حریت کانفرنس کا مسئلہ کشمیر کو مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ تنازعہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاس کردہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل انتہائی ناگزیر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے تنازعہ کشمیر کو پاکستان، بھارت اور حقیقی کشمیری قیادت کے درمیان ایک دیرپا اور نتیجہ خیز مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ تنازعہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاس کردہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل انتہائی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو برقرار رکھنے کیلئے تنازعہ کشمیر کے تاریخی حقائق کو چھپانے اور کشمیر کے بارے میں ایک جھوٹے اور بے بنیاد بیانیے کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے بارے میں بھارت کی مسلسل ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل خطے میں کشیدگی کا باعث ہے۔ ترجمان نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں بار بار نظربندی اور حریت قیادت اور بڑی تعداد میں نوجوانوں کی برسہا برس سے قید کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو فوجی طاقت کے بل پر دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے، اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے بارے متعدد قراردادیں پاس کر رکھی ہیں اور انہیں یہ حق دیے بغیر خطے میں پائیدار امن و ترقی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حریت کانفرنس کہا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔