انقرہ میں “چائنا ان اسپرنگ ” گلوبل ڈائیلاگ کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
بیجنگ : چائنا میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ” چائنا ان اسپرنگ : چین کے مواقع ، دنیا کا اشتراک ” گلوبل ڈائیلاگ ترکیہ کے شہر انقرہ میں منعقد ہوا۔ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے شعبہ تشہیر کے نائب سربراہ اور چائنا میڈیا گروپ کے صدر شین ہائی شیونگ نے تقریب سے ورچوئل خطاب کیا۔
جمعہ کے روزشین ہائی شیونگ نے کہا کہ اس سال کے دو اجلاسوں میں صدر شی جن پھنگ نے ادارہ جاتی کھلے پن کو مسلسل وسعت دینے اور بین الاقوامی تعاون کے لئے گنجائش کو مسلسل بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ چین کی ترقی کو دنیا سے الگ نہیں کیا جا سکتا اور دنیا کی خوشحالی کو بھی چین کی ضرورت ہے۔ عالمی چیلنجوں کے سامنے کوئی ایک ملک اکیلے ان سے نہیں نمٹ سکتا ۔ “بندش ” کے بجائے ، ” کھلاپن اور اشتراک” بہتر ہے۔ ” ڈی کپلنگ ” کے بجائے ” تعاون اور جیت جیت ” بہتر ہے۔ چین کا دروازہ مزید وسیع ہو گا ۔ “چین کے اعتماد” نے دنیا کی ترقی میں مزید استحکام اور یقین پیدا کیا ہے۔
شین ہائی شیونگ نے مزید کہا کہ چائنا میڈیا گروپ جامع مواصلات اور سائنسی و تکنیکی جدت طرازی میں اپنے عالمی معیار کی خوبیوں کو مکمل طور پر بروئے کار لاتے ہوئے دنیا بھر کے دوستوں کے ساتھ چینی طرز کی جدیدکاری کے مواقع کا اشتراک کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہم نیوز رپورٹنگ، معلومات کے تبادلے اور وسائل کے اشتراک کے لئے ایک میڈیا پلیٹ فارم قائم کریں گے، چین کے تجربے اور دانشمندی کو دنیا کے ساتھ بانٹیں گے، اور “چین میں گہرائی کے ساتھ تعاون ” کے مزید مواقع تلاش کریں گے، تاکہ چینی جدیدکاری کی کامیابیاں دنیا کو بہتر طور پر فائدہ پہنچا سکیں۔تقریب میں شرکاء نے “نئے بین الاقوامی ڈھانچے کے تحت چین ترکیہ تعلقات” اور ” ہائی اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ چین ترکیہ باہمی تعاون ” جیسے موضوعات پرسیرحاصل تبادلہ خیال کیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
\ریاض: پاکستان اور سعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے ’’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘‘ (Strategic Mutual Defence Agreement – SMDA) پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت کسی ایک ملک پر ہونے والا بیرونی حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ اس معاہدے کو خطے میں امن و سلامتی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاض میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کی شقوں میں واضح کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف دفاعی تعاون کو مزید وسعت دیں گے بلکہ مشترکہ حکمتِ عملی، فوجی مشاورت اور خطے میں درپیش مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات بھی کریں گے۔
اس تاریخی پیش رفت کے بعد سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، ہمیشہ اور ابد تک۔ ان کا یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان نئے دفاعی اتحاد کی عملی اہمیت اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت نہ صرف فوجی سطح پر تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا بلکہ مشترکہ ردعمل کے لیے مربوط حکمتِ عملی تیار ہوگی۔ دونوں ممالک نے طے کیا ہے کہ علاقائی خطرات اور ممکنہ جارحیت کی صورت میں وہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
قابل ذکر امر یہ بھی ہے کہ گزشتہ روز جب وزیراعظم شہباز شریف کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تو سعودی فضائیہ کے F-15 لڑاکا طیاروں نے انہیں حصار میں لے کر پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا، جو دونوں ممالک کے گہرے تعلقات اور اس نئے دفاعی اتحاد کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔