ولادت باسعادت امام حسن علیہ السلام
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیں پروگرام دین و دنیا
عنوان: ولادت باسعادت امام حسن علیہ السلام
مہمان: حجۃ الاسلام و المسلمین سید ضیغم ہمدانی
میزبان: حجۃ الاسلام و المسلمین محمد سبطین علوی
موضوعات گفتگو:
تعریف اخلاق کیا ہے؟
امام حسن علیہ السلام کی زندگی کے عبادی پہلو
امام کی شخصیت کے اخلاقی پہلو
خلاصہ گفتگو:
اخلاق، انسانی شخصیت کا سب سے اہم پہلو ہے جو اس کے کردار اور طرزِ عمل کی عکاسی کرتا ہے۔ اخلاق کی تعریف یوں کی جا سکتی ہے کہ یہ وہ صفات ہیں جو انسان کے گفتار و کردار کو سنوارتی ہیں، جیسے صداقت، دیانت، عفو، حلم، اور مہربانی۔ قرآن اور احادیث میں اخلاق حسنہ کو دین کی بنیاد قرار دیا گیا ہے۔
امام حسن علیہ السلام کی پوری زندگی عبادت اور اخلاق کا حسین امتزاج تھی۔ آپ کا عبادتی پہلو نہایت منفرد تھا۔ آپ انتہائی خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا کرتے، ہر سجدے میں گریہ فرماتے اور حج کے لیے بارہا پیدل مکہ جاتے۔ راتوں کو عبادت میں مصروف رہتے اور اللہ کی رضا کے لیے روزے رکھتے۔ آپ کی عبادت کا یہ عالم تھا کہ وضو کرتے وقت چہرہ متغیر ہو جاتا اور جب اس کی وجہ پوچھی جاتی تو فرماتے: "کیا میں اس ذات کے حضور کھڑا ہونے والا نہیں ہوں جو تمام جہانوں کا مالک ہے؟"
اخلاقی لحاظ سے بھی امام حسن علیہ السلام بے مثال تھے۔ آپ کی بردباری ایسی تھی کہ دشمنوں کی گستاخیوں کو درگزر کر دیتے۔ ایک بدتمیز شخص کو محبت سے نوازا، اور وہ آپ کا گرویدہ ہو گیا۔ سخاوت کا یہ عالم تھا کہ کئی بار اپنا پورا مال راہِ خدا میں لٹا دیا۔ مہمان نوازی میں آپ کا دروازہ ہر مسافر اور حاجتمند کے لیے کھلا رہتا تھا۔
امام حسن علیہ السلام کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ حقیقی کامیابی عبادت کے ساتھ ساتھ بہترین اخلاق میں پوشیدہ ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امام حسن علیہ السلام
پڑھیں:
غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر
منگل کے روز امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے وزیر خارجہ اور وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی نے کہا ہے کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کے معاہدے کی راہ میں اسرائیل ایک بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ منگل کے روز امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں کچھ پیش رفت ضرور ہوئی ہے، لیکن صورتحال اب بھی جمود کا شکار ہے، خاص طور پر اسرائیلی افواج کی رفح میں کارروائیوں کی وجہ سے، جس کے نتیجے میں مصر سے انسانی امداد کا ایک اہم راستہ بند ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی سیکریٹری روبیو کے ساتھ ملاقات میں آل ثانی نے غزہ اور شام کی صورتحال پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں تعمیر نو کے عمل کے لیے اقتصادی پابندیوں میں نرمی پر زور دیا۔