عامر خان کی گرل فرینڈ گوری سپراٹ کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے سپر اسٹار عامر خان کی گرل فرینڈ گوری سپراٹ کون ہیں اور کیا کرتی ہیں، تفصیلات سامنے آ گئیں۔
عامر خان نے اپنی پری برتھ ڈے میڈیا میٹ کے دوران اپنی گرل فرینڈ کو دنیا سے ملوایا اور اپنی محبت کی کہانی اور گوری سپراٹ کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔
عامر خان اور گوری پچھلے 25 سال سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں، لیکن ان کا رومانوی رشتہ گزشتہ 18 ماہ سے چل رہا ہے، گوری سپراٹ شادی شدہ تھیں اور ان کا ایک 6 سال کا بیٹا بھی ہے۔
گوری سپراٹ کا تعلق بینگلور سے ہے اور وہ وہیں پلی بڑھی ہیں، گوری کی والدہ ریتا سپراٹ بینگلور میں ایک بیوٹی سیلون چلاتی تھیں، گوری نے ابتدائی تعلیم بلیو ماؤنٹین اسکول سے حاصل کی۔
2004ء میں انہوں نے یونیورسٹی آف دی آرٹس لندن سے ایف ڈی اے اسٹائلنگ اور فوٹو گرافی کا کورس کیا۔
گوری ممبئی میں ایک معروف بیوٹی سیلون بی بلنٹ چلا رہی ہیں، ان کو فیشن انڈسٹری سے بھی خاصہ لگاؤ ہے۔
عامر خان نے تصدیق کی ہے کہ میں نے اپنی گرل فرینڈ گوری کی ملاقات اپنے بچوں، خاندان اور قریبی دوستوں شاہ رخ خان اور سلمان خان سے بھی کروائی ہے۔
عامر خان نے مزید انکشاف کیا ہے کہ 12 مارچ 2025ء کو شاہ رخ خان اور سلمان خان نے میرے ممبئی والے گھر میں گوری سپراٹ سے ملاقات کی۔
عامر خان اپنی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک خصوصی خاندانی ڈنر کا اہتمام کر رہے ہیں، جس میں گوری سپراٹ بھی شریک ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک دوسرے کے لیے بہت سنجیدہ اور کمٹڈ ہیں، ہم ڈیڑھ سال سے رشتے میں ہیں اور بہت خوش ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ابھی تک عامر خان اور گوری سپراٹ کی شادی سے متعلق کوئی حتمی خبر نہیں ہے، لیکن ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس رشتے کو مزید سنجیدگی سے آگے لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
عامر خان کا گوری سپراٹ کا نام اور چہرہ میڈیا کے سامنے لانے کے بعد سوشل میڈیا پر طوفان آ گیا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خان اور
پڑھیں:
ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے، انصارالله
الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں نصر الدین عامر کا کہنا تھا کہ انسانی جرائم پر عالمی ضمیر کی خاموشی، صیہونی رژیم کو مزید انسانیت سوز اقدامات کے ارتکاب پر اُکساتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے ڈپٹی میڈیا انچارج "نصر الدین عامر" نے کہا کہ ہمارے ڈرونز اور نام کی وجہ سے "نتین یاہو" کا مشتعل ہونا، ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے۔ نصر الدین عامر نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نتین یاہو ہمارا دشمن ہے اور ہم ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ اپنے دشمن کو پریشان رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ "یافا"، مقبوضہ فلسطین کا ایک شہر ہے، جسے ہم نے اپنے ایک ڈرون کے نام کے طور پر تجویز کیا۔ ڈرون کا نام یافا رکھنے کے لئے ہم نے "حماس" کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈ" کے ایک شہید کمانڈر سے مشاورت بھی کی۔ انصارالله کے ڈپٹی میڈیا انچارج نے اس بات کی وضاحت کی کہ نتین یاہو ایک جنگی مجرم ہے۔ اسے دوسروں کو دھمکیاں نہیں دینی چاہیئں، بلکہ اس انسانی مجرم کا ٹرائل ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جرائم پر عالمی ضمیر کی خاموشی، صیہونی رژیم کو مزید انسانیت سوز اقدامات کے ارتکاب پر اُکساتی ہے۔
نصر الدین عامر ہی نے آج صبح BBC سے گفتگو میں کہا کہ فلسطینی عوام کی مدد یمنی قوم کی خواہش ہے، جسے ہمارے قائدین نے غزہ کی پٹی میں عملی صورت میں انجام دیا۔ ہماری عوام ہر ہفتے لاکھوں کی تعداد میں چوراہوں و شاہراہوں پر مظاہرے کرتی ہے۔ وہ فلسطینی عوام کی مدد کے خواہاں ہیں۔ تمام عرب و مسلم اقوام، فلسطینیوں کی مدد کرنا چاہتی ہیں، لیکن اُن کی حکومتیں اس کام میں حائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کا یہ اخلاقی، انسانی و مذہبی فریضہ ہے کہ وہ فلسطینیوں کی مدد کریں اور بے گناہ لوگوں کا قتل عام بند کروائیں۔ انصارالله کے ڈپٹی میڈیا انچارج نے کہا کہ یمن سے فلسطین کی مدد کا سوال نہیں پوچھنا چاہیئے بلکہ دیگر اقوام سے پوچھنا چاہیئے کہ وہ کیوں فلسطین کی مدد نہیں کر رہیں۔ اگر اس خطے میں رہنے والے تمام لوگ اپنی صلاحیت کے مطابق فلسطینی عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھتے تو غزہ کی پٹی و یمن میں ہمیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔