Daily Ausaf:
2025-04-25@08:48:27 GMT

پی ایس ایل میں مزید 2 ٹیمیں شامل کرنےکا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں مزید 2 ٹیمیں شامل کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق پی ایس ایل کے سی ای او سلمان نصیر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ سال کے آخر تک ہمیں پی ایس ایل کے لیے مزید 2 مزید ٹیمیں مل سکتی ہیں۔خیال رہے کہ اس وقت پی ایس ایل میں 6 ٹیمیں ہیں جن میں کراچی کنگز، لاہور قلندرز، اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور ملتان سلطانز شامل ہیں۔ مزید 2 ٹیموں کی شمولیت کے بعد پی ایس ایل کی ٹیموں کی تعداد 8 ہوجائےگی۔

پی ایس ایل کے سی ای او سلمان نصیرکا مزیدکہنا تھا کہ اس لیگ کا آغاز ایسے وقت ہوا تھا جب پاکستان میں کرکٹ نہیں ہو رہی تھی جسے واپس ملک میں لانا چیلنج تھا اور اب جب ہم اس میں کامیاب ہوچکے ہیں تو ہمارا اگلا ہدف ان چار شہروں (لاہور، کراچی، راولپنڈی اور ملتان) کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی میچز کروانا ہیں۔

پی ایس ایل 2026 کے میچز پشاور سمیت دیگر نئے شہروں میں بھی کروائے جائیں گے۔ سی ای او پی ایس ایل نے یہ نہیں بتایا کہ پی ایس ایل میں شامل ہونے والی مزید 2 ٹیمیں کونسی ہوں گی اور ان کے کیا نام ہوں گے۔دوسری جانب پی سی بی کے مطابق 2025 کے سیزن میں 8 اپریل کو پشاور پی ایس ایل کے نمائشی میچ کی میزبانی کرے گا۔

ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کا آغاز 11 اپریل سے ہوگا۔ راولپنڈی میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے درمیان افتتاحی میچ سمیت 11 میچ ہوں گے جب کہ قذافی اسٹیڈیم 18 مئی کو فائنل سمیت 13 میچوں کی میزبانی کرےگا، کراچی اور ملتان پی ایس ایل کے پانچ پانچ میچوں کی میزبانی کریں گے۔پی ایس ایل کا فائنل 18 مئی کو قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائےگا۔

رمضان کا پہلا عشرہ ، مسجد الحرام میں اڑھائی کروڑ زائرین کی آمد کا نیا ریکارڈ بن گیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پی ایس ایل کے

پڑھیں:

نہروں کے معاملے پر وکلا کی ہڑتال، کراچی سمیت مزید 3 مقامات پر دھرنوں کا اعلان

وکلا نے خبردار کیا ہے کہ جب تک دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کو مستقل طور پر ختم نہیں کیا جاتا، یہ احتجاج جاری رہے گا، یہ منصوبے سندھ کے پانی کے حصے پر ڈاکہ ہیں اور ان کے خلاف ہر قانونی، جمہوری اور آئینی طریقے سے مزاحمت کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ نہروں کی تعمیر کے معاملے پر کراچی کی سٹی کورٹ میں وکلا کی جانب سے ہڑتال کے باعث سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بار کونسل کی کال پر کراچی بار ایسوسی ایشن نے سٹی کورٹ میں ہڑتال کی ہے، آج صبح وکلا نے سٹی کورٹ کے داخلی دروازے بند کر دیے جس کے بعد عدالت کے باہر سائلین کا رش لگ گیا اور عدالتی کارروائی معطل ہوگئی۔ سندھ بار کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کینالز کی تعمیر کے حوالے سے وکلا برادری کے مطالبات تسلیم نہ ہونے تک عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔ سندھ بار کونسل نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر غیر معینہ مدت کے لیے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

کراچی بار ایسوسی ایشن نے نہروں کے معاملے پر کراچی میں بھی دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔ سٹی کورٹ میں بار کے عہدیداروں کی پریس کانفرنس کے دوران قائم مقام جنرل سیکریٹری کراچی بار عمران عزیز نے کہا کہ کراچی بار گزشتہ 6 ماہ سے ایک تحریک چلا رہی ہے، کراچی بار نے 4 مسائل سامنے رکھے تھے، اس میں 2 مسئلے بہت اہم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مطالبات میں 6 کینالز اور کارپوریٹ فارمنگ کے حوالے سے تحفظات واضح ہیں، ہمارے پر امن اور آئینی مطالبے کو مسترد کیا گیا۔ عمران عزیز نے کہا کہ 5 دن ہوچکے ہیں، خیرپور میں ببر لو بائی پاس پر دھرنا جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل آل سندھ وکلا ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں مزید 3 مقامات پر دھرنوں کا اعلان کیا گیا، ایک دھرنا کموں شہید ، دوسرا کشمور اور تیسرا کراچی میں ملیر کورٹ کے باہر دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائسز پہنانے کا فیصلہ
  • پشاور تا کراچی چلنے والی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس بحال
  • اسرائیل کے وسطی علاقوں میں جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی، یروشلم اور تل ابیب ہائی الرٹ
  • پی آئی اے کے 51 سے 100فیصد شیئرز فروخت کرنےکا فیصلہ، درخواستیں طلب
  • پنجاب ؛ عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائس پہنانے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ بینڈز لگانے کا فیصلہ
  • مزید ایک ہزار یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ
  • رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا پانچ سال بعد خوشحال خان خٹک ایکسپریس ٹرین سروس کو بحال کرنے کا فیصلہ
  • نہروں کے معاملے پر وکلا کی ہڑتال، کراچی سمیت مزید 3 مقامات پر دھرنوں کا اعلان