فیملی کو پاکستان کیوں چھوڑنا پڑا؟ ہاجرہ یامین نے وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
شوبز انڈسٹری کی معروف اور خوبرو اداکارہ ہاجرہ یامین نے حال ہی میں اپنے بچپن سے متعلق کچھ دلچسپ باتیں شیئر کی ہیں۔
ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے نہ صرف اپنے کیریئر کے آغاز کے حوالے سے گفتگو کی، بلکہ اپنے بچپن کے حسین لمحات اور سعودی عرب میں گزری زندگی کی یادیں بھی تازہ کیں۔
اداکارہ ہاجرہ یامین نے انکشاف کیا کہ ان کی پیدائش پاکستان کے شہر ملتان میں ہوئی تھی، تاہم ان کے والد کی ایئر لائنز میں ملازمت کے سبب وہ اپنے خاندان کے ہمراہ سعودی عرب کے شہر جدہ منتقل ہوگئے تھے۔
ہاجرہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں بچپن بہت محفوظ اور خوشگوار گزرا، جہاں انہوں نے زندگی کے بہت سے اہم اسباق سیکھے۔
ہاجرہ یامین نے بتایا کہ ان کا بچپن مکہ اور مدینہ کے درمیان سفر کرتے ہوئے گزرا، باقی لوگ عمرہ کر رہے ہوتے تھے اور میں حرم شریف میں چور پولیس کھیلا کرتی تھی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں بچپن گزارنے کے باوجود جب وہ پاکستان آئیں، تو یہاں آ کر انہیں زندگی کی مختلف چیزیں سیکھنے کو ملیں اور پاکستانی ثقافت کے بارے میں گہری سمجھ آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ”پاکستان آ کر میں نے وہ چیزیں سیکھیں جو سعودی عرب میں رہتے ہوئے نہیں سیکھ سکی تھی، اور یہی تجربات میرے لیے بہت قیمتی ہیں۔“
مزیدپڑھیں:معروف گلوکارہ نصیبو لال پر تشدد، خاوند کیخلاف مقدمہ درج
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ہاجرہ یامین نے
پڑھیں:
پی ٹی آئی بھارت کے بے بنیاد الزامات کی شدید مذمت کرتی ہے، بیرسٹر گوہر
اپنے جاری ایک بیان میں چئیرمین پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بھارت کی جانب سے پاکستان پر دشمنی پر مبنی، بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتی ہے، بھارت اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بھارت کشیدگی پر چئیرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کا موقف بھی آ گیا۔ اپنے جاری ایک بیان میں بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بھارت کی جانب سے پاکستان پر دشمنی پر مبنی، بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتی ہے، بھارت اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کا حق اور صلاحتیت رکھتا ہے، پی ٹی آئی اپنی قوم اور پاک افواج کے ساتھ متحد اور یک زبان ہوکر کھڑی ہے۔ بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ قانونی طور پر معطل نہیں ہوسکتا، پاکستان بھارتی اقدامات کا ہر فورم پر بھرپور جواب دے۔