کیا اسٹرابری واقعی زہریلا پھل ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
سوشل میڈیا پر آئے روز کوئی نہ کوئی انوکھی اور نئی بات سننے کو ملتی ہے۔ اسی طرح ان دنوں اسٹرابری کے حوالے سے کچھ ویڈیوز کافی زیادہ گردش کررہی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اسٹرابری پھل نہیں بلکہ زہر ہے، جو کینسر کا باعث بنتا ہے۔
اس کے علاوہ کچھ افراد تو ڈاکٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے یہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں ڈاکٹر کی جانب سے بھی یہ ہدایت کی گئی ہے کہ اسٹرابری کا استعمال بالکل بھی نہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:اسٹرابری دل کے امراض اور ذیابیطس سے بچاتی ہے، تحقیق
اسٹرابری ایک موسمی پھل ہے۔ جس کی وجہ سے سیزن آتے ہی لوگوں میں اسٹرابری کا استعمال بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر اسٹرابری کا استعمال رمضان میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔
اس سے مختلف سویٹ ڈشز بنائی جاتی ہیں، اس کے علاوہ اسٹرابری شیک کا استعمال رمضان میں بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، اس حوالے سے بھی کہا جا رہا ہے کہ اسٹرابری شیک سب سے زیادہ نقصان دہ ہے۔
ماہرین کا اتفاق ہے کہ اسٹرابری ان پھلوں میں سے ایک ہے جن پر سب سے زیادہ پیسٹی سائیڈز کا استعمال ہوتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اسٹرابری نازک ہوتی ہے اور اسے کیڑوں اور بیماریوں سے بچانے کے لیے زیادہ کیمیکلز کی ضرورت ہوتی ہے، مگر اسٹرابری کو زہریلا پھل قرار دے دینا بالکل غلط ہے۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر کراپ سائنس انسٹیٹیوٹ، این اے آر سی ڈاکٹر تاج نصیب خان نے وی نیوز سے بات کرتے بتایا کہ اسٹرابری پھل کا استعمال اپنی اعلیٰ غذائیت کی وجہ سے بہت اہمیت کا حامل ہے، یہاں تک کہ اس کی دواؤں کی خصوصیات پر محققین اور غذائیت کے ماہرین کی بہت ریسرچ موجود ہے، اس کے علاوہ بہتر معاشی ترقی کے لیے اس کی کاشت ملک میں بڑے پیمانے پر کسانوں کے ذریعے کی جاتی ہے، اسٹرابری کی پاکستان میں ایک بڑی مقدار میں پیداوار ہوتی ہے، اور یہ سیزنل فروٹ مارکیٹ میں بہت تیزی سے فروخت بھی ہورہا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کئی بیماریوں کی وجہ بننے والی اندرونی جلن گھٹانے والی غذائیں
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بات میں بھی کوئی دو رائے نہیں ہے کہ اسٹرابری کی فصل فنگل انفیکشن اور کیڑے مکوڑوں کے لیے انتہائی حساس ہے، اس سب پر قابو پانے کے لیے ناخواندہ کسان اضافی معقول اسپرے استعمال کرتے ہیں جو کہ اسٹرابری استعمال کرنے والے صارفین کے لیے واقعی نقصان دہ ہے، کیونکہ پیسٹی سائیڈز کے زیادہ استعمال سے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس حوالے سے کسانوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس چیز کو جان سکیں اور اس بات کو سمجھ سکیں کہ ایک حد سے زیادہ پیسٹی سائیڈز انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ یورپی یونین اور امریکا سمیت کئی ممالک نے اسٹرابری میں پیسٹی سائیڈز کی مقدار کو محدود کرنے کے لیے قوانین موجود ہیں۔
تاہم استعمال سے پہلے کم از کم ایک گھنٹے تک اسٹرابری کو نمکین محلول میں ڈبو کر رکھ دیں، اس کے بعد اسٹرابری کا استعمال کیا جائے۔ صاف ستھری اسٹرابری انسانی صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں وہ جگہ جہاں 10 روپے کلو پھل اور سبزی ملتی ہے
ڈاکٹر مسکان خلیل نے اس حوالےسے بتایا کہ اسٹرابری کے بہت سے فوائد ہیں لیکن اسٹرابری کو استعمال کرنے سے پہلے بے حد ضروری ہے کہ اسٹرابری کو بہت اچھے سے دھو لیا جائے، ورنہ یہ بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے، پانی میں تھوڑا سا سوڈا ڈال لیا جائے تو بہت اچھے سے اسٹرابری دھل کر صاف ہو جاتی ہیں۔
مزید کہا کہ اسٹرابری میں بھرپور وٹامن سی ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اسٹرابری میں شوگر لیول کم ہوتا ہے۔ تو وہ افراد جو شوگر کے مریض ہیں، ان کے لیے بہت بہترین پھل ہے۔
اس کے علاوہ اسٹرابری میں بہت سے وٹامنز پائے جاتے ہیں۔ تو یہ قوت مدافعت کے لیے بھی بہت بہترین ہے۔ پوٹاشیم سے بھرپور ہے۔ تو وہ افراد جنہیں بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے۔ ان کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
5 بڑی اسٹرابریز میں آپ کی روزمرہ کی ضروریات کا تقریباً 100 فیصد وٹامن سی ہوتا ہے جو کہ سکن اور قوت مدافعت کے لیے ضروری ہے۔
اسٹرابری کو زہریلا پھل سمجھنا غلط ہے، لیکن اس کا استعمال کرتے وقت اس کی صفائی اور احتیاط ضروری ہے تاکہ اس کے فوائد سے بھرپور استفادہ کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: عنابی رنگ کا کھٹا میٹھا پھل فالسہ بے شمار فوائد کا حامل
ایک تحقیق کے مطابق اسٹرابری میں موجود اینتھوسیاننز (جو کہ اسٹرابری کو اس کا سرخ رنگ دیتے ہیں) کا تعلق دماغی صحت میں بہتری سے ہے اور یہ الزائمر کی روک تھام میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں
ایک اور تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ اسٹرابری کے باقاعدہ استعمال سے خون میں کولیسٹرول کی سطح کم ہو سکتی ہے، اور دل کی بیماریوں کے خطرات میں کمی آسکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹرابری بلڈ پریشر پھل پیسٹی سائیڈ زہر کولیسٹرول وٹامن سی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلڈ پریشر پھل پیسٹی سائیڈ کولیسٹرول وٹامن سی ہے کہ اسٹرابری پیسٹی سائیڈز اس کے علاوہ کا استعمال بہت زیادہ اس حوالے حوالے سے میں بہت ہوتا ہے کے لیے کی وجہ
پڑھیں:
انسان کے مزاج کتنی اقسام کے، قدیم نظریہ کیا ہے؟
انسان کو سمجھنا ہمیشہ سے ایک معمہ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صدیوں پہلے بھی لوگوں نے انسانی فطرت کو مختلف خانوں میں بانٹنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: کتے انسانوں کے دوست کتنے ہزار سال پہلے بنے؟
شخصیت کو 4 بنیادی اقسام میں تقسیم کرنے کا ایسا ہی ایک قدیم نظریہ جسے ’4 مزاج‘ یا (فور ہیومرز) کہا جاتا ہے تقریباً ڈھائی ہزار سال پہلے یونان میں متعارف ہوا لیکن اس کی گونج آج بھی جدید نفسیات میں سنائی دیتی ہے۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس نظریے نے صدیوں تک نہ صرف طب، خوراک اور طرز زندگی کو متاثر کیا بلکہ انسان کے جذبات اور رویوں کو سمجھنے کا ایک مستقل ذریعہ بھی بن گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اگرچہ سائنسی لحاظ سے اس کی بنیادیں اب غلط تسلیم کی جا چکی ہیں لیکن اس نظریے کی جھلک آج کے ماڈرن نفسیاتی ماڈلز میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
یونانی فلسفی ایمپیدوکلیز نے 4 عناصر زمین، پانی، ہوا اور آگ کو کائنات کی بنیاد قرار دیا اور بعد ازاں طبیب ہپوکریٹس نے اس سے متاثر ہوکر انسانی جسم کے اندر 4 مائعات کا نظریہ پیش کیا جو مندرجہ ذیل ہے۔
خون (Sanguine): خوش مزاج اور پُرجوش
بلغم (Phlegmatic): ٹھنڈے مزاج اور نرم طبیعت
پیلا صفرا (Choleric): غصیلا اور ضدی
سیاہ صفرا (Melancholic): افسردہ اور گہری سوچ رکھنے والا
مزید پڑھیے: 3 ہزار سال قبل یورپی باشندوں کی رنگت کیسی ہوتی تھی؟
ان مزاجوں کو جسم کی حرارت اور نمی کے ساتھ جوڑا گیا جیسے گرم و خشک مزاج والے چولیرک (Choleric) سمجھے گئے جبکہ سرد و مرطوب لوگ فلیگمیٹک (Phlegmatic) کہلائے۔
یہ نظام قرون وسطیٰ اور شیکسپیئر کے دور میں بھی رائج تھا۔ مثلاً شیکسپیئر کے مشہور ڈرامے’دی ٹیمنگ آف دی شریو‘ میں کردار کیتھرین کے بگڑے رویے کو ’پیلے صفرے‘ کی زیادتی سے جوڑا گیا اور علاج کے طور پر اسے گرم کھانوں سے دور رکھا گیا۔
قدیم نظریہ، جدید عکس19ویں صدی میں جسمانی تحقیق، خوردبین کی ایجاد اور جدید طب کے باعث 4 مزاجوں کا نظریہ سائنسی طور پر متروک ہو گیا لیکن اس کے اثرات باقی رہے۔
سنہ 1950 کی دہائی میں معروف ماہر نفسیات ہینس آیزنک نے شخصیت کے 2 بنیادی پہلو متعارف کرائے جن میں ایکسٹروورژن (باہر کی جانب رجحان) اور نیوروٹسزم (جذباتی بےچینی) شامل تھے۔
انہوں نے پایا کہ ان 2 عناصر کو مختلف انداز میں ملا کر جو 4 اقسام بنتی ہیں وہ حیرت انگیز طور پر قدیم مزاجوں سے میل کھاتی ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں
زیادہ نیوروٹک + زیادہ ایکسٹروورٹ = چولیرک
زیادہ نیوروٹک + کم ایکسٹروورٹ = میلینکولک
کم نیوروٹک + زیادہ ایکسٹروورٹ = سینگوئن
کم نیوروٹک + کم ایکسٹروورٹ = فلیگمیٹک
یہ اس بات کی طرف اشارہ تھا کہ انسانی شخصیت میں کچھ مستقل پیٹرن موجود ہیں اب چاہے انہیں مزاج کہیں یا جدید سائنسی اصطلاحات۔
شخصیت کو زمرہ بنانا: فائدہ یا فریب؟جدید ماڈل جیسے کہ ’بگ فائیو‘ جو شخصیت کی 5 بنیادی جہتوں (اوپننس، کانشسنیس، ایکسٹروورژن، اگری ایبلنس، نیوروٹسزم) پر مشتمل ہے۔ اب زیادہ سائنسی طور پر مستند سمجھے جاتے ہیں لیکن ماہرین تسلیم کرتے ہیں کہ ’کٹیگریز بنانے کی انسانی خواہش اب بھی موجود ہے جیسا کہ میئرز برگز یا آن لائن کوئزز سے ظاہر ہے۔
مزید پڑھیں: جرمنی کا صدیوں پرانا شاہ بلوط کا درخت پریمیوں کا پیغام رساں کیسے بنا؟
ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ یہ نظام بعض اوقات انسانی پیچیدگی کو بہت حد تک سادہ کر دیتے ہیں۔ درحقیقت زیادہ تر لوگ شخصیتی پیمائش میں اوسط کے قریب ہوتے ہیں اور کٹیگری سسٹم ان اختلافات کو مکمل طور پر نہیں سمجھا سکتا۔
لیکن جیسے شیکسپیئر ’چولیرک‘ اور ’سینگوئن‘ کرداروں سے محظوظ ہوتا تھا ویسے ہی آج کا انسان ’ٹائپ اے‘، ’ای این ٹی جے‘ یا ’ورگو‘ جیسی درجہ بندیوں میں دلچسپی رکھتا ہے۔
ماہر نفسیات پامیلا رٹلج کہتی ہیں کہ انسانی فطرت میں درجہ بندی کی خواہش فطری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمیں دنیا کو سمجھنے، سیکھنے اور اس سے تعامل کرنے میں مدد دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اظہار محبت کے خفیہ اشارے: کیا ایموجیز صدیوں پرانے کوڈ ورڈز کا تسلسل ہیں؟
پامیلا کا کہنا ہے کہ یہ نظریہ ہزاروں سال پرانا ہے لیکن آج بھی ہماری سوچ میں زندہ ہے۔
بہرحال 4 مزاجوں کا یہ قدیم نظریہ آج اگرچہ سائنسی طور پر مستند نہیں رہا لیکن یہ اس انسانی فطرت کی عکاسی ضرور کرتا ہے جو ہر دور میں خود کو، دوسروں کو اور دنیا کو سمجھنے کے لیے چیزوں کو خانوں میں بانٹنے کی کوشش کرتی ہے۔ خواہ زبان بدلے یا نظریہ انسان کا یہ تجسس اور تلاش اور خود فہمی کی یہ جستجو آج بھی جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
4 مزاج انسانی فطرت چار مزاج یونانی فلسفی ایمپیدوکلیز