جہاں پی ٹی آئی کا فسادی ٹولہ ہو وہاں قومی اتحاد مشکل ہے، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
لاہور:
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ جہاں پی ٹی آئی کا فسادی ٹولہ ہو وہاں قومی اتحاد مشکل ہے۔
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں متحد ہونا ہوگا، مگر جہاں پر تحریک انصاف کا فسادی ٹولہ بیٹھا ہو، جو مذمت تک نہ کرے اور اپنی فوج پر چڑھ دوڑے، وہاں متحد ہونا بھی مشکل ہے۔
عظمیٰ بخاری نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی طرف سے ایک مذمت تک کا لفظ نہیں بولا گیا، اسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کے لوگوں کو بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے خلاف بولنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک نیا نیشنل ایکشن پلان بنانا ہوگا، وزیراعظم نے اس معاملے کو بخوبی ٹیک اپ کیا ہے۔ خیبرپختونخوا میں ایک دھماکہ ہوا ہے، اللہ سب کی حفاظت کرے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ایک شخص کو بچانے کی جنگ کے بجائے ہمیں ملک بچانے کی بات کرنی چاہیے۔ ملک سب کا ہے، تحریک انصاف کو اپنے قیدی کے بجائے خیبرپختونخوا کے عوام کا خیال رکھنا ہوگا۔ امن و امان برقرار رکھنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، اور وہ اس سے نہیں بھاگ سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجرموں کو حکومت کے ساتھ نہیں بٹھا سکتے، البتہ پی ٹی آئی کے باقی لوگ حکومت کے ساتھ بات کر سکتے ہیں۔ خیبرپختونخوا کی حکومت افغانستان میں وفود بھجوانے میں مصروف ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔
اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔