ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کا اداکارہ نادیہ حسین کے گھر پر چھاپہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 14 مارچ 2025ء ) ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کا اداکارہ نادیہ حسین کے گھر پر چھاپہ، اداکارہ کی جانب سے مبینہ رشوت طلبی کا معاملہ سوشل میڈیا پر اٹھائے جانے کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی کاروائی، اداکارہ کا موبائل فون ضبط کر لیا گیا، پیکا ایکٹ کے تحت کاروائی کیے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایف ائی اے آفیسر کے خلاف رشوت طلبی کا الزام عائد کرنے پر ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین کے گھر چھاپا مار کارروائی کی گئی۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ اداکارہ نادیہ حسین کا موبائل تحویل میں لے لیا گیا اور ٹیکنیکل ٹیم موبائل کا فرانزک کروائے گی۔ حکام نے مزید بتایا کہ اس معاملے پر فی الحال کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا تاہم اداکارہ اور ماڈل کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔(جاری ہے)
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ نادیہ حسین کو بتادیا گیا تھا کہ رشوت طلب کرنے والا ایف آئی اے کا کوئی آفیسر نہیں بلکہ جعل ساز ہے۔
اداکارہ کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ جعل ساز نے ڈی پی پر ایف آئی اے آفیسر کی تصویر لگا کر آپ کو کال کی اور رشوت مانگی۔ حکام نے بتایا کہ اداکارہ نادیہ حسین کو ہدایت کی گئی تھی کہ جعل ساز کے خلاف سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کراچی میں شکایت درج کروائیں تاہم انھوں نے ایسا کرنے کے بجائے سوشل میڈیا پر بیان دیا۔ ایف آئی اے حکام کے بقول جعل ساز کا تعلق وہاڑی سے ہے اور اسے جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ یہ تمام معلومات فراہم کیے جانے کے باوجود نادیہ حسین نے سوشل میڈیا پر جھوٹا الزام لگایا۔ سوشل میڈیا پر بے بنیاد الزامات لگانا قانوناً جرم ہے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کراچی نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے نادیہ حسین کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی فرد کو بغیر ثبوت اور شواہد کے بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ نادیہ حسین کے رشوت طلبی کے الزامات نہ صرف حقائق کے منافی ہیں بلکہ ایک منظم ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں جو ایک سنگین جرم ہے۔ واضح رہے کہ اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر کو کروڑوں روپے کی خرد برد کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اداکارہ نے الزام عائد کیا کہ ان سے رشوت طلب کی گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اداکارہ نادیہ حسین کے ایف ا ئی اے حکام سوشل میڈیا پر کے خلاف
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی عمران خان سے جیل میں تفتیش: سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوال پر جذباتی ردعمل
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے معاملے میں تفتیش کی گئی، جس کی قیادت ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی سربراہی میں 3 رکنی ٹیم نے کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان نے سوالات کے جوابات دینے سے گریز کیا اور متعدد مواقع پر مشتعل ہو گئے۔
اہم: عمران خان سے اڈیالہ میں تفتیش، جواب میں مشتعل جوابات آئے!
عمران خان سے اڈیالہ جیل میں این سی سی آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے سوشل میڈیا اکاونٹس بارے سوالات کیے، عمران خان جواب میں غصہ ہوئے اور سخت جوابات دیے!
سوال ہوا کہ کیا آپ کے اکاونٹس غیر ملکی شہری جبران الیاس چلاتا ہے؟… pic.twitter.com/DNJyv8A7tC
— Maryam Nawaz Khan (@maryamnawazkhan) September 16, 2025
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔
این سی سی آئی اے کی ٹیم نے اس موقع پر واضح کیا کہ تفتیش عدالتی احکامات کے تحت کی جا رہی ہے نہ کہ کسی ذاتی ایجنڈے کے تحت ایسا ہو رہا ہے۔
تفتیش کے دوران عمران خان سے سوال کیا گیا کہ آیا ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، ’را‘ یا ’موساد‘ چلا رہے ہیں، جس پر وہ شدید مشتعل ہو گئے اور جواب دیا کہ جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے یہ بھی پوچھا کہ جیل سے باہر پیغامات کیسے پہنچتے ہیں، جس پر عمران خان نے کہاکہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں ہے، جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ میں طویل عرصے سے پابند سلاسل ہوں، میرے سیاسی ساتھیوں کو ملاقات کی اجازت بھی نہیں۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا کے ذریعے فساد کیوں پھیلا رہے ہیں، انہوں نے وضاحت کی کہ وہ کوئی فساد نہیں پھیلا رہے بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان مذاکرات کے لیے تیار، لیکن بات صرف ’بڑوں‘ سے ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
عمران خان نے مزید دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات کو دوبارہ شیئر کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان نے کہاکہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو خدشہ ہے کہ اسے اغوا کر لیا جائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews این سی سی آئی اے سوشل میڈیا اکاؤنٹس عمران خان مشتعل وی نیوز