ڈانس پر پابندی لگا دی گئی ، ہدایات جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
محکمہ ہائر ایجوکیشن نے تمام نجی و سرکاری کالجز میں ڈانس پر پابندی عائد کر دی۔
محکمہ ہائر ایجوکیشن نے پنجاب کے تمام 9 ڈائریکٹر کالجز کو ہدایات جاری کردیں۔
اس حوالے سے جاری مراسلے کے مطابق کالجز میں فن فئیر اور سپورٹس گالا کی تقریبات پر اساتذہ اور طلبہ کی انڈین گانوں پر رقص کرنے کی شکایات ملیں، تعلیمی ادارے مقدس مقامات جہاں تعلیم دی جاتی ہے۔ تمام ڈائریکٹر کالجز اپنے زیر انتظام کالجز کے سربراہان کو خصوصی ہدایت کریں ۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی کالج میں غیر اخلاق روکا اور ادکاری نہیں ہونی چاہیے، کسی کالج سے شکایت ملی تو متعلقہ کالج کے سربراہ، ڈپٹی ڈائریکٹر کے خلاف کارروائی ہوگی ۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود؛ ڈسکرمینشن موجود نہیں تو جنگ کیا ہے ؛ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ
سٹی 42: سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کاہ ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔
سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ ے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاسپرنٹ موومنٹ کا صرف پاکستان کو سامنا نہیں ۔ایران افریقہ،انڈیا کئی اور ممالک میں ایسی تحریک ہے ۔بلوچستان میں چند افراد اس طرح کی تحریک چلا رہے ہے ۔ یہ لوگ 17 سو سمیت مختلف تاریخی کا حوالہ دیتے ہے ۔برٹش راج سے قبل ایسٹ انڈیا کمپنی نے کام شروع کیا ۔پھر برٹش راج آیا اور کئی ریاستوں کو قبضے میں لیا ۔ برٹشن نے جانے کا فیصلہ کیا تو دو تحریکوں سے جنم لیا ۔جو آج بلوچستان ہے یہ پہلے برٹشن بلوچستان تھا ۔اس میں کچھ ریاست کلات پر کچھ حصہ مشتمل تھا ۔ 17 مارچ 1948 کو ریاست کلات پاکستان کا حصہ بن گئے ،موجودہ حالات میں یہ چند لوگ مختلف بہانے بناتے ہے ۔وائلس کو بطور آلہ کار بنا کر تحریک شروع کر دی گی جہاں تشدد ہو وہاں کوئی بہنانہ ڈھونڈا جاتا ہے ۔مزدوروں کو بسوں سے اتار کر مار دیا جاتا ہے ۔
صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
آج بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود ہے ،جب ڈسکیرمنشن کہیں موجود نہیں تو پھر یہ جنگ کیا ہے ۔ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔