کراچی؛ مقامی اخبار کےچیف کرائم رپورٹر کے اہل خانہ کو ڈاکوؤں نے لوٹ لیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کراچی:
فیڈرل بی ایریا میں مقامی اخبار کے چیف کرائم رپورٹر و سابق صدر کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن کے اہلخانہ کو موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے رکشے میں یرغمال بنا کر طلائی زیورات و دیگر قیمتی سامان لوٹ لیا، کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن نے ڈاکوؤں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 16 میں واقع سرکاری اسکول کے قریب 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ڈاکوؤں نے مقامی اخبار کے چیف کرائم رپورٹر و سابق صدر کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن کاشف ہاشمی کی 2 بھابھیوں اور ہمشیرہ کو رکشے میں اسلحے کے زور پر یرغمال بنا کر گود میں موجود شیر خوار بچے کے سر پر پستول رکھ دی۔
ڈاکوؤں نے تینوں خواتین کی کلائیوں اور انگلیوں میں پہنی ہوئی طلائی چوڑیاں اور انگوٹھیاں زبردستی اتار لیں اس دوران خواتین کے ہاتھوں پر بھی زخم آئے، واردات کے بعد ڈاکوؤں کا 4 رکنی گروہ موقع سے باآسانی فرار ہوگیا، واردات کا مقدمہ یوسف پلازہ تھانے میں درج کرا دیا گیا۔
کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن نے خواتین کے ساتھ کی جانے والی لوٹ مار کی واردات پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے اور اس واردات کو بھی شہر میں لوٹ مار اور ڈکیتی کے واقعات کا تسلسل قرار دیا ہے۔
ترجمان کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ پولیس و قانون نافذ کرنے والے ادارے واردات کی تحقیقات کر کے ملوث ڈاکوؤں کا سراغ لگا کر انھیں فوری گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن ڈاکوو ں
پڑھیں:
کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز، غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے، ڈاکوؤں کیخلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں، وزیراعلیٰ سندھ
کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے،سیلابی صورتحال کے بعد ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے،اجلاس سے خطاب
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تیز کرنے اور شہر قائد میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم دیا ہے۔کچے کے علاقوں میں آپریشن اور کراچی سمیت صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے۔ ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔اجلاس میں وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے۔ کچے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں۔ جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے ہیں، جن میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور اور 89 شکارپور کے شامل ہیں۔ 823 ڈکیتوں کو گرفتار
کیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے۔ آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے۔ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا۔ سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔مراد علی شاہ نے کراچی میں غیرقانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر میٔر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 243 غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے ہیں۔ 212 ایف آئی آر درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں۔ مختلف اقدامات سے 60 ملین روپے واٹر بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔