبے یا ملک کا نہیں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کا یہ منصوبہ 2022 میں شروع کیا گیا تھا۔ منصوبے کے پہلے دو مراحل کے تحت مجموعی طور پر نشے کے عادی 2400 افراد کا کامیابی سے علاج کیا گیا۔ ان افراد میں پشاور کے 1154 افراد، صوبے کے دیگر اضلاع کے 1039 افراد، پنجاب، سندھ، بلوچستان ، کشمیر اور گلگت بلتستان کے 170 افراد اور 34 غیر ملکی افراد شامل تھے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ان کے لیڈر کا وژن ایک فلاحی ریاست کا قیام ہے، جس میں ریاست اپنے لوگوں کو ایک ماں کی طرح ٹریٹ کرے۔  وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہم نشے کے عادی افراد کی بحالی کے پروگرام کو صحت کارڈ میں شامل کرنے جا رہے ہیں، نشے کے عادی افراد کو متعلقہ ڈپٹی کمشنر صرف دفتر پہنچائیں ، علاج حکومت کروائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ بھی اس لت میں مبتلا ہیں، ہمارے حوالے کریں ہم ان کا علاج کرائیں گے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہر وہ کام جو آپ جلوت میں نہیں کر سکتے وہ غلط ہے، غلط اور صحیح کی یہ مختصر تعریف ہے، منشیات نہ خوشی دے سکتی ہیں اور نہ سکون یہ صرف تباہی کا باعث ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سکون اور ترقی صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے احکامات کی پاسداری میں ہے۔ وزیر اعلیٰ کہا کہ منشیات فروشوں کے خلاف لڑیں انہیں اپنے علاقوں سے باہر نکالیں، پولیس آپ کا ساتھ دے گی، پولیس کو بتائیں پولیس فوری کارروائی کرے گی، منشیات فروشوں کو نہیں چھوڑنا ، یہ ہمارے بچوں اور نوجوانوں کے دشمن ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم نے مل کر  منشیات اور منشیات فروشوں کا خاتمہ کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ تاجر برادری کے شکر گزار ہیں کہ وہ بحال شدہ افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نشے کے عادی افراد کو افراد کی بحالی خیبر پختونخوا افراد میں وزیر اعلی نے کہا کہ شامل ہیں علی امین ان افراد صوبے کے کیا گیا

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا منشیات کے سدباب کیلئے اہم اقدام، کاؤنٹر نارکوٹکس فورس قائم

لاہور:

حکومت پنجاب نے منشیات کے سدباب کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے صوبے میں کاؤنٹر نارکوٹکس فورس (سی این ایف) قائم کردی، اس طرح پنجاب 5 اسپیشلائزڈ فورسز قائم کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کی حکومت نے کاؤنٹر نارکوٹکس فورس قائم کرتے ہوئے ادارہ جاتی انتظامی اقدامات اورآ ئینی اصلاحات کی نئی تاریخ رقم کر دی اور  پنجاب 5 اسپیشلائزڈ فورسز قائم کرنے والا پاکستان کا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔

صوبوں کو اسپیشلائزڈ فورسز بنانے کا مینڈیٹ 2018 میں 18 ویں آئینی ترمیم کے تحت دیا گیا تھا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب میں پاکستان کی پہلی کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کی باقاعدہ لانچنگ کر دی ہے، پنجاب کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی جہاں وزیراعلیٰ نے سی این ایف کی باقاعدہ لانچنگ کی۔

کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کی جنرل سلامی، افسران اور فورس نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا اور وزیراعلیٰ مریم نواز نے پرچم متعلقہ حکام کے سپرد کیا۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب کاؤنٹر نارکوٹکس فورس میں 866 بھرتیاں اور ہر ڈویژن میں ڈائیریکٹوریٹ قائم کیا گیا ہے۔

قبل ازیں پنجاب نے پہلی وائلڈ لائف فورس، انوائرمنٹل فورس، فارسٹ اور پیرا فورس بنانے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اب منشیات کے سدباب کے لیے پہلی صوبائی کاؤنٹر نارکوٹکس فورس بنانے کا اعزاز بھی حاصل کرلیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان
  • میٹا کا بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کیلیے نئے حفاظتی اقدامات کا اعلان
  • جماعتِ اسلامی کا کل خیبر پختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان
  • خیبر پختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب
  • عمران خان نے تحریک انصاف میں انتشار پھیلانےوالوں کےخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور
  • خیبر پختونخوا: 2 روز میں بارش اور سیلاب کے باعث 13 افراد جاں بحق، 3 زخمی
  • بھارتی فوج کشمیریوں کا نشے کا عادی بنا رہی ہے!
  • خیبر پختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان بارے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
  • دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پوری قوم فورسز کیساتھ کھڑی ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • پنجاب حکومت کا منشیات کے سدباب کیلئے اہم اقدام، کاؤنٹر نارکوٹکس فورس قائم