کراچی ایئرپورٹ کے اطراف جہاز کے گرنے والے پہیے کا تاحال سراغ نہ مل سکا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کراچی:
لاہور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کی پرواز کی ایک پہیے کے بغیر لینڈنگ کے معاملے پر ایئربس کمپنی نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
ایئر بس نے پی آئی اے سے ٹیکنیکل تفصیلات طلب کرتے ہوئے طیارہ پی کے 306 رجسٹریشن نمبر AP-BLS کا مکمل فلائٹ ڈیٹا اور چیک لسٹ مانگ لی۔ کمپنی نے لینڈنگ گیئر سمیت دیگر رپورٹس بھی طلب کر لی ہیں۔
بدھ کی شب لاہور ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے بعد انکشاف ہوا کہ طیارے کے پچھلے ٹائروں میں سے ایک غائب تھا۔
تین دن گزرنے کے باوجود کراچی ایئرپورٹ کے اطراف گرنے والے پہیے کا سراغ نہیں مل سکا، جبکہ پی آئی اے انتظامیہ اسے تلاش کرنے میں ناکام رہی۔
ذرائع کے مطابق بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن پہلے ہی واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن کے گھر سے ایک روز قبل ملنے والی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن سے نوعمر لڑکی کی پھندا لگی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
پولیس سرجن کے مطابق نوعمرلڑکی کے پوسٹ مارٹم کے دوران زیادتی اور گلا گھونٹ کرقتل کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
سرجانی ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے ، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پیرکو سرجانی ٹاؤن سیکٹر51 میں گھرکی چھت سےنوعمرلڑکی کی پھندا لگی لاش ملی تھی جسے پولیس نے تحویل میں لینے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا تھا۔
نوعمرلڑکی کی شناخت 11 سالہ آسیہ کے نام سے کی گئی تھی۔ گزشتہ روزپولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران نوعمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں جبکہ نوعمرلڑکی کورسی یا کسی اور چیز سے گلا گھونٹ کرقتل کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران تمام ضروری حیایاتی، کیمیائی تجزیے اورزیریلے مادوں کے تعین، ڈی این اے پروفائلنگ اورکراس میچنگ کے لیے تمام پر نمونے محفوظ کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن عرفان آصف کے مطابق ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔
انھون نے بتایا کہ ایم ایل او کی جانب سے تحریری طور پر پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد نوعمر لڑکی کے قتل کا مقدمہ سرکار مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کردی تھی اورمقتولہ بچی کی تدفین بھی کردی گئی ہے۔